دہائیاں اور دوہائیاں

پاکستان کو "اقوام مردہ" نامی نام نہاد ادارے سمیت دنیا بھر کے ایوانوں میں ناقابل تردیدشواہد کی بنیاد پرانصاف کیلئے"دوہائیاں" دیتے سات" دہائیاں" ہوگئی ہیں لیکن بھارت کی فطرت جبکہ اس کے حامی مقتدر ملکوں کی مجرمانہ روش نہیں بدلی۔بھارت کے ساتھ ساتھ اس کے شریک مجرم بھی برہان وانی سمیت ہزاروں کشمیریوں کے قاتل ہیں۔زندہ ضمیر لیکن علیل یٰسین ملک کی طویل قیدتنہا ئی جبکہ اس اسیر کی باوفااورباصفا اہلیہ مشال ملک کی دوہائی بھارت کی رسوائی کیلئے کافی ہے۔بھارت میں کوئی مکھی یا مچھر بھی مرجائے تووہ پاکستان کیخلاف ماتم اورہماری محبوب ریاست کامیڈیا ٹرائل شروع کردیتا ہے۔بھارت کے اندرونی تنازعات اورسانحات مودی کے سیاسی تضادات اورمائنڈسیٹ کاشاخسانہ ہیں، بحیثیت وزیراعظم میاں نوازشریف نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ نجی دوستی نبھانے اوراسے جاتی امراء مدعوکرنے کیلئے قومی حمیت اور سفارتی آداب کی دھجیاں بکھیردی تھیں لیکن آج بھی پاکستان کی نابودی کیلئے مودی کوئی کسر نہیں چھوڑتا ۔بدقسمتی سے بھارت میں انتہاپسندی اورپاکستان سے نفرت کاچورن ہاتھوں ہاتھ بکتا اوراس پر مودی کا سیاسی پکوان خوب پکتا ہے ۔ہجرت کے دوران کئی ملین پاکستانیوں کے قتل عام سے اب تک سات دہائیوں میں پاکستان کیخلاف طرح طرح کی مذموم جارحیت کے باوجود بھارت کی بدلے کی آگ نہیں بجھی،اس بدلے کی سوچ کے ساتھ بھارت مزید ستر دہائیوں تک نہیں بدل سکتا۔

بھارت کی منتشر معاشرت کسی وقت بھی اس کی معیشت کے سومنات کوپاش پاش کردے گی۔بھارت بڑی نہیں بلکہ بہت بُری جمہوریت ہے کیونکہ وہاں مسلمانوں اورسکھوں سمیت کوئی اقلیت سکھی نہیں ۔منتقم مزاج نریندرمودی نے پاکستان کیخلاف انتہائی اقدام کرتے ہوئے کروڑوں سکھوں کوامتحان میں ڈال دیاہے،ان کااضطراب کسی سیلاب کی طرح مودی سرکار کواپنے ساتھ گنگا جمنا میں بہالے جائے گا۔پاکستان کے ساتھ ٹریڈکی بندش بھارتی ٹریڈرز کیلئے بڑا دھچکا ہے اور یقینا اس کا بھاری بوجھ بھارتی معیشت کوبھی برداشت کرناپڑے گا۔بھارت سمیت جس ریاست کاحکمران دوراندیش نہ ہووہ درست اوردوررس فیصلے نہیں کرسکتا۔ کاش اپنے مخصوص پڑوسی کو بدلنایااپناپڑوسی بدلنا پاکستان کے اختیار میں ہوتا ۔انسانیت اوراخلاقیات کی عدالت سے راہ فرار کے باوجود بھارت کی مجرمانہ روش اورہٹ دھرمی برقرار ہے۔بڑے حجم کازعم بھارت کوگنگا جمنا میں ڈبودے گاکیونکہ بڑے جسم پرزخم پربڑا لگتا ہے ۔بھارت بڑی فوج کے ہوتے ہوئے بھی ایٹمی پاکستان کے ساتھ تصادم کامتحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ ہمارے شاہین ، غوری اورغزنوی میزائل بھارت کے ہر شہرمیں کہرام مچادیں گے ۔ریاست پاکستان کی سیاسی اوردفاعی قیادت نے بھرپورسوچ بچار کے بعد بھارت سرکار کے اشتعال انگیز بیانات اوراقدامات کاکراراجواب دے دیا ہے ،آپ عنقریب بھارت سرکار کو یوٹرن کے بعدسرنڈر کرتے ہوئے دیکھیں گے ۔

