سرکاری کالجز معیاری کالجز

نجی کالجز صرف سٹیٹس کی علامت ہیں ورنہ سرکاری کالجز ہی معیاری کالجز ہیں۔ نامور ادیب شعراء ڈرامہ نگار، افسانہ نگار، بڑے بڑے بیوروکریٹس اور سائینس دان ہمارے ان سرکاری تعلیمی اداروں نے ہی پیدا کئے ہیں۔ کافی عرصہ سے اشتہاروں کے ذریعے گلیمر پیدا کر کے سرکاری اداروں کی قدر و منزلت میں جان بوجھ کر کمی کرنے کی کوشش کی گئی اور پرائیویٹ اداروں نے اپنے آپ کو خوب اچھالا،حالانکہ سرکاری کالجز، طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ نجی تعلیمی ادارے خواب بیچتے ہیں ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں کہ جیسے ان اداروں میں داخلہ لینے سے ہمارے بچے ہوا میں اڑنے لگیں گے یا کوئی ایسے بڑے لوگ بن جائیں گے جس کا خواب ہر ماں باپ اپنے بچوں کے لئے اپنی آنکھوں میں سجائے ہوتا ہے۔ نجی اور سرکاری اداروں کا تقابلی جائزہ لے کر دیکھیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے کہ سرکاری اداروں کے طلباء ہی تعلیم کے میدان میں آگے ہیں۔ پرائیویٹ اداروں کے طلبا کے پاس ڈگری بہت زیادہ نمبروں والی ہو گی مگر ان کی تعلیم کا معیار بہت نیچے ہو گا۔ جب بھی اور جہاں بھی ملازمت کے لئے شفاف ٹیسٹ ہوتے ہیں وہاں ہمیشہ سرکاری اداروں کے پڑھے ہوؤں کی تعداد ہی زیادہ کامیاب ہوتی ہے۔ اور ملازمت کی حقدار ٹھہرتی ہے۔
دوسرے یہ کہ ان پرائیویٹ کالجز کا مجموعی رزلٹ بھی چیک کریں ۔ سرکاری اداروں سے کہیں کم ہو گا مگر چند زیادہ نمبر لینے والے طالبعلموں کی تشہیر اس طرح سے کریں گے جیسے ہر بورڈ اور ہر یونیورسٹی کی ہر پوزیشن انہی کے پاس ہو۔ اجتماعی پروپیگنڈا کی بدولت پرائیویٹ ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کو سٹیٹس سمبل بنا دیا گیا ۔ ورنہ سرکاری ادارے ان نجی اداروں سے کہیں اچھی تعلیم و تربیت کر رہے ہیں۔

سرکاری کالجز میں داخلہ لینے کے بے شمار فوائد ہیں جن میں سے چند ایک کا تذکرہ یہاں کیا جاتا ہے۔

سب سے پہلا اور بڑا فائدہ برائے نام یا بہت کم فیس ہے۔ سرکاری کالجز کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ ان کی فیس نجی کالجز کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے جس کی بنا پر ہر طبقہ کے طالب علم خواہ وہ متوسط اور کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق ہی کیوں نہیں رکھتے آسانی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنی قیمتی آمدنی کا اہم حصہ اس مد سے بچا کر کسی اور جگہ لگا سکتے ہیں۔نجی تعلیمی اداروں کی توجہ زیادہ تر فیس پر ہی ہوتی ہے۔ تعلیم کے معیار اور بچے کی تربیت کا پہلو وہ کہیں گم کر بیٹھے ہیں۔

سرکاری کالجز میں اساتذہ کرام کی تقرری کا انتہائی معیاری طریقہ کار ہے جہاں تعلیم کو ہی معیار مان کر میرٹ پر بھرتی کی جاتی ہے۔ سرکاری اساتذہ پنجاب پبلک سروسز کمیشن کے امتحانات کے تمام مراحل کامیابی سے طے کر کے ملازمت حاصل کرتے ہیں۔ جب کہ نجی اداروں میں مالکان اپنی مرضی کرتے نظر آتے ہیں۔ نجی ادارے میں اکثر نام کسی اور کا اور کام کوئی اور کرتا ہے ۔سرکاری کالجز میں تجربہ کار اور قابل اساتذہ ہوتے ہیں جو طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ ان اساتذہ کے پاس نہ صرف اپنے مضامین کا وسیع علم ہوتا ہے بلکہ تجربہ انہیں اور بھی صیقل کر چکا ہوتا ہے جس کی مدد سے وہ طلباء کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ ان کی اخلاقی رہنمائی بھی کرتے ہیں۔اور انہیں کامیاب انسان بننے میں مدد دیتے ہیں۔

سرکاری کالجز میں مختلف مضامین کے تمام کورسز دستیاب ہوتے ہیں۔ طلباء اپنی دلچسپی اور قابلیت کے مطابق کسی بھی کورس میں داخلہ لے سکتے ہیں۔نجی ادارے صرف وہ کورسز پڑھاتے ہیں جن سے ان کی آمدنی میں اضافہ ہو جب کہ سرکاری ادارے تمام کے تمام کورسز پڑھاتے ہیں۔

سرکاری کالجز میں عموماً جدید سہولیات سے آراستہ عمارتیں، لائبریریاں، اور لیبارٹریاں ہوتی ہیں۔ یہ سہولیات صرف سرکاری اداروں ہی میں موجود ہیں۔ نجی کالجز چھوٹے چھوٹے ماکانوں میں قائم ہیں جہاں نہ کھیل کے میدان نہ لیبارٹریز اور نہ ہی باقی تعلیمی سہولیات۔ سرکاری اداروں کی یہ سہولیات ہی انہیں بہتر ماحول میں تعلیم حاصل کرنے میں مدددیتی ہیں۔

سرکاری کالجز میں مستحق اور ہونہار طلباء کے لیے وظائف اور فیس میں رعایت کی سہولیات بھی موجود ہوتی ہیں۔ اس سے طلباء کو مالی مشکلات کے بغیر تعلیم حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ہونہار سکالرشپ اور لیپ ٹاپ سکیموں میں اولین ترجیح سرکاری اداروں کو ہی دی جاتی ہے۔

ملازمت کے مواقع: سرکاری کالجز سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد طلباء کے پاس ملازمت کے بہت سے مواقع ہوتے ہیں۔ سرکاری اور نجی اداروں میں ان کے لیے مختلف قسم کی نوکریاں دستیاب ہوتی ہیں۔
سرکاری کالجز میں طلباء کو مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ساتھ ملنے اور بات چیت کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس سے ان کے سماجی روابط بڑھتے ہیں اور وہ ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔

سرکاری کالجز میں طلباء کو تعلیم کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کا موقع ملتا ہے۔ ان سرگرمیوں سے ان کی شخصیت کی نشوونما ہوتی ہے اور وہ ایک اچھے شہری بننے کے قابل ہوتے ہیں۔

ان تمام فوائد کے پیش نظر، سرکاری کالجز طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ اگر آپ بھی کم فیس میں معیاری تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو سرکاری کالج جو کہ معیاری کالجز ہیں انہی کا انتخاب کریں۔

 

akramsaqib
About the Author: akramsaqib Read More Articles by akramsaqib: 78 Articles with 68930 views I am a poet,writer and dramatist. In search of a channel which could bear me... View More