مرید! حضور دعائیں کیسے قبول ہوتیں ہیں؟
مرشد! پتر دنیا میں کسی انسان کے دروازے پر تین بار دستک دینے کا حکم ہے
اور ہر بار یہ کہا گیا ہے کہ دستک دے ایک سائیڈ پر کھڑے ہو جائیں مطلب کہ
دستک دینا اور کھڑے ہونا ہی تیسری بار دستک تک لے کر جاتا ہے ،
اب پتر رب العالمین ،خالق کائنات کے سامنے کھڑا رہنا ، دروازے دستک دینا
انسان کی عبادات میں شامل ہے ،
پتر عبادات کے دروازے پر یقین و اطاعت کے دستک دیتے رہنا اور نا امیدی کو
خود سے دور رکھتے ہوئے دعاؤں کے لیے ہاتھ اٹھاتے رہنا ہی ثابت قدمی کا
راستہ ہے ،
پتر انسان جلد بازی میں رب العزت کے فیصلے کو سمجھ نہیں پاتا اور یہ سمجھتا
ہے کہ دعا قبول نہیں ہوئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر دعا قبول ہوتی ہے ،کبھی
وہی کچھ ملتا ہے جو طلب کیا جاتا ہے تو کبھی اس کے نعم البدل ملتا ہے اور
کبھی کبھی کچھ انسان کی طلب تو ہوتی ہے لیکن حقیقت میں وہ انسان کے بہتر
نہیں ہوتا تو رب العالمین ان دعاؤں کو آخرت کے لیے رکھ لیتے ہیں اور بہترین
نعم البدل عطا فرمائے گئے ۔۔۔
مرشد! جزاک اللہ خیرا
|