جنگل کے بیچوں بیچ، ایک حسین اور خاموش لمحہ قید ہوا ہے۔
یہ ایک ایسی تصویر ہے جس میں عورت اور کتے کے درمیان غیر لفظی گفتگو ہو رہی
ہے، گویا دو دوستوں کا ملن ہو۔ اس نے اپنی ہتھیلیاں کتے کے چہرے پر رکھی
ہوئی ہیں اور اس کا نرم لمس اس کی محبت، خلوص اور تحفظ کے جذبات کو بیان کر
رہا ہے۔ یہ ایک ایسی دوستی ہے جو کسی زبان کی محتاج نہیں۔
فطرت کے سنگ جو دوستی نبھائی ہے،
انسان نے وہی سکون پائی ہے۔
جنگل، جو اپنی پراسراریت اور خاموشی میں نہ جانے کتنے راز چھپائے بیٹھا ہے،
اس عورت کے لیے ایک پناہ گاہ بن گیا ہے۔ اس تصویر میں دکھایا گیا کتا بھی،
جو کہ انسان کے بہترین دوست کی علامت ہے، اس لمحے کی صداقت اور محبت کا
گواہ ہے۔ وہ عورت کو محسوس کر رہا ہے، جیسے وہ اس کی ہمدرد ہے اور ایک
ساتھی ہے۔ اس لمحے میں دونوں اپنے وجود کو ایک دوسرے میں گھلتے محسوس کرتے
ہیں۔
فطرت کے ساتھ تعلق انسان کی اندرونی سکون کی خواہش کو تسکین دینے والا ہے۔
جدید دور کی مصروفیات اور شور وغل سے دور، اس جنگل میں عورت نے ایک لمحے کو
ہمیشہ کے لیے قید کر لیا ہے۔ یہ منظر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم فطرت کے حصے
ہیں اور فطرت ہماری روح کو سکون بخشتی ہے۔ یہ کتا جو اس کا ساتھی بنا ہوا
ہے، اس تصویر میں موجود خاموشی کو توڑ رہا ہے اور ایک ایسی زبان میں بات کر
رہا ہے جو صرف دل ہی سمجھ سکتا ہے۔
"دل کی زبان کو سمجھتا ہے یہ جنگل،
انسان اور قدرت کا رشتہ ہے اٹل۔"
یہ تصویر اور اس سے وابستہ لمحہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قدرت کے ساتھ تعلق
انسان کی زندگی میں امن و سکون لاتا ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے اندر کی
فطرت کو نہ بھولے اور زندگی کی مصروفیات سے کچھ وقت نکال کر فطرت کے دامن
میں بیٹھے، اپنے آپ کو اس کی نعمتوں میں گم کر دے۔ اس تصویر کا پیغام ہمیں
یہ ہے کہ حقیقی خوشی ان چیزوں میں ہے جو سادگی اور فطرت کے قریب ہوں۔
|