|
|
گلگت کے ٹھنڈے پانیوں سے آنے والی ٹراؤٹ مچھلی، اپنے
منفرد ذائقے اور سادہ مگر خالص مصالحہ جات کے ساتھ پکا ئے جانے کی وجہ سے
پاکستان میں موسم سرما کی ایک پسندیدہ اور لذیذ ڈش بن چکی ہے۔
چاہے اس مچھلی کو چھوٹے ٹکڑوں میں تل کر تیار کیا گیا ہو یا پورا گرل کیا
جائے، ٹراؤٹ مچھلی روایتی دیسی مصالحہ جات میں میرینیٹ کی جاتی ہے اور
سرسوں کے تیل میں پکا کر، دہی اور خستہ فرائی ہری مرچوں کی سجاوٹ کے ساتھ
پیش کی جاتی ہے، جو اسے ذائقے کا بہترین امتزاج بناتی ہے۔
سردیوں کی شاموں کی ایک مقبول مشغولیت
اسلام آباد کے سیکٹر آئی 8 میں واقع واجد اللہ خان کا ہوٹل سردیوں کی شاموں
میں جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کے باشندوں کے لیے مقبول تفریحی
مقام بن چکا ہے جہاں لوگ دوستوں اور رشتہ داروں کے ہمراہ آتے ہیں۔
مزیدار مچھلی کا لطف اٹھاتے اور خوشگوار ماحول میں یادگار لمحے گزارتے ہیں۔
ہوٹل کے مالک ما جد علی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ان کا ایک خاص طریقہ سرسوں
کے تیل میں مچھلی کو پکانے کا ہے، جو گاہکوں کو بہت پسند آتا ہے۔ ان کے
بقول گاہکوں کی بڑی تعداد اسلام آباد کا رخ کرتی ہے اور مختلف اقسام کی
مچھلی کھانا پسند کرتی ہے لیکن ٹراؤٹ مچھلی کا ذائقہ سب سے منفرد ہے۔ ماجد
نے مزید کہا،''لوگ مختلف تقریبات کے لیے بھی ہمارے ہوٹل کی بنائی ہوئی
مچھلی پسند کرتے اور اس کا آرڈر دیتے ہیں۔‘‘
راولپنڈی کے رہائشی محمد عرفان نے اس حوالے سے کہا، ''سرد شام میں تازہ
ٹراؤٹ مچھلی کا لطف کچھ اور ہی ہوتا ہے۔ یہ صرف ذائقے کی بات نہیں، بلکہ
دوستوں اور خاندان کے ساتھ ایک صحت مند اور لذیذ کھانے کے تجربے کا بھی
معاملہ ہے۔‘‘
ٹراؤٹ مچھلی مقبول کیوں؟
جاسم شاہ نے کہا کہ ٹراؤٹ ایک گوشت خور مچھلی کی نسل ہے جو بنیادی طور پر
گلگت بلتستان ( جی بی) کے بالائی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ مچھلی اپنے
منفرد اور بہترین ذائقے کی وجہ سے مشہور ہے، جو نچلے علاقوں میں پیدا ہونے
والی اقسام سے کئی درجے بہتر ہے۔
|
|
|
ہوٹل کے مالک ماجد علی نے ٹراؤٹ مچھلی کی تازگی پر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ
وہ مچھلی کو برف میں رکھ کر تازہ رکھتے ہیں تاکہ گاہکوں کو بہترین ذائقہ مل
سکے۔ وہ کہتے ہیں، ''ہم اپنے ہوٹل میں مچھلی کی اقسام کی بہترین دیکھ بھال
کرتے ہیں تاکہ یہ تازہ اور ذائقے میں بھرپور ہو۔‘‘
سلمہ احمد، جو اپنے خاندان کے ساتھ مچھلی کھانے آئی تھیں، نے کہا کہ ''ٹراؤٹ
اپنے منفرد ذائقے کے ساتھ ساتھ کانٹے سے پاک ہونے کی وجہ سے بچوں اور بڑوں
دونوں میں یکساں مقبول ہے، جو اسے مچھلی کی دیگر اقسام سے مختلف بناتا ہے۔‘‘
ٹراؤٹ مچھلی کی اقسام
جاسم شاہ، ٹراؤٹ ریسرچ اینڈ ملٹی پلی کیشن اسٹیشن گلگت کے سائنسی آفیسر نے
بتایا کہ اس وقت ٹراؤٹ مچھلی کی تین اقسام پیدا کی جا رہی ہیں، جن میں
براؤن ٹراؤٹ، رینبو ٹرؤاٹ، اور سالمن کوہو شامل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا
کہ رینبو ٹراؤٹ اپنے لذیذ ذائقے کی وجہ سے مقامی افراد میں پسند کی جاتی ہے
اور تجارتی مقاصد کے لیے بھی ملک کے مختلف ہوٹلوں، جن میں مشہور سرینا ہوٹل
کی شاخیں بھی شامل ہیں، فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فارم
