ملک کی معیشت اور معاشرت میں نوجوانوں کا کردار اہمیت
رکھتا ہے، کیونکہ آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو مستقبل کے
ترقیاتی عمل میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ
دنیا بھر میں ترقی کی بنیاد بن رہا ہے، اور یہ معاشی استحکام، سماجی بہتری
اور بین الاقوامی سطح پر مضبوط پوزیشن حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے
ہیں۔
ایک اہم مسئلہ جو نوجوانوں کو درپیش ہے وہ تعلیمی معیار اور مہارتوں کا
فقدان ہے۔ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کا معیار اور اس کا وسیع پیمانے پر
تسلسل ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ اگر تعلیمی اداروں میں معیار کو بہتر بنایا
جائے اور طلبہ کو عملی طور پر تربیت دی جائے تو نوجوانوں کو روزگار کے بہتر
مواقع مل سکتے ہیں اور یہ ملک کے معاشی نظام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
نوجوانوں کو صنعت، کاروبار اور سروس سیکٹر میں مزید مواقع فراہم کیے جائیں
تو معاشی ترقی کے دروازے کھل سکتے ہیں۔
نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کا فقدان بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اقتصادی
بحران اور معیشت کی سست روی کے نتیجے میں نوجوانوں کے لیے مناسب روزگار کے
مواقع کم ہو گئے ہیں۔ اکثر نوجوان تعلیم مکمل کرنے کے باوجود مناسب نوکریاں
حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ مایوسی کا شکار ہو جاتے
ہیں۔ ان کی تخلیقی صلاحیتوں اور تعلیم کے مطابق نوکریاں نہ ملنا ایک سنگین
مسئلہ ہے۔ حکومت اور نجی شعبہ دونوں کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ
نوجوانوں کے لیے نئے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں اور ان کی مہارتوں کو
معاشی ترقی میں شامل کیا جائے۔
سیاست میں نوجوانوں کی کم فعال شرکت بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ نوجوانوں کو
سیاسی عمل میں شامل کرنے اور ان میں سیاسی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے
تاکہ وہ اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں اور ترقیاتی عمل میں اپنا کردار ادا کر
سکیں۔ سیاسی استحکام اور سماجی انصاف کے لیے نوجوانوں کی فعال شرکت ضروری
ہے، کیونکہ وہ نئے خیالات اور نظریات کے حامل ہیں جو نظام میں تبدیلی لا
سکتے ہیں۔ اگر نوجوانوں کو زیادہ مواقع اور وسائل فراہم کیے جائیں تو وہ نہ
صرف اپنی معاشرتی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے نبھاسکتے ہیں بلکہ سیاسی
میدان میں بھی اپنا اثرورسوخ بڑھا سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل معیشت میں نوجوانوں کا کردار بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ انٹرنیٹ اور
ٹیکنالوجی کے ذریعے نوجوان دنیا بھر میں اپنے ہنر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
فری لانسنگ اور ای کامرس کے ذریعے ہزاروں نوجوان اپنی روزگار کی ضروریات
پوری کر رہے ہیں اور اس کا فائدہ معیشت کو بھی ہو رہا ہے۔ اس شعبے میں
نوجوانوں کو مزید تربیت اور مواقع فراہم کیے جائیں تو ان کی معیشت میں شرکت
مزید بڑھ سکتی ہے۔
نوجوانوں کی ذہنی صحت اور جسمانی فلاح بھی ایک اہم پہلو ہے۔ بڑھتے ہوئے
ذہنی دباؤ، تناؤ اور دیگر نفسیاتی مسائل نے نوجوانوں کی کارکردگی پر منفی
اثرات ڈالے ہیں۔ اگر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں
تو نوجوان اپنی مکمل صلاحیتوں کو استعمال کر سکیں گے اور معیشت میں اہم
کردار ادا کر سکیں گے۔ ان کی ذہنی اور جسمانی فلاح کے لیے صحت کے شعبے میں
سرمایہ کاری ضروری ہے تاکہ وہ معاشرتی اور معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈال
سکیں۔
خواتین کے حقوق اور ترقی کے حوالے سے بھی نوجوانوں کا کردار اہم ہے۔ اگر
نوجوان خواتین کو معاشی، تعلیمی اور سماجی طور پر مزید مواقع فراہم کیے
جائیں تو یہ نہ صرف اپنی زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہیں بلکہ پوری
کمیونٹی کی ترقی میں مدد دے سکتی ہیں۔ خواتین کی طاقت کو تسلیم کر کے ان کی
صلاحیتوں کو معیشت میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
یہ سب عوامل اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ نوجوانوں کی معیشت اور معاشرت
میں اہمیت نہ صرف ان کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ پوری معاشرتی ترقی کے لیے
بھی ضروری ہے۔ ان کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کر کے انہیں اپنے ملک کے
اقتصادی، سماجی اور سیاسی ڈھانچے میں بھرپور حصہ لینے کے مواقع فراہم کیے
جا سکتے ہیں۔ حکومت، ادارے اور معاشرہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور
ان کی فلاح کے لیے ایک مستحکم اور معاون ماحول فراہم کرنے کے لیے اقدامات
کر سکتے ہیں۔
|