|
|
سائنسی شواہد فلورائیڈ کو بالخصوص انسانی دانتوں کے لیے
مفید قرار دیتے ہیں۔ تاہم امریکہ کے آئندہ وزیر صحت رابرٹ ایف کینیڈی
جونیئر کے دعوٰی کے مطابق اس کا استعمال انسانی صحت کے لیے شدید مضر ہے۔
رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر امریکہ کے اگلے وزیرِ صحت بننے جا رہے ہیں۔ امریکی
الیکشن سے قبل ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کینیڈی نے اعلان کیا تھا کہ اگر
ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہوئے، تو امریکہ کے پانی سے فلورائیڈ کو ختم
کر دیا جائے گا۔ ان کے مطابق فلورائیڈ ایک صنعتی فضلہ ہے جو ہڈیوں کے کینسر،
اعصابی امراض، نشوونما سے جڑے مسائل، بچوں میں آئی کیو کی کمی اور صحت کے
دیگر مسائل کا سبب بنتا ہے۔
فلورائیڈ کیا ہے؟
فلورائیڈ ایک کیمیائی مرکب ہے جو ہائیڈروفلورک ایسڈ سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ
مختلف معدنیات اور انسانی جسم میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر ہڈیوں اور
دانتوں کی سطح (اینامیل) میں۔ علاوہ ازیں، اس کی کچھ مقدار خون اور معدے
میں بھی پائی جاتی ہے۔ |
|
|
یہ فلورائیڈ سیاہ اور سبز چائے، مچھلی، اور سبزی کے طور پر کھائے جانے والے
'اسپیرگس‘ میں بھی موجود ہوتا ہے۔
جرمنی میں فلورائیڈ کو ٹوتھ پیسٹ اور نمک میں شامل کیا جاتا ہے، جبکہ
امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک میں اسے پینے کے پانی میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔
فلورائیڈ کیوں ضروری ہے؟
بیسویں صدی کے اوائل میں، سائنسدانوں نے مشاہدہ کیا کہ امریکہ کے ان علاقوں
میں جہاں پانی میں فلورائیڈ کی مقدار زیادہ تھی، بچوں کے دانتوں میں
کیویٹیز نمایاں طور پر کم تھیں۔
اس دریافت کے بعد دیگر علاقوں میں بھی پینے کے پانی میں فلورائیڈ شامل کرنے
کا عمل شروع ہوا، جو آج تک جاری ہے۔
|
|
ٹاکسکولوجسٹ کارسٹن شلیہ کے مطابق ’’ایک مخصوص مقدار میں فلورائیڈ دانتوں
کی صحت کے لیے مفید ہے۔‘‘
فلورائیڈ کو دنیا بھر میں دانتوں کے مسائل کے حل کے لیے ایک سستا اور مؤثر
طریقہ علاج سمجھا جاتا ہے۔ امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن
(سی ڈی سی) فلورائیڈ کے استعمال کو عوامی صحت کے لیے مفید قرار دیتا ہے۔
کیا فلورائیڈ صحت کے لیے مضر ہے؟
کارسٹن شلیہ کے مطابق فلورائیڈ کے صحت پر اثرات اس کی مقدار پر منحصر ہیں۔
فلورائیڈ کا زیادہ استعمال ٹوتھ پیسٹ کے ذریعے تقریباً ناممکن ہے کیونکہ
اسے عموماً تھوک دیا جاتا ہے نہ کہ نگلا جاتا ہے۔
|
|
تاہم اگر فلورائیڈ پینے کے پانی یا نمک میں شامل ہو تو صورتحال مختلف ہوتی
ہے۔ سی ڈی سی کے مطابق ہر ایک لیٹر پانی میں 0.7 ملی گرام فلورائیڈ شامل
کیا جاتا ہے۔ فلورائیڈ کی یہ مقدار جرمنی میں عوامی صحت کے لیے کام کرنے
والے ایک ادارے کی جانب سے ایک سے چار سال کے بچوں کے روزانہ استعمال کے
لیے تجویز کردہ مقدار سے ہم آہنگ ہے۔
اگر بالغ افراد روزانہ 3.8 ملی گرام سے زیادہ فلورائیڈ استعمال کریں، تو یہ
ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ فلورائیڈ کی زیادہ مقدار سے
بچوں کے دانتوں پر سفید دھبے پڑ سکتے ہیں، جسے ''فلوروسس‘‘ کہا جاتا ہے،
جبکہ بہت زیادہ فلورائیڈ کے استعمال سے دانتوں کی رنگت بھوری بھی ہو سکتی
ہے۔
طویل مدت تک روزانہ 10 سے 25 ملی گرام سے زیادہ فلورائیڈ کا استعمال ہڈیوں
میں فریکچر اور جوڑوں میں درد کا سبب بن سکتا ہے۔ جبکہ 300 سے 600 ملی گرام
فلورائیڈ کا طویل عرصے تک روزانہ استعمال گردوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بچوں کی نشوونما پر اثرات
2023 میں کیے جانے والے ایک تحقیقی تجزیے کے مطابق سی ڈی سی کی تجویز کردہ
فلورائیڈ کی مقدار درحقیقت دماغی نشوونما اور بچوں کی ذہنی صلاحیتوں پر
منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
|
|
تاہم ایک اور تحقیقاتی تجزیے کے مطابق آئی کیو میں کمی صرف اس صورت میں
ہوتی ہے جب کسی چیز میں فلورائیڈ تجویز کردہ مقدار سے زیادہ ہو۔ دستیاب
شواہد کی بنیاد پر یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ آیا فلورائیڈ اعصابی امراض کا
سبب بنتا ہے یا نہیں۔
کارسٹین شلیہ کے مطابق اگر امریکہ میں پینے کے پانی سے فلورائیڈ کو ختم کر
دیا گیا تو اعصابی بیماریوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔ تاہم، اس کے نتیجے
میں بچوں اور بڑوں کے دانتوں میں کیویٹیز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
|
|
Partner Content: DW Urdu |