پیشہ ورانہ تعلیم کا سب سے بڑا نظام

اس وقت چین میں دنیا کا سب سے بڑا پیشہ ورانہ تعلیمی نظام موجود ہے۔ 2023 میں جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 9 ہزار 752 سیکنڈری ووکیشنل اسکول فعال ہیں جن میں ایک کروڑ 78 لاکھ سے زائد طلباء زیر تعلیم تھے۔ 2022 ء میں 1521 ہائر ووکیشنل اسکول کام کر رہے تھے جن میں 5.46 ملین طلباء زیر تعلیم تھے۔ یہ ادارے سالانہ تقریباً 10 ملین اعلی معیار کے تکنیکی اہلکار تیار کرتے ہیں.

ملک میں فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم کو مزید تقویت دینے کی خاطر چین نے حال ہی میں اپنی تازہ ترین "میجرز کیٹلاگ آف ووکیشنل ایجوکیشن" کی رونمائی کی، جس میں 40 نئے بڑے پیشہ ورانہ شعبہ جات متعارف کرائے گئے ہیں۔اس اقدام کا مقصد انتہائی ہنر مند ٹیلنٹ کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنا اور حقیقی معیشت کی حمایت کرنا ہے۔ وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ کیٹلاگ میں اب 1434 پیشہ ورانہ تعلیم کے بڑے شعبہ جات شامل ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ نئے شامل کیے گئے ہیں جو جدید مینوفیکچرنگ اور ڈیجیٹل صنعت پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔چینی حکام کی جانب سے کوشش کی گئی ہے کہ ابھرتے ہوئے پیشوں اور بڑھتے ہوئے صنعتی تقاضوں کو مدنظر رکھا جائے۔

اس ضمن میں تحقیق اور تجزیے کے ذریعے ملک میں پیشہ ورانہ اداروں کو نئے رجحانات، صنعتی سرگرمیوں اور پیشہ ورانہ ماڈلز کے ساتھ متحرک طور پر ہم آہنگ کیا جا رہا ہے ۔نئے بڑےشعبہ جات میں سے نصف سے زیادہ پیشہ ورانہ انڈر گریجویٹ پروگرام ہیں، جو اپ گریڈ شدہ صنعتوں کے لئے درکار اعلیٰ درجے کی مہارتوں کو پورا کرنے کے لئے تشکیل دیے گئے ہیں۔چین کا یہ عزم بھی ہے کہ کیٹلاگ کو متحرک طور پر منظم کیا جائے ، جس میں نئے بڑے شعبہ جات کے لئے سالانہ اپ ڈیٹس اور ہر پانچ سال میں ایک جامع ایڈجسٹمنٹ ہوگی ۔

اسی طرح پیشہ ورانہ تعلیم سے وابستہ کالجوں میں مناسب تعلیمی سہولیات، انٹرن شپ اور تربیت کے حالات، پیشہ ورانہ تدریسی عملہ، اور متعلقہ کاروباری اداروں کے ساتھ شراکت داری کو بھی یقینی بنایا جائے گا. کلید یہ ہے کہ نصاب کے مضبوط وسائل اور اچھی طرح سے ڈیزائن کردہ ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کے منصوبوں کو یقینی بنایا جائے۔ صوبائی تعلیمی حکام کالجوں کو ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر ان نئے پروگراموں کے قیام میں رہنمائی کریں گے اور پورے عمل کی نگرانی کریں گے۔ مزید برآں ، خصوصی قومی اور مقامی سپروائزر ، آزاد تیسرے فریق کے تشخیص کاروں کے ساتھ مل کر بڑے اداروں کے سائنسی قیام اور تعلیمی معیار میں مسلسل بہتری کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کریں گے۔

چین کی یہ کوشش بھی ہے کہ اپنے ہاں پیشہ ورانہ تعلیم کی ترقی کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک کو بھی اس حوالے سے مضبوط حمایت فراہم کی جائے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے آغاز کے بعد سے گزشتہ دہائی میں ، چین کے 400 سے زیادہ اعلیٰ پیشہ ورانہ کالجوں نے غیر ملکی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون پر مبنی روابط قائم کیے ہیں ، جس میں 20 سے زیادہ ممالک میں لوبان ورکشاپس قائم کی گئی ہیں۔

لوبان ورکشاپ بین الاقوامی پیشہ ورانہ تعلیمی تعاون کے لئے باہمی فائدہ مند ماڈل کی مثال ہے۔ یہ ورکشاپ ایک قدیم ہنر مند لوبان کے نام پر رکھی گئی ہے، یہ ورکشاپ مقامی کمیونٹیز کے لئے پیشہ ورانہ مہارت کی تربیت فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح کی ورکشاپس تھائی لینڈ، بھارت، انڈونیشیا اور دیگر ممالک میں قائم کی گئی ہیں۔اسی طرح چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک میں بہت سے پیشہ ورانہ تعلیم کے پروگرام بھی متعارف کرائے گئے ہیں ، جس سے اعلیٰ معیار کی پیشہ ور افرادی قوت پیدا ہوئی ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1366 Articles with 634405 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More