خالص کیفین پاؤڈر انسانوں کے لیے کیسا ہے؟ نئی تحقیق کے تہلکہ خیز انکشافات
|
|
جرمنی میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، ایسی
کافی، جس میں کافی پاوڈر کی مقدار زیادہ ہو، کے ایک سے زائد کپ پینے سے آپ
کو چکر محسوس ہو سکتے ہیں۔ تاہم ایک یا دو چمچ خالص کیفین پاؤڈر جان لیوا
ثابت ہو سکتا ہے۔
جرمنی میں عوامی صحت کو لاحق خطرات کی تشخیص اور تحقیق کے وفاقی ادارے بی
ایف آر نے حال ہی میں مارکیٹ میں دستیاب غذائی سپلیمنٹس کے طور پر دستیاب
ایسے مرکبات کے حوالے سے خبردار کیا ہے جن میں کیفین کی مقدار بہت زیادہ
ہوتی ہے۔
ان مرکبات میں کیفین بہت زیادہ مقدار میں پائی جانے کے سبب اس کا تھوڑا سا
بھی استعمال صحت کے لیے انتہائی مضر ہو سکتا ہے۔
یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی کی تجویز کردہ مقدار کے مطابق صحت مند بالغ افراد
کو ایک بار میں 0.2 گرام اور پورے دن میں 0.4 گرام سے زیادہ کیفین استعمال
نہیں کرنا چاہیے۔
تاہم خالص کیفین پاؤڈر کی اتنی کم مقدار کی درست پیمائش تقریباﹰ ناممکن ہے
جس کے باعث اس کی مقدار کا محفوظ یا مقررہ حد سے تجاوز کرنے کا خطرہ بڑھ
جاتا ہے۔
کچن میں عام طور پر استعمال ہونے والے برتن ایک گرام سے زیادہ مقدار کو
نسبتاﹰ درست طریقے سے ناپ سکتے ہیں۔
انسٹیٹیوٹ کی جانب سے مزید خبردار کیا گیا ہے کہ کیفین کی بہت زیادہ مقدار
بے چینی، متلی، بلڈ پریشر میں اضافہ، دل کی دھڑکن کے تیز ہونے یا اس میں بے
قاعدگی کا باعث بن سکتی ہے۔ |
|
|
|
پانچ سے دس گرام خالص کیفین کا استعمال بہت خطرناک اور
جان لیوا ہو سکتا ہے۔
موازنے کے لیے، ایک شخص کو 5 گرام کیفین کے لیے تقریباً 10 لیٹر کافی پینی
ہوگی۔
البتہ کیفین پاؤڈر کے محض ایک یا دو چمچ استعمال سے ہی کافی کیفین حاصل کی
جا سکتی ہے۔
جرمن حکام کے مطابق، ملک میں کیفین پاؤڈر کے زیادہ استعمال سے پہلے ہی ایک
ہلاکت ہو چکی ہے۔
ایک نوجوان خاتون دو چمچ انتہائی مرتکز کیفین پاؤڈر کے استعمال کے باعث
ہلاک ہوگئیں۔
کیفین پاؤڈر کو غذائی اشیاء کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ فروخت کے
لیے عام طور پر دستیاب ہے۔
|
Partner Content: DW Urdu |
|