ہاؤس میں دیگر مچھلیوں کی اقسام بھی موجود ہیں، جن میں اسپارٹک شامل ہے۔
مچھلی کی طلب میں غیر معمولی اضافہ
ماجد علی نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سردیوں میں مچھلی کی طلب
میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے اور ان کے ہوٹل پر روزانہ 10 سے 12 من
مچھلی فروخت ہوتی ہے۔ ماجد علی نے بتایا کہ ان کے ہوٹل میں ٹراؤٹ مچھلی کے
علاوہ ملک کے دیگر شہروں سے بھی مچھلی منگوائی جاتی ہے، جن میں کراچی،
لاہور، فیصل آباد، پشاور اور دیگر شہر شامل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا ان کے
ہوٹل میں مختلف اقسام کی مچھلیاں فراہم کی جاتی ہیں، جن میں روبی، لاہوری،
بونلس، سرمائی، ٹراؤٹ اور سامن فش شامل ہیں۔ یہ تمام اقسام گاہکوں کی
پسندیدہ ہیں اور ان کے ذائقے کی وجہ سے بے حد پسند کی جاتی ہیں۔ جڑواں
شہروں کے مچھلی کا کاروبار کرنے والے افراد نے مچھلی کی بڑھتی ہوئی ضرورت
کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے اپنے ہوٹل کے مینیو کا اہم حصہ قرار دیا۔
|
|
مچھلی کے انسانی صحت پر اثرات
ماہر غذائیت ڈاکٹر بینش جمال نے مچھلی کے غذائی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے
کہا کہ مچھلی اومیگا 3 فیٹی ایسڈز اور وٹامنز کا بھرپور ذریعہ ہے۔ یہ
کیلشیم، فاسفورس، آئرن، زنک، آیوڈین، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے اہم
معدنیات کا بھی ایک قیمتی ذریعہ ہے۔
ڈاکٹر جمال نے مزید بتایا کہ مچھلی میں موجود پروٹین اور غذائی اجزا بلڈ
پریشر کو کم کرنے، دل کے دورے اور فالج کے خطرے کو کم کرنے میں اہم کردار
ادا کرتے ہیں۔ یہ جسم کے لیے ایک مکمل غذا ہے جو صحت کے لیے بے شمار فوائد
فراہم کرتی ہے، خاص طور پر دل کی صحت اور جسم کے مختلف افعال کو بہتر بنانے
میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ تاہم، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں
زیادہ تر پانی آلودہ ہونے کی وجہ سے یہاں کی مچھلی انسانی صحت کے لیے نقصان
دہ ہو سکتی ہے۔
ٹراؤٹ مچھلی کی تاریخ
ماہرین کے مطابق، گلگت بلتستان میں ٹراؤٹ مچھلی کا تعارف برطانوی دور میں
ہوا، جب برطانوی پولیٹیکل ایجنٹ ایف بروس نے جموں و کشمیر سے ٹراؤٹ مچھلی
کے انڈے گلگت بلتستان منتقل کیے۔ انیس سو سولہ سے انیس سو سترہ کی دہائی کے
دوران، یہ انڈے گدھوں کے ذریعے علاقے میں لائے گئے تھے۔
ان انڈوں کو ماہی گیری کے ماہرین کی نگرانی میں گلگت کے کارگھہ نالہ میں
ایک فارم پر رکھا گیا، جہاں انہیں پروان چڑھایا گیا، اور پھر انہیں گلگت
بلتستان کی مختلف ندیوں اور دریاؤں میں چھوڑا گیا تاکہ یہ قدرتی ماحول میں
افزائش پا سکیں۔
’’براؤن ٹراؤٹ گلگت بلتستان میں متعارف کرائی جانے والی پہلی نسل تھی، جو
اس علاقے کے قدرتی ماحول میں کامیابی سے پھلنے پھولنے لگی۔‘‘
جاسم شاہ کا کہنا تھا کہ یہ مچھلی گلگت بلتستان کے صاف اور ٹھنڈے پانیوں
میں بخوبی نشوونما پاتی ہے اور اس کی افزائش علاقے کے قدرتی وسائل سے ہم
آہنگ ہے۔ ٹراؤٹ مچھلی کا تعارف نہ صرف گلگت بلتستان کے ماہی گیری کے شعبے
کے لیے اہم ثابت ہوا ہے بلکہ یہ علاقے کے ماحولیاتی توازن کا حصہ بن گئی
اور علاقے کی معیشت میں بھی اپنا کردار ادا کرتی ہے۔ |
Partner Content: DW Urdu |