چینی قانون سازوں نے حال ہی میں پری اسکول تعلیم کے قانون
کی منظوری دی ہے جس کے مطابق پری اسکول کی عمر کے بچوں کو کنڈر گارٹن میں
داخلے کے لیے کسی بھی قسم کے امتحانات یا ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ چینی
وزارت تعلیم کنڈرگارٹنز کے لئے پیشہ ورانہ رہنمائی میں اضافہ کرے گی تاکہ
اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مختلف کھیلوں میں بچوں کو شریک کرتے ہوئے
اُن کی صحت مند اور خوشگوار نشوونما کو فروغ دیا جائے اور ایک خوشحال
تعلیمی ماحول پیدا کرنے کی ترغیب دی جائے ۔وزارت وسائل کی تقسیم کو بہتر
بنائے گی ، خاص طور پر زیادہ آبادی والے علاقوں میں عوامی پری اسکولوں کی
دستیابی میں اضافہ کیا جائے گا اور وسائل کے ضیاع سے بچتے ہوئے طلب کو مؤثر
طریقے سے پورا کیا جائے گا۔مقامی حکام کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ
کلاس کے سائز اور طالب علم اور اساتذہ کے تناسب کو بہتر بنائیں اور پری
اسکول کی سہولیات کے معیار کو بہتر بنائیں تاکہ وسائل کی تقسیم کا اعلیٰ
معیار حاصل کیا جاسکے۔پری اسکول تعلیم سے مراد پرائمری اسکول جانے سے پہلے
تین سال اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لئے کنڈرگارٹن اور دیگر اداروں کی
طرف سے فراہم کی جانے والی نرسنگ اور تعلیمی خدمات ہیں۔
قانون میں کہا گیا ہے کہ پری اسکول کی تعلیم قومی تعلیمی نظام کا ایک لازمی
حصہ ہے اور سماجی بہبود کے لئے ایک اہم کام ہے۔چین نے حالیہ برسوں میں پری
اسکول کی تعلیم میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے۔ وزارت تعلیم کے مطابق گزشتہ سال
ملک بھر میں تقریباً 40.93 ملین بچوں کو کنڈرگارٹن میں داخل کرایا گیا تھا
، جو پری اسکول کی عمر کے تمام بچوں کا 91.1 فیصد ہے۔
پری اسکول کے امتحانات اور دیگر ٹیسٹوں کو ختم کرنا بھی چینی بچوں اور طالب
علموں پر تعلیمی بوجھ کو کم کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے۔ سنہ 2021 میں چین
نے ایک دستاویز جاری کی تھی جس میں پرائمری اور جونیئر ہائی اسکول کے طالب
علموں کے لیے ضرورت سے زیادہ ہوم ورک اور اسکول کے بعد ٹیوشن کے اوقات کو
کم کرنے کے لیے "دوہری کمی" کی پالیسی کی تجویز دی گئی تھی۔ حالیہ برسوں
میں، پری اسکول کی تعلیم چینی خاندانوں کے لئے ایک بڑھتی ہوئی ترجیح بن گئی
ہے. یہ قانون نہ صرف استطاعت بلکہ معیار اور حفاظتی اقدامات پر بھی زور
دیتا ہے، جو زیادہ مضبوط ریگولیشن کے وسیع مطالبے کی عکاسی کرتا ہے۔
اس قانون کا اہم مقصد خاندانوں پر مالی بوجھ کو کم کرنا اور اس بات کو
یقینی بنانا ہے کہ بچوں کو اعلی معیار کی ابتدائی تعلیم حاصل ہو۔ قانون میں
پری اسکول کی تعلیم کی حمایت کے لئے ایک قومی نظام متعارف کرایا گیا ہے ،
جس میں خاندانوں کے لئے بچوں کی دیکھ بھال کی لاگت کو کم کرنے کا میکانزم
بھی شامل ہے۔ یہ ابتدائی بچپن کی تعلیم اور بچوں کی دیکھ بھال کی خدمات کے
انضمام کی حمایت کرتا ہے تاکہ خاندانوں کے لئے زیادہ جامع نظام تشکیل دیا
جاسکے۔
پری اسکول قانون اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ تارک وطن کارکنوں کے بچوں
کو قریبی پری اسکولوں یا اسکولوں تک رسائی حاصل ہو۔ چینی حکام کے نزدیک یہ
گروہ سب سے کمزور اور زیادہ توجہ کا مستحق ہے۔ اگر بچے اس علاقے میں پری
اسکول کی تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ہیں جہاں ان کے والدین کام کرتے ہیں اور
مستقل طور پر رہتے ہیں، تو ایسے بچوں کا تدریسی میدان میں پیچھے رہ جانے کا
احتمال ہوتا ہے۔
اسی طرح اس قانون میں بچوں کی پرائیویسی اور حقوق کے تحفظ اور کنڈرگارٹن
عملے کے لیے انتظامی معیارکو بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ قانون میں
سیکورٹی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس میں کنڈرگارٹن میں فوڈ سیفٹی کی
نگرانی میں اضافے اور اسکول کے احاطے کے آس پاس بہتر حفاظتی اقدامات کا
مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ نیا قانون یکم جون 2025 سے نافذ العمل ہو گا جو اس
بات کو یقینی بناتا ہے کہ چین میں ہر بچے کو اپنے تعلیمی سفر کا محفوظ اور
خوشحال آغاز ملے۔ چینی شہری پرامید ہیں کہ یہ قانون ملک بھر میں ایک مضبوط
اور زیادہ معاون پری اسکول تعلیمی نظام کی راہ ہموار کرے گا.
|