پردے کے پار

پردے کے پار کی کہانی ہانیہ کے ماضی کے جذباتی لمحات اور اندرونی خواہشات کی گہرائیوں کو اُجاگر کرتی ہے، جو وقت گزرنے کے باوجود زندہ ہیں۔

ہانیہ کے کمرے میں روشنی کا ایک ہلکا سا سایہ جھلک رہا تھا۔ کمرے میں ایک عجیب سا سکوت تھا، جو بار بار اسے اپنے وجود کی گہرائیوں میں کھینچ لے جا رہا تھا۔ وہ آئینے کے سامنے کھڑی، اپنے عکس کو غور سے دیکھ رہی تھی، مگر عکس کی پرچھائیاں اسے کچھ اور ہی کہانی سنا رہی تھیں۔

کپڑے کا ایک ہلکا پردہ کمرے میں ہوا کے ساتھ ہل رہا تھا۔ ہانیہ نے آہستہ آہستہ اپنی انگلیوں کو اس پردے کے قریب لے جا کر اس کی نرم ساخت کو محسوس کیا۔ پردے کے پار ایک دھندلا سا عکس دکھائی دیا، گویا کوئی کہانی وہاں پوشیدہ ہو۔

پردے کی چھوٹی سی حرکت نے اسے ماضی کے دھندلکے میں لے جانا شروع کر دیا۔ اچانک اس کے ذہن میں یونیورسٹی کے دن جاگ اٹھے۔ ہاسٹل کے وہ دن جب دوستوں کے ساتھ وقت کا پتہ نہیں چلتا تھا، اور وہ راتیں جب ہانیہ کے کمرے کی ہنسی اور سرگوشیاں دیواروں میں جذب ہو جایا کرتی تھیں۔

لیکن وہ راتیں بھی تھیں جب کمرے کے ماحول میں عجیب سی حرارت پھیل جایا کرتی تھی۔ جب لڑکوں کے ساتھ گروپ اسٹڈی کے بہانے لمبے وقت تک جاگنا، اور چہرے کی مسکراہٹوں کے پیچھے چھپے جذبات کی سرگوشیاں سننا، ہانیہ کے دل میں کچھ عجیب سا احساس جگا دیتا تھا۔

وہ لمحے، جب کسی کی نظر اس پر جم جائے اور ہانیہ اپنے گالوں پر اس نظر کی گرمی کو محسوس کرے۔ وہ خالص، بے ساختہ جذبات کے لمحے، جو دل میں نہایت شدت سے انگڑائیاں لیتے تھے۔

پردے کو چھوتے ہی ہانیہ کو وہ شام یاد آئی جب ایک لڑکے نے یونہی ہنستے ہوئے اس کا ہاتھ پکڑا تھا، اور اس لمس نے اس کے دل کی دھڑکنوں کو ایک انجان سرور میں باندھ دیا تھا۔ اس لمحے کی شدت آج بھی اس کے وجود کو جلا بخشنے لگی تھی۔

ہانیہ نے پردے کو مزید قریب کیا، جیسے اس لمس اور ان جذبات کو دوبارہ محسوس کرنا چاہ رہی ہو۔ پردے کے پار کا عکس اب زیادہ واضح ہوتا جا رہا تھا، جیسے کوئی پرانی یاد دوبارہ زندہ ہو رہی ہو۔ وہ لمحے جب بے ساختگی اور جوانی کے جذبات بے قابو ہو کر اپنے حصار میں لے لیتے تھے، اور ہانیہ اپنے آپ کو ان جذبات میں مکمل طور پر گم کر دیتی تھی۔

پردے کی ہوا نے اس کے چہرے کو چھوا، اور ہانیہ کے ہونٹوں پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ آ گئی۔ اس نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور دل کے اندر اٹھتے ہوئے جذبات کو محسوس کیا۔ وہی حرارت، وہی شدت، جو جوانی کے دنوں کی پہچان تھی۔

آج، پردے کے پیچھے کا عکس اس کے لیے محض ایک یاد نہیں تھا۔ یہ وہ کہانی تھی جو وقت کی قید میں رہ کر بھی اس کے دل میں زندہ تھی۔ وہ لمحے جو ہانیہ کو ایک عورت کے جذبات اور خواہشات کی گہرائیوں میں لے جاتے تھے، آج بھی اس کی روح میں گونج رہے تھے۔

ہانیہ نے پردے کو آہستہ سے ہٹایا، لیکن اس کے اندر ایک نئی توانائی جاگ اٹھی تھی۔ وہ ماضی کی گرمی اور جذبات کو محسوس کر رہی تھی، اور یہ احساس اسے مکمل کر رہا تھا۔ پردے کے پار کا عکس دھندلا نہیں رہا تھا۔ یہ ہانیہ کے اندر کے جذبات کی تصویر تھی، وہ جذبات جو وقت کے ساتھ کبھی ختم نہیں ہو سکتے۔

ہانیہ آئینے کے سامنے لوٹی، مگر آج کا عکس زیادہ روشن، زیادہ گہرا اور زیادہ جاندار تھا۔ وہ جانتی تھی کہ زندگی کے پردے کبھی کبھار ہمیں اپنے اندر کے ان پہلوؤں سے ملواتے ہیں، جو ہمیں کبھی فراموش نہیں کرنے دیتے۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 393 Articles with 284929 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More