رہبرِ اختران

تین مسافر ایک رہنما ستارے کی پیروی کرتے ہیں تاکہ ایک مقدس بچے کو دریافت کریں اور اپنی روحانی تقدیر کو مکمل کریں۔

رات کی گہری خاموشی تھی، اور آسمان تاروں سے جگمگا رہا تھا۔ تین مسافر، اپنے اونٹوں پر سوار، ایک طویل اور پُراسرار سفر پر رواں دواں تھے۔ ان کے چہروں پر تھکن کی ہلکی سی جھلک تھی، لیکن ان کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک تھی، گویا وہ کسی بہت اہم مقصد کی طرف بڑھ رہے ہوں۔ ان کے لباس کی سادگی ان کی عاجزی کی گواہی دے رہی تھی، اور ان کے قدموں کی آہٹ، خاموش صحرا میں ایک منفرد داستان سناتی تھی۔

یہ تینوں مسافر کسی عام سفر پر نہیں تھے؛ وہ ایک ستارے کے پیچھے چل رہے تھے جو آسمان پر ایک رہنما کی مانند چمک رہا تھا۔ ان کے دلوں میں یقین تھا کہ یہ ستارہ ان کی رہنمائی کر رہا ہے، اور انہیں ایک ایسی جگہ لے جائے گا جہاں ان کی زندگی کا مقصد مکمل ہوگا۔ یہ ستارہ ان کے لیے محض ایک فلکی جسم نہیں، بلکہ ایک پیغام رساں تھا، جو آسمانی طاقتوں کے اشارے دے رہا تھا۔

مسافروں کی گفتگو بہت کم تھی۔ ان کے درمیان خاموشی غالب تھی، لیکن یہ خاموشی بےمعنی نہیں تھی۔ یہ اس عزم کا اظہار تھی جو ان کے دلوں میں موجزن تھا۔ کبھی کبھار، ان میں سے ایک شخص آسمان کی طرف دیکھ کر کچھ بڑبڑاتا، شاید کوئی دعا یا شکرانہ۔ دوسرا مسافر اپنی آنکھوں کو بند کر کے اپنے خیالات میں ڈوب جاتا، جبکہ تیسرا مسافر اپنے اونٹ کی لگام کو نرمی سے تھامے ستارے کی سمت پر نگاہ رکھتا۔

راستے میں، ان کے سامنے کبھی کبھی صحرا کی خوفناک وسعتیں اور سردی کی تیز ہوا ان کا امتحان لیتی۔ لیکن وہ اپنی منزل کی طرف بڑھتے رہے۔ ان کے دلوں میں یقین تھا کہ وہ ایک عظیم مقصد کے لیے منتخب کیے گئے ہیں، اور یہ یقین ہی ان کی سب سے بڑی طاقت تھا۔

ایک رات، جب ہوا تھم گئی اور آسمان مزید روشن ہوگیا، وہ ایک بلند پہاڑی پر پہنچے۔ وہاں سے، انہوں نے ایک گاؤں کی جھلک دیکھی، جو نیچے وادی میں چھپا ہوا تھا۔ گاؤں میں روشنی کے چھوٹے چھوٹے چراغ جل رہے تھے، اور ان روشنیوں کے درمیان وہ ستارہ، جو ان کا رہنما تھا، گاؤں کے ایک مقام پر ٹھہرا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ یہ دیکھ کر ان کے دل سکون سے بھر گئے۔

تینوں مسافر وادی کی طرف بڑھنے لگے، اور ان کے دلوں کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ گاؤں کے قریب پہنچ کر، انہوں نے ایک جھونپڑی دیکھی جہاں سے روشنی چھن رہی تھی۔ وہ جھونپڑی کے قریب پہنچے تو وہاں انہیں ایک منظر نظر آیا جو ان کی تمام امیدوں اور خوابوں سے بڑھ کر تھا۔ ایک بچہ، اپنے والدین کی گود میں، مسکرا رہا تھا، اور اس کی مسکراہٹ گویا دنیا کے تمام دکھوں کا مداوا تھی۔

تینوں مسافر جھونپڑی کے اندر داخل ہوئے۔ انہوں نے خاموشی سے اپنی جیبوں سے تحفے نکالے، جو وہ اپنے ساتھ لائے تھے۔ ان کے یہ تحفے سونے، لوبان، اور خوشبو تھے، جو ان کے عقیدے کے مطابق اس بچے کے لیے موزوں تھے۔ وہ جھک کر اس بچے کو دیکھنے لگے، اور ان کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو جھلکنے لگے۔

یہ سفر، جو ایک ستارے کی رہنمائی میں شروع ہوا تھا، صرف ایک منزل تک پہنچنے کا نہیں، بلکہ اپنے ایمان، قربانی، اور عاجزی کی تکمیل کا سفر تھا۔ یہ تین مسافر، جنہیں کائنات نے منتخب کیا تھا، اس بچے کو دیکھ کر جان گئے کہ ان کا سفر کامیاب ہوا ہے، اور وہ اس لمحے کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

رات کا آسمان اب بھی تاروں سے بھرا ہوا تھا، لیکن ان مسافروں کے دلوں میں روشنی کی ایک نئی کرن جاگ اٹھی تھی۔ انہوں نے جھونپڑی سے باہر نکل کر ستارے کی طرف دیکھا، گویا اس کا شکریہ ادا کر رہے ہوں۔ پھر وہ اپنے اونٹوں پر سوار ہو کر، خاموشی سے اپنی راہوں پر واپس لوٹنے لگے۔ ان کا مقصد پورا ہو چکا تھا، اور اب وہ دنیا کو ایک نئی نظر سے دیکھنے کے لیے تیار تھے۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 384 Articles with 265552 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More