چین کے 2025 ء میں پرجوش خلائی منصوبے

چین 2025 ء میں متعدد پرجوش خلائی مشنز کا آغاز کرنے کے لئے تیار ہے ۔ان میں ایک نیا نمونہ واپسی مشن ، اور نئے خلائی جہاز ، راکٹ اور سیٹلائٹ کا آغاز شامل ہے ، جو ملک کی گہری خلائی جستجو کی صلاحیتوں کو مزید بڑھائے گا اور بہتر تجارتی خلائی خدمات کے لئے ٹھوس بنیاد رکھے گا۔ چین رواں سال تھیان وین۔2 پروب لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو زمین کے قریب سیارچے سے نمونے کی واپسی کا مشن انجام دے گا ۔ اسی سال شین زو 20 اور شین زو 21 کے انسان بردار مشنز کے ساتھ ساتھ ملک کے خلائی اسٹیشن آپریشن کے لیے تھیان چو۔9 کارگو کرافٹ بھی لانچ کیا جائے گا۔

چین اپنے خلائی اسٹیشن کے لئے کم لاگت، اعلی کارکردگی کی کارگو نقل و حمل کی خدمات فراہم کرنے کی کوششوں کو بھی آگے بڑھا رہا ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی انوویشن اکیڈمی فار مائیکرو سیٹلائٹس کی جانب سے تیار کردہ چھنگ جو کارگو خلائی جہاز ستمبر 2025 میں لانچ کیا جائے گا۔ اس میں 27 مکعب میٹر کے کارگو حجم اور 2 ٹن تک کارگو کی گنجائش کے ساتھ ایک مربوط سنگل کیپسول کنفیگریشن ہے۔ یہ خلا بازوں کے رہنے کا سامان، سائنسی تجرباتی آلات اور سائنسی پے لوڈ لے جا سکتا ہے۔ خلائی جہاز خلا بازوں کے لئے کارگو کی ترسیل، بازیافت اور ہینڈلنگ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے مختلف پے لوڈ اسکیموں اور ذہین ڈیزائنوں کا استعمال کرے گا۔

اسی طرح لانگ مارچ ۔8 اے کیریئر راکٹ ، لانگ مارچ ۔8 راکٹ کا ایک اپ گریڈ ورژن ہے جو درمیانے اور زمین کے نچلے مدار کے مشنز کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ، 2025 میں اپنی پہلی پرواز کرنے کے لئے تیار ہے۔ چینی ماہرین کے مطابق یہ راکٹ خاص طور پر بڑے پیمانے پر سیٹلائٹس مجموعہ نیٹ ورکس کی لانچ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ لانگ مارچ-8 اے جدید کارکردگی، کم لاگت، اعلی قابل اعتماد اور تیز رفتار لانچ کی صلاحیت کا حامل ہے، جس میں زمین کے نچلے مدار کے لئے تقریبا 7 ٹن پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت ہے۔

چین اپنے آئندہ قمری اور مریخی خلائی مشنز کے لئے نئی نسل کے راکٹ بھی تیار کر رہا ہے۔ لانگ مارچ 10 کیریئر راکٹ چین کے چاند پر اترنے کے پروگرام کے لیے نئی نسل کے انسان بردار خلائی جہاز اور لینڈرز کو لانچ کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ راکٹ ملک کی چاند کے مدار میں پے لوڈ کی صلاحیت کو 8.2 ٹن سے بڑھا کر 27 ٹن کرے گا اور زمین کے نچلے مدار میں 70 ٹن پے لوڈ پہنچا سکتا ہے۔

لانگ مارچ ۔9 راکٹ ، ایک ہیوی لفٹ لانچ وہیکل جو اس وقت تیاری کے مرحلے میں ہے ، کو چاند کے تحقیقی اسٹیشنوں ، خلائی بجلی گھروں اور مریخ پر انسان بردار لینڈنگ سمیت اہم قومی سائنس ٹیک سرگرمیوں کی حمایت کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ زمین کے نچلے مدار میں 140 ٹن ، چاند کی منتقلی کے مدار میں 50 ٹن اور مریخ کے مدار میں 35 ٹن پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دریں اثنا،چینی تجارتی خلائی کمپنیاں دوبارہ قابل استعمال خلائی پرواز ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لئے کوششیں تیز کر رہی ہیں، جس میں نئے دوبارہ قابل استعمال راکٹوں کی متعدد آزمائشی پروازیں جاری ہیں۔تجارتی خلائی صنعت کے سنگ بنیاد کے طور پر، دوبارہ قابل استعمال راکٹ اعلیٰ صلاحیت، مؤثر لاگت ، بار بار اور پائیدار خلائی لانچ کو ممکن بناتے ہیں.

چین 2025 سے 2035 تک دوسری نسل کے فینگ یون موسمیاتی سیٹلائٹس میں اضافہ کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ تیسری نسل کا فینگ یون سیٹلائٹ مربوط مشاہدے کا نظام بھی تیار کرے گا۔ یہ درست پیش گوئی کی حمایت کرنے کے لئے ذہین خلائی۔زمینی مشترکہ مشاہدے کی ٹیکنالوجی کو آگے بڑھائے گا۔

سال 2025 چین کے اگلی نسل کے بے دو سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم (بی ڈی ایس) کی ترقی کے لئے بھی ایک اہم سال ہے، جس کی تکمیل کے لئے اہم ٹیکنالوجی کامیابیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ بی ڈی ایس -3 کے مستحکم آپریشن کی بنیاد پر ، اگلی نسل کا بے دو سسٹم اعلیٰ درستگی اور قابل اعتماد ، ہر جگہ رسائی ، انٹیلی جنس ، نیٹ ورکنگ اور لچک کی خصوصیات پیش کرے گا ۔ چین اس سال دنیا بھر میں اپنی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس لانچ کرنے کے لیے بھی تیار ہے، جس سے نقل و حمل، نئی توانائی، اسمارٹ سٹیز اور اسمارٹ زراعت جیسے شعبوں میں مدد ملے گی۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1389 Articles with 664810 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More