بچوں کو انٹرنیٹ سیفٹی سیکھائیں

بچوں کو انٹرنیٹ سیفٹی سیکھائیں
تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)
ہم گلوبل ورلڈ میں جی رہے ہیں رابطوں کی دنیا آسان ہوچکی ہے ۔انٹرنیٹ کی وجہ سے فنگر ٹپس پر انسان جہاں بھر کی معلومات حاصل کرسکتاہے ۔لمحوں میں ٹائپ کیے پرومٹ پر براوزنگ میں مطلوبہ ویڈیو یا تحریر آپ کے سامنے آجاتی ہے ۔۔۔
بچوں کو انٹرنیٹ سیفٹی سیکھائیں
تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)
ہم گلوبل ورلڈ میں جی رہے ہیں رابطوں کی دنیا آسان ہوچکی ہے ۔انٹرنیٹ کی وجہ سے فنگر ٹپس پر انسان جہاں بھر کی معلومات حاصل کرسکتاہے ۔لمحوں میں ٹائپ کیے پرومٹ پر براوزنگ میں مطلوبہ ویڈیو یا تحریر آپ کے سامنے آجاتی ہے ۔۔۔
لیکن انٹرنیٹ کی دنیا میں سب ہی اچھا ہے یا ہمیں اچھے اور بُرے کی تمیز کرنی ہوگی؟یہ ایک سوال ہے ۔اگر اس سوال کا جواب نہ تلاش کیاگیاتو ہماری نسلیں بے راہ روی کا شکار ہوسکتی ہیں ۔لہذاوالدین پر لاز م ہے کہ وہ بچوں کو انٹرنیٹ سیفٹی سیکھائیں ۔تاکہ آپ کا بچہ یا بچی غلط معلومات ،غلط سوچ و فکر ،غلط رویہ سے محفوظ رہ سکے ۔تجربات و مشاہدات سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ بچے انٹرنیٹ کے نیگٹو اثرات کا victim بنتے ہیں ۔کچھ بعید نہیں کہ یہ موبائل آپ کی اولاد کو کسی ایسی بُری عادت ،بُرے نظریہ ،بُری سوچ ،بُرے رویے کا شکار نہ کردے ۔بحثیت والدین اپنی اولاد کو انٹر نیٹ سیفٹی کے طریقے و سلیقے ضرور بتائیں اور سیکھائیں ۔
قارئین:
آئیے ہم آپ کو کچھ انٹرنیٹ سیفٹی کے طریقے بتاتے ہیں ۔جو آپکو بچوں کی تربیت اور انٹرنیٹ کے درست استعمال میں مددگارثابت ہوسکیں گے
بچوں کو انٹرنیٹ کے فوائد اور نقصانات سمجھائیں
انٹرنیٹ کے مثبت استعمال جیسے تعلیمی مواد، تحقیق، اور مفید ویڈیوز کے بارے میں آگاہ کریں۔سوشل میڈیا، فیک نیوز، سائبر بُلنگ، اور غیر اخلاقی مواد کے خطرات سے آگاہ کریں۔سمجھائیں کہ انٹرنیٹ پر سب کچھ حقیقت نہیں ہوتا، جھوٹے اور فریب دینے والے لوگ بھی موجود ہوتے ہیں۔
پیرنٹس بچوں کے ساتھ مل کر انٹرنیٹ استعمال کریں
ابتدا میں بچوں کے ساتھ بیٹھ کر انہیں انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کا طریقہ سکھائیں۔ان کے لیے مخصوص تعلیمی اور تفریحی ویب سائٹس کا انتخاب کریں۔سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے سے پہلے والدین کی نگرانی کو یقینی بنائیں۔

پرائیویسی اور ذاتی معلومات کی حفاظت سکھائیں
بچوں کو سکھائیں کہ اپنی تصاویر، ایڈریس، فون نمبر، اور ذاتی معلومات کسی سے شیئر نہ کریں۔انہیں سمجھائیں کہ کسی اجنبی سے آن لائن بات چیت نہ کریں اور اگر کوئی مشکوک پیغام آئے تو والدین کو فوراً بتائیں۔پاس ورڈز محفوظ رکھنے اور مضبوط پاس ورڈز بنانے کا طریقہ سکھائیں۔
سیفٹی سافٹ ویئر اور پیرنٹل کنٹرول استعمال کریں
