8 فروری: عوامی مینڈیٹ پر شب خون کے ایک سال بعد پُرامن احتجاج پر کریک ڈاؤن

8 فروری 2024 کو عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا، اور جب عوام اس کے خلاف 8 فروری 2025 کو پُرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، تو فاشسٹ حکومت غیرقانونی گرفتاریاں کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف ریاستی جبر اپنے عروج پر ہے، اور آزادکشمیر پولیس نے غیرقانونی چھاپے مار کر چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے۔

تحریک انصاف کے گرفتار کیے گئے رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔ سفیر کشمیر جناب عمران خان کے حکم پر پاکستان بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی پُرامن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ تمام جمہوریت پسند اور تحریک انصاف کے کارکنان مظفرآباد میں 8 فروری دن 11 بجے برہان وانی چوک میں اکٹھے ہوں، ان شاء اللہ وہاں ملاقات ہوگی۔

پُرامن احتجاج عوام کا قانونی اور انسانی حق ہے

پاکستان کے آئین اور انسانی حقوق کے عالمی قوانین کے مطابق پُرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ کوئی بھی حکومت عوام کی آواز کو دبانے کے لیے غیرقانونی گرفتاریوں اور ریاستی جبر کا سہارا نہیں لے سکتی۔ چاہے احتجاج کسی بھی سیاسی جماعت کا ہو یا کسی بھی مسئلے پر کیا جا رہا ہو، قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا عوام کا حق ہے۔ کسی بھی جمہوری ملک میں حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا احترام کرے اور ان کی رائے کو سنجیدگی سے لے۔

اپوزیشن لیڈر آزادکشمیر اسمبلی خواجہ فاروق احمد اور دیگر رہنما گرفتار

پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے مرکزی رہنما اور اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد کو پولیس نے مظفرآباد پریس کلب کے باہر سے دیگر کارکنان سمیت گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاریاں اس وقت ہوئیں جب وہ بانی چیئرمین تحریک انصاف جناب عمران خان کی کال پر 8 فروری کو یوم سیاہ منانے کے لیے پُرامن احتجاج کے لیے اکٹھے ہو رہے تھے۔

رہنما تحریک انصاف مظفرآباد تنویر لون کو بھی دیگر کارکنان کے ہمراہ گرفتار کر لیا گیا، جس کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے سٹی صدر یاسر مغل، کونسلر حامد کشمیری، ممبر ضلع کونسل خواجہ احسن شوکت، بلال خان، احسان میر، اسامہ نذیر، رمیض مغل سمیت متعدد کارکنان کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔

ریاستی جبر اور سیاسی انتقام کی مذمت

#8فروری کے تحت نکالے گئے پُرامن احتجاجی مظاہروں پر کریک ڈاؤن قابل مذمت ہے۔ اپوزیشن لیڈر آزادکشمیر اسمبلی خواجہ فاروق احمد، تحریک انصاف سٹی مظفرآباد کے رہنما تنویر لون، اور دیگر کونسلرز کی گرفتاری قابل افسوس ہے۔

پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے ڈویژنل صدر آصف اقبال مغل کو بھی مظفرآباد پریس کلب کے باہر سے دیگر کارکنان سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ اسی طرح تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر حلقہ ایل اے 26 راجہ الیاس خان، ڈویژنل صدر ملک انصر سہیل اعوان، کونسلر منا شاہ، کونسلر حیدر عباسی، رہنما تحریک انصاف سید فیضان شاہ، حمزہ خان، سنی خان اور دیگر رہنماؤں اور کارکنان کو گرفتار کیا گیا، جس کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔

سردار عبد القیوم نیازی کو ہاؤس اریسٹ کر دیا گیا

آزادکشمیر کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی رہنما سردار عبد القیوم نیازی کو ضلعی صدر سید اظہر گیلانی کی رہائش گاہ پر ہاؤس اریسٹ کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، اور پی ٹی آئی کارکنان و پولیس میں تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

یہ غیر قانونی گرفتاریاں اور فسطائی ہتھکنڈے ثابت کرتے ہیں کہ حکومت عوامی آواز کو دبانے کے درپے ہے۔ تاہم، عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ آئینی اور قانونی دائرے میں رہتے ہوئے اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔ تحریک انصاف کے کارکنان اور جمہوریت پسند عوام ہر حالت میں اپنے حق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
 

Qurat ul ain Ali khawaja
About the Author: Qurat ul ain Ali khawaja Read More Articles by Qurat ul ain Ali khawaja: 24 Articles with 5165 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.