صنف: مکتوب نگاری
عنوان: اقبال کے شاہینو، کے نام
از قلم: سلمٰی رانی
21 اکتوبر 2025ء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
"اے اقبال کے شاہین!
تم وہی شاہین ہو جن کے خواب شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے دیکھے تھے۔ تمہارے
کندھوں پر وہ عظیم ذمہ داری ہے جو تمہیں اپنے ملک و ملت کی رہنمائی کے قابل
بناتی ہے۔ اقبال نے تمہیں شاہین کا لقب دیا کیونکہ تمہاری پرواز بلند،
نظریں تیز، ارادے محکم اور حوصلے بلند ہونے چاہئیں۔ تمہیں وہ کردار ادا
کرنا ہے جو ایک عظیم قوم کے معمار ہونے کا حق ادا کرے۔
آج دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور تمہیں اس تیز رفتار زمانے کا مقابلہ کرنا
ہے۔ لیکن یاد رکھو، صرف مادی ترقی ہی کافی نہیں، بلکہ اپنی روحانی اور
اخلاقی اقدار کو بھی مضبوط رکھنا ہوگا۔ علم حاصل کرو، خودی کو پہچانو، اور
حق و انصاف کے راستے پر چل کر اپنے وطن کی تعمیر میں کردار ادا کرو۔
اگر تم اپنے اندر یقین، محنت، اور خودداری پیدا کر لو، تو کوئی طاقت تمہیں
جھکا نہیں سکتی۔ تمہیں اپنی صلاحیتوں کو پہچاننا ہوگا، خوابوں کو حقیقت میں
بدلنے کے لیے عملی جدوجہد کرنی ہوگی، اور کبھی ہار نہ ماننے کا عزم پیدا
کرنا ہوگا۔ اقبال نے تمہیں شاہین اس لیے کہا تھا کہ تمہاری منزل زمین پر
نہیں، آسمان کی بلندیوں میں ہے۔
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
کرگس کا جہاں اور ہے، شاہیں کا جہاں اور
تمہاری محنت، دیانت اور استقامت ہی تمہیں دنیا میں ایک نمایاں مقام دلا
سکتی ہے۔ جدید علوم حاصل کرو، اپنے اندر شعور اور بیداری پیدا کرو، اور
اپنے ملک و ملت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرو۔ یاد رکھو، مشکلات آتی ہیں
مگر ان کا سامنا وہی کرتے ہیں جو سچے شاہین ہوتے ہیں۔ تمہیں اقبال کے
خوابوں کو حقیقت میں بدلنا ہے۔ اپنی صلاحیتوں کو پہچانو، محنت اور لگن سے
آگے بڑھو، اور ہر لمحہ خود کو بہتر بنانے کی کوشش کرو۔ اقبال کے شاہین
ہمیشہ بلندیوں کی طرف پرواز کرتے ہیں۔
والسلام علیکم
آپ کی مخلص بہن
سلمٰی رانی
|