نوحهِٔ زمین

ایک پراثر تمثیل جس میں زمین کو درخت جیسی عورت کے طور پر مجسم کیا گیا ہے، جو انسانیت کو غفلت اور تباہی کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتی ہے اور بحالی کی امید دلانے پر زور دیتی ہے۔

بے آب و گیا میدان کا منظر تھا۔ زمین کی سطح پر جا بجا دراڑیں اور خشکی کے نشان تھے۔ ہر طرف خاموشی تھی، اور آسمان پر گھنے بادل چھائے ہوئے تھے، جیسے کسی غم میں شریک ہوں۔ ان دراڑوں اور اس سکوت کے بیچ ایک عجیب و غریب منظر دکھائی دیا۔

درمیان میں ایک درخت کی مانند عورت کھڑی تھی۔ اس کا جسم انسانی تھا مگر جڑوں کے ساتھ زمین سے جڑا ہوا تھا۔ اس کے بال سبز پودوں کی مانند تھے، اور اس کے ہاتھ ایک سوکھی ہوئی شاخ کی شکل اختیار کیے ہوئے تھے۔ اس کی شاخوں میں ایک پرندے کا گھونسلہ جھول رہا تھا، جیسے زندگی کی کوئی آخری امید ہو۔

یہ عورت جو درخت کی مانند دکھتی تھی، ایک داستان سناتی تھی۔ یہ زمین کی بیٹی تھی، جو کبھی سرسبز تھی۔ اس کی شاخیں پھلوں سے بھری ہوتی تھیں، اور اس کے قدموں میں پانی کی ندیاں بہتی تھیں۔ لوگ اس سے محبت کرتے تھے اور اس کا احترام کرتے تھے، مگر وقت نے اس کی کہانی کو بدل دیا۔

وقت کے ساتھ، لوگوں نے اپنے فائدے کے لیے اس کے وجود کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے اس کے پانیوں کو خشک کیا، اس کے درختوں کو کاٹا، اور زمین کو ویران کر دیا۔ وہ جو کبھی طاقتور اور خوبصورت تھی، اب ایک ویرانے میں بدل گئی تھی۔

اس کا جسم خشک ہو چکا تھا، مگر اس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک تھی، جیسے وہ دنیا کو کچھ کہنا چاہتی ہو۔ "میں نے تمہیں اپنی بانہوں میں پالا تھا، تمہیں سایہ دیا تھا، اور تمہارے بچوں کے لیے غذا فراہم کی تھی۔ مگر تم نے مجھے نقصان پہنچایا۔ کیا تمہیں احساس ہے کہ میری زندگی کے بغیر تمہاری زندگی ممکن نہیں؟"

ہوا کے ایک جھونکے نے اس کی شاخوں کو ہلایا، اور گھونسلے میں موجود پرندے کے بچے نے چہچہانا شروع کیا۔ شاید یہ زندگی کا ایک چھوٹا سا اشارہ تھا، ایک پیغام کہ امید ابھی باقی ہے۔

یہ تصویر ہمیں ایک سبق دیتی ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زمین صرف ایک جگہ نہیں بلکہ ایک ماں ہے، جو ہمیں زندگی دیتی ہے۔ اگر ہم نے اس کی حفاظت نہ کی تو یہ ویران ہو جائے گی، اور اس کے ساتھ ہماری زندگیاں بھی ختم ہو جائیں گی۔

یہ عورت، یہ درخت، یہ زمین... سب کچھ ہمارے اعمال کا آئینہ ہے۔ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم اس آئینے کو مزید بگاڑنا چاہتے ہیں یا اس کی خوبصورتی کو بحال کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ زندگی کی کہانی زمین کی کہانی کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 384 Articles with 265545 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More