بہارِ ارضِ فلپائن

یہ کہانی فلپائن کی دو بہنوں، برنیلا اور امپارو، کی ہے جنہوں نے اپنی معصوم محبت اور کوششوں سے اپنے گاؤں کو سرسبز بنایا۔ ان کی کہانی اس بات کا پیغام دیتی ہے کہ چاہے چھوٹے قدم ہی کیوں نہ ہوں، زمین کو بچانے کے لیے ہر کوشش معنی رکھتی ہے۔ ان کے عزم نے نہ صرف ماحول کو بہتر بنایا بلکہ لوگوں کے دلوں میں امید اور خوشی کی روشنی بھی جگائی۔ یہ کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ بچوں کی معصوم کوششیں بھی بڑے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتی ہیں۔

فلپائن کے ایک چھوٹے سے گاؤں کی صبح کو سورج کی ہلکی کرنیں جگمگا رہی تھیں، اور آسمان پر بادلوں کی قطاریں ایسی نظر آ رہی تھیں جیسے قدرت نے انہیں کسی خاص مقصد کے لیے تراشا ہو۔ سبز پہاڑوں اور نیلے سمندر کے درمیان ایک چھوٹا سا گاؤں آباد تھا، جہاں ہر منظر ایک خوبصورت کہانی سناتا تھا۔ انہی مناظر کے درمیان دو ننھی بہنیں، برنیلا اور امپارو، اپنے معصوم خوابوں کے ساتھ کھیلتی تھیں۔ ان کے لیے ہر دن ایک نیا موقع تھا، کچھ نیا سیکھنے اور کچھ نیا کرنے کا۔

برنیلا، جو بڑی بہن تھی، ہمیشہ اپنی چھوٹی بہن امپارو کی رہنمائی کرتی۔ ایک دن جب دونوں گاؤں کے پرانے آم کے درخت کے نیچے بیٹھی تھیں، برنیلا نے امپارو سے کہا، "ہم نے اماں سے سنا ہے کہ درخت زمین کی سانس ہیں۔ اگر ہم درخت نہیں لگائیں گے، تو ہماری زمین بیمار ہو جائے گی۔" امپارو نے معصومیت سے کہا، "تو ہم زمین کو صحت مند کرنے کے لیے درخت کیوں نہ لگائیں؟"

یہ بات ان دونوں کے دل کو چھو گئی، اور انہوں نے ایک عزم کیا کہ وہ اپنی چھوٹی سی زمین کو سرسبز و شاداب کریں گی۔ برنیلا اور امپارو نے اپنے چھوٹے ہاتھوں سے پودے لگانے کا کام شروع کیا۔ ان کے گاؤں کے قریب ایک ندی بہتی تھی، جہاں سے وہ مٹی کو نرم کرنے کے لیے پانی لاتی تھیں۔ دونوں بہنوں کو یہ کام کھیل کی طرح لگتا تھا۔ وہ مٹی کی خوشبو اور ہوا میں بکھری ہریالی سے لطف اندوز ہوتیں۔ ہر درخت ان کے لیے ایک نیا خواب تھا، ایک نیا وعدہ جو وہ اپنے گاؤں کے لوگوں سے کرتی تھیں۔

ایک دن، گاؤں کے ایک بزرگ نے انہیں پودے لگاتے ہوئے دیکھا اور ان کی محنت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، "تم دونوں بہنیں اس گاؤں کے لیے ایک مثال ہو۔ تمہاری کوششیں نہ صرف ہماری زمین کو بہتر بنائیں گی بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک تحفہ ہوں گی۔" ان الفاظ نے برنیلا اور امپارو کو اور بھی پرجوش کر دیا۔

جب ان کے گاؤں میں ایک دن شدید طوفان آیا، تو دونوں بہنیں اپنے لگائے ہوئے درختوں کے ساتھ کھڑی رہیں۔ ان کی محنت اور خلوص نے درختوں کو مضبوط بنا دیا تھا، اور وہ طوفان کے بعد بھی قائم رہے۔ گاؤں کے لوگ ان دونوں بہنوں کی ہمت اور محبت سے متاثر ہو گئے۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ بھی ان بچیوں کے ساتھ مل کر گاؤں کو مزید سرسبز بنائیں گے۔

وقت گزرتا گیا، اور برنیلا اور امپارو کے لگائے ہوئے درخت بڑے ہونے لگے۔ ان درختوں نے نہ صرف گاؤں کی خوبصورتی میں اضافہ کیا بلکہ گاؤں کے لوگوں کو سایہ اور پھل بھی فراہم کیے۔ برنیلا اور امپارو کے چہروں پر خوشی دیکھ کر ان کے والدین بھی بہت خوش تھے۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 364 Articles with 258370 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More