والدین بچوں کے لیے پیرنٹل کنٹرول سافٹ ویئر انسٹال کریں تاکہ غیر مناسب مواد تک رسائی روکی جا سکے۔
گوگل سیف سرچ، یوٹیوب کِڈز، اور دیگر سیف براؤزر استعمال کرنے کی ترغیب دیں۔
والدین وقتاً فوقتاً بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کا جائزہ لیتے رہیں۔
سائبر بُلنگ (Cyberbullying) سے آگاہی دیں
بچوں کو سکھائیں کہ اگر کوئی ان کا مذاق اُڑائے یا دھمکائے تو والدین اور اساتذہ کو فوراً بتائیں۔انہیں بتائیں کہ دوسروں کو نقصان پہنچانا یا ان کا مذاق اُڑانا بھی غلط ہے۔اگر کسی اجنبی سے غلط یا نامناسب پیغام ملے تو اسے جواب دینے کے بجائے فوراً بلاک اور رپورٹ کریں۔
آن لائن فرینڈز اور گیمز میں احتیاط برتنے کی ہدایت دیں
بچوں کو سمجھائیں کہ انٹرنیٹ پر ملنے والے سبھی لوگ حقیقی دوست نہیں ہوتے۔آن لائن گیمز میں اجنبیوں کے ساتھ چیٹنگ سے گریز کرنے کا مشورہ دیں۔کوئی بھی ایپ یا گیم انسٹال کرنے سے پہلے والدین سے اجازت لینے کی عادت ڈالیں۔
بچوں کے سوالات کے جوابات دیں اور اعتماد کا ماحول پیدا کریں
اگر بچہ کسی ویب سائٹ، سوشل میڈیا یا کسی پیغام کے بارے میں سوال کرے تو اس کا صاف اور مناسب جواب دیں۔
اگر بچہ کسی غلطی کا اعتراف کرے تو اسے سختی سے ڈانٹنے کے بجائے محبت سے سمجھائیں۔والدین ایسا ماحول بنائیں کہ بچہ کسی بھی انٹرنیٹ مسئلے پر بلا جھجک بات کر سکے۔
آن لائن اور آف لائن توازن پیدا کریں
بچوں کو سکھائیں کہ حقیقی زندگی میں دوستوں اور فیملی کے ساتھ وقت گزارنا زیادہ ضروری ہے۔
جسمانی سرگرمیوں، کھیل، اور تعمیری مشاغل کو فروغ دیں تاکہ بچے انٹرنیٹ کے علاوہ بھی خوش رہ سکیں۔
انٹرنیٹ سے وابستگی کم کرنے کے لیے مطالعہ، پزل گیمز، مصوری، یا دیگر تعلیمی سرگرمیوں میں مشغول کریں۔
بچوں کے ساتھ "ڈیجیٹل فیملی ایگریمنٹ" بنائیں
والدین اور بچے مل کر ایک معاہدہ (Digital Family Agreement) تیار کریں جس میں انٹرنیٹ کے استعمال کے اصول طے کیے جائیں، جیسے:کون سی ویب سائٹس وزٹ کرنی ہیں؟!!کتنے گھنٹے انٹرنیٹ استعمال کرنا ہے؟!!کن ایپس یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی اجازت ہے؟!!کسی مشکوک سرگرمی پر والدین کو فوراً اطلاع دینی ہے۔بچوں کو اس معاہدے پر عمل کرنے کی اہمیت سمجھائیں۔
اسٹرینجر ڈینجر" (Stranger Danger) رول سکھائیں
جس طرح بچوں کو حقیقی دنیا میں اجنبیوں سے بات کرنے سے روکا جاتا ہے، اسی طرح انٹرنیٹ پر بھی انہیں سمجھائیں کہ:
کسی بھی اجنبی سے بات چیت نہ کریں۔کوئی بھی ذاتی معلومات شیئر نہ کریں۔اگر کوئی اجنبی دوستی کرنا چاہے تو پہلے والدین کو بتائیں۔کسی بھی مشکوک لنک یا میسج پر کلک نہ کریں۔
بچوں کو "STOP, THINK, ACT" فارمولہ سکھائیں
STOP: کوئی بھی چیز شیئر کرنے یا کسی ویب سائٹ پر جانے سے پہلے رُکیں۔THINK: سوچیں کہ اس کا کوئی نقصان تو نہیں؟ یہ معلومات کیا کسی اجنبی کو دی جا سکتی ہیں؟ACT: اگر مشکوک لگے تو فوراً والدین یا کسی بڑے کو بتائیں۔
