جنگل زندگی سے بھرپور تھا، پتوں کی ہلکی سرسراہٹ اور بہار
کے پھولوں کی نرم خوشبو ہر طرف پھیلی ہوئی تھی۔ نیلے پھولوں کے قالین پر،
لینا پرسکون انداز میں لیٹی ہوئی تھی، اس کے ننگے پاؤں نرم زمین کو چھو رہے
تھے۔ اس کے سر پر نیلے گلابوں کا تاج سجا ہوا تھا، جو اس گلدستے سے ہم آہنگ
تھا جو وہ اپنے ہاتھوں میں تھامے ہوئے تھی۔ اس کی نظریں دور خلا میں کھوئی
ہوئی تھیں، درختوں کے پار کسی اپنی دنیا میں گم۔
یہ اس کی پناہ گاہ تھی—ایک خاموش، الگ تھلگ گوشہ جہاں وقت تھم سا جاتا تھا۔
لینا کے لیے یہ صرف ایک جگہ نہیں تھی؛ یہ اس کے ماضی کی یادوں تک ایک پل
تھا۔ وہ اکثر یہاں اپنے خیالات کے شور سے فرار کے لیے آتی تھی، لیکن آج اس
کے دل میں ایک پوشیدہ خواہش تھی۔
یہ نیلے پھول اسے بچپن کی یاد دلاتے تھے، ان سادہ دنوں کی جب وہ اپنی نانی
کے ساتھ کھیتوں میں دوڑتی تھی اور جنگلی پھول اکٹھے کرتی تھی۔ ان دنوں وہ
جادو پر یقین رکھتی تھی، جنگل کی سرگوشیوں پر، جو پریوں اور پوشیدہ دنیا کی
باتیں کرتی تھیں۔ آج، وہ سرگوشیاں پھر سے سنائی دے رہی تھیں، دھیمی مگر
مسلسل۔
اس نے اپنی آنکھیں بند کیں اور پھولوں کو مضبوطی سے تھام لیا۔ اپنے تخیل
میں، جنگل بدل گیا۔ درختوں سے چھن کر آتی دھوپ ایک سنہری آبشار بن گئی، اور
ہوا چھوٹے، روشن ذرات سے جگمگا اٹھی۔ قریب سے ایک ہنسی کی آواز آئی—ایک
ہنسی جو اس نے سالوں سے نہیں سنی تھی۔ اس کا دل تیزی سے دھڑکنے لگا جب
روشنی میں سے ایک مانوس شخصیت نمودار ہوئی: اس کی نانی، جوان اور پرنور،
ہاتھ پھیلائے ہوئے۔
"لینا،" اس کی نانی کی آواز نے پکارا، جو گرمیوں کی ہوا جیسی نرم اور محبت
بھری تھی۔ "تم ہمیشہ جادو کی تلاش کرتی رہی ہو۔ اب رک کیوں گئی ہو؟"
لینا کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے جب اس نے اس منظر کو چھونے کی کوشش کی۔
لیکن وہ نظارہ اتنی ہی جلدی دھندلا گیا، جتنا جلدی ظاہر ہوا تھا، پیچھے صرف
نیلے پھولوں کی خوشبو اور پرندوں کے گیت چھوڑ گیا۔ اس نے اپنی آنکھیں
کھولیں، دل بھاری اور جذبات سے لبریز۔
اس لمحے میں، لینا کو احساس ہوا کہ جس جادو کی وہ تلاش کر رہی تھی، وہ اس
کی یادوں یا بچپن کے خوابوں تک محدود نہیں تھا۔ یہ وہیں موجود تھا، ان
پھولوں کی چمکتی ہوئی پتیاں میں، اس نرم ہوا میں جو اس کے گالوں کو چھو رہی
تھی، اور اس سورج کی گرمی میں جو اسے اپنی روشنی میں لپیٹے ہوئے تھا۔ یہ
جادو زندگی میں تھا، ہر گوشے میں دھڑکتا ہوا۔
ایک نرم مسکراہٹ کے ساتھ، اس نے زمین پر ہاتھ پھیرتے ہوئے بیٹھ گئی۔ اس کے
ہاتھوں میں موجود گلدستہ جیسے چمکنے لگا، گویا اس کے انکشاف کی توانائی سے
بھرپور ہو۔ لینا کھڑی ہوئی، اس کا دل برسوں بعد ہلکا محسوس ہوا، اور وہ
جنگل سے باہر ایک نئے عزم کے ساتھ چل پڑی۔
پہلی بار، اس نے جنگل کو ایک پناہ گاہ کے بجائے ایک آغاز کے طور پر
دیکھا—ایک ایسی جگہ جہاں جادو کھویا نہیں تھا بلکہ دوبارہ دریافت ہونے کا
انتظار کر رہا تھا۔
|