انٹرنیٹ کا "پبلک اور پرائیویٹ" تصور سکھائیں
بچوں کو بتائیں کہ جو چیز ایک بار انٹرنیٹ پر ڈال دی جائے، وہ ہمیشہ کے لیے وہاں رہتی ہے، چاہے وہ ڈیلیٹ بھی کر دی جائے۔انہیں سکھائیں کہ جو باتیں ہم سب کے سامنے نہیں کرنا چاہتے، وہ انٹرنیٹ پر بھی شیئر نہیں کرنی چاہئیں۔
ریڈ فلیگ" سکھائیں (Red Flags Awareness)
بچوں کو انٹرنیٹ پر خطرے کی نشانیاں (Red Flags) پہچاننے کی تربیت دیں، جیسے کہ:
کوئی اجنبی ذاتی معلومات مانگے۔ کوئی کہے کہ "یہ بات کسی کو مت بتانا۔کوئی ان سے خفیہ طور پر دوستی کرنے کی کوشش کرے۔کوئی عجیب لنک یا تصویر بھیجے۔اگر کوئی ایسی چیز سامنے آئے تو فوراً والدین کو اطلاع دیں۔
گوگل یورسیلف" کا تجربہ کروائیں
بچوں کو اپنا نام گوگل پر سرچ کروانے کا مشورہ دیں تاکہ وہ جان سکیں کہ انٹرنیٹ پر ان کے بارے میں کیا معلومات موجود ہیں۔اگر کوئی غلط یا نامناسب چیز نظر آئے تو فوراً اقدامات کریں۔
آف لائن لائف" کی اہمیت اجاگر کریں
بچوں کو حقیقی دنیا کی سرگرمیوں کی طرف متوجہ کریں جیسے:کھیل کود،مطالعہ،گھر کے کاموں میں مدد
فیملی کے ساتھ وقت گزارنا۔انہیں باور کروائیں کہ انٹرنیٹ ایک سہولت ہے، لیکن اصل زندگی زیادہ اہم ہے۔
چیلنج کلچر" اور وائرل ٹرینڈز سے بچائیں
آج کل انٹرنیٹ پر وائرل چیلنجز بہت عام ہیں، جو بعض اوقات نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔بچوں کو سمجھائیں کہ ہر ٹرینڈ یا چیلنج کو فالو کرنا ضروری نہیں، بلکہ کچھ خطرناک بھی ہو سکتے ہیں۔اگر کوئی چیلنج مشکوک لگے تو پہلے والدین سے بات کریں۔
فیک نیوز" اور "ڈیپ فیک" پہچاننے کی تربیت دیں
بچوں کو بتائیں کہ انٹرنیٹ پر ہر چیز سچ نہیں ہوتی۔انہیں سکھائیں کہ:مشکوک خبروں کی تصدیق مختلف ذرائع سے کریں۔
فوٹو شاپ شدہ اور "ڈیپ فیک" ویڈیوز سے محتاط رہیں۔بغیر تحقیق کے کسی چیز کو آگے شیئر نہ کریں۔
انٹرنیٹ شائستگی" (Digital Etiquette) سکھائیں
بچوں کو سکھائیں کہ آن لائن دنیا میں بھی ادب و اخلاق کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
انہیں بتائیں کہ:کبھی کسی کو برا بھلا نہ کہیں۔دوسروں کی پوسٹس پر ناپسندیدہ تبصرے نہ کریں۔اگر کسی پر تنقید کرنی ہو تو مہذب انداز میں کریں۔
قارئین:
اگر والدین، اساتذہ اور بچے مل کر ان اصولوں پر عمل کریں تو انٹرنیٹ محفوظ، مفید اور تعلیمی ذریعہ بن سکتا ہے۔ انٹرنیٹ سیفٹی صرف تکنیکی معاملہ نہیں بلکہ تربیت کا حصہ ہے، جو بچوں کو باشعور اور محفوظ ڈیجیٹل شہری بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔آپ پیش کیئے گئے مشوروں پر عمل کیجئے ۔ہمیں امید ہے کہ آپ اس کے بہترین ثمرات پائیں گے ۔ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوتو ہماری مغفرت کی دعاضرور کردیجئے گا۔
رابطہ نمبر:03462914283
DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 388 Articles with 610992 views i am scholar.serve the humainbeing... View More