شروع سے بھارت کے متعصب حکمران چورمچائے شور اورچوری اوپرسے سینہ زوری کامظاہرہ کرتے آرہے ہیں۔بھارتی عوام کی طرح حکمران بھی اپنی فلم انڈسٹری سے بیحد متاثر ہیں، جہاں دوچار سوکروڑ نوٹوں کیلئے 25کروڑ پاکستانیوں کیخلاف نفرت کوہوا دی جاتی ہے۔ پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈ ابھارت کاواحدایجنڈا ہے ۔پہلگام واقعہ یقینا پہلا واقعہ نہیں ،بھارت ماضی میں بھی اس قسم کے بیسیوں خودساختہ واقعات کو عالمی سطح پر پاکستان کیخلاف بلیم گیم اورایل اوسی پراشتعال انگیز فائرنگ کیلئے استعمال کرتا رہا ہے۔بھارت مبینہ طورپرپہلگام کے سیاحتی مقام بیسرن میڈوز میں ہلاک ہونیوالے 25سیاحوں کیلئے 25کروڑ پاکستانیوں کی زندگیاں داؤپرنہیں لگاسکتا، بھارت کے متعصبانہ اورجارحانہ اقدامات مقتدرقوتوں کی مداخلت اورمزاحمت کے متقاضی ہیں ۔پاکستان کیخلاف شرانگیزیاں اور شیطانیاں یقینا شیطانی تکون کے متفقہ ایجنڈے کاشاخسانہ ہیں،مودی کو پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کیلئے کس کس ریاست کاآشیربادحاصل ہے اب کسی کردارکانام صیغہ راز نہیں رہا ۔ایک طرف بھارت نے محض نفرت کی بنیاد پرپاکستان کیخلاف آبی جارحیت کیلئے کمر کس لی ہے جبکہ دوسری طرف ہمارے کچھ گمراہ ہم وطن انہار کی تعمیر کیخلاف شاہراہوں پردھرنے دے رہے ہیں ۔بھارت توہمارا فطری دشمن ہے اس سے کچھ بعید نہیں لیکن شہرقائدؒ سے وفاق میں اہم ترین آئینی منصب پربراجمان مخصوص کردار نفاق کابیج کیوں بورہے ہیں۔بینظیر بھٹو کی موت کے بعد پرتشدد مظاہروں کے دوران جو"پاکستان کھپے" کانعرہ لگارہے تھے آج ان کانہروں کیخلاف" کھپ" ڈالنا ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ۔

بھارت کی طرح جس ریاست کے حکمران اپنے ہاں ہونیوالے دلخراش واقعات اورسانحات کے باوجود رنجیدہ اورسنجیدہ نہیں ہوتے ان کاوجود انسانیت اورعالمی امن کیلئے بوجھ بلکہ خطرہ بن جاتا ہے۔یادرکھیں کسی پیشہ ور کھوجی یافوجی کا پیشہ ورانہ انداز سے پہلگام واقعہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ کی چپل کے نشانات تلاش کرتے کرتے نیو دہلی پہنچنا اٹل ہے ۔بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جہاں ہرطرف سے اس کے مسلح فوجی دندناتے اورماورائے عدالت روزانہ بیگناہ شہریوں کوجان سے مارتے ہیں،وہاں پیش آنیوالے ایک متنازعہ اورمشکوک واقعہ کی بنیاد پر پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کاارتکاب نہیں کرسکتا۔بھارت کی مودی سرکار اپنی سکیورٹی ناکامی اوربدنامی کاملبہ پاکستان پرہرگزنہیں ڈال سکتی ۔پہلگام واقعہ میں کئی قسم کے ابہام ہیں لہٰذاء اس کی شفاف تحقیقات یقینی بنائے اورناقابل تردید شواہد پیش کئے بغیر پاکستان کانام اورپاکستان سے انتقام نہیں لیاجاسکتا۔ وہ پاکستان جو پچھلی دوتین دہائیوں سے خود دہشت گردی سے بری طرح متاثر جبکہ اس کے سدباب اوردہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے سربکف ہووہ بھارت کیخلاف کسی قسم کی مہم جوئی کیوں کرے گا ۔

بھارت کی مودی سرکار نے پہلگام میں ہونیوالے کشت وخون کوبنیاد بناتے ہوئے انتہائی عجلت میں پاکستان کیخلاف جو متنازعہ اقدامات اٹھائے ہیں ان سے یہ واقعہ مزید مشکوک ہوگیا ہے ۔مبینہ واقعہ کے فوری بعد بھارتی فوج کے ایک چورن فروش ریٹائرڈ میجر نے سوشل میڈیا پر اپنے زہریلے پروپیگنڈے میں ایک طرف پاکستان کیخلاف اپنا متعصبانہ فیصلہ سنا یااوردوسری طرف منتقم مزاج نریندرمودی کو پاکستان پر میزائل حملے کرنے ،ایل اوسی پربندوق اوربارود سے دیوالی منانے کے ساتھ ساتھ بدترین آبی جارحیت کیلئے اکسایا ۔ اس ریٹائرڈ میجر نے وردی میں توپاکستان کاکچھ نہیں بگاڑا لیکن پچھلے چندبرسوں سے سوشل میڈیا کی مدد سے مال بنانے کیلئے پاکستان کیخلاف زہراگلتا رہتا ہے ۔بھارت کے متعصب میڈیا نے بھی محض ریٹنگ کیلئے ہربار پاکستان کیخلاف بے بنیاد بیانیہ بنایا۔ بھارت سرکار کے مخصوص جارحانہ جملے کسی میزائل حملے کی مانند ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجودوہاں کی انتہاپسند سیاسی قیادت کے مقابلے میں ریاست پاکستان کارویہ ہمیشہ دانشمندانہ ،مصلحت پسندانہ اورآبرومندانہ رہاہے ۔پاکستان آج بھی کشمیر سمیت دوسرے تنازعات کاپائیدارحل تلاش کرنے کیلئے بھارت کے ساتھ برابری اوربردباری کی بنیاد پر مکالمے کاخواہاں اوراس کیلئے کوشاں ہے۔ نریندرمودی سمیت اس کے مختلف پیشروہم منصب بھی ایکسپوز ہونے کے ڈر سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے راہ فراراختیار کرتے رہے ہیں ۔نریندرمودی نے دھونس دھاندلی اورانتہاپسندی کے بل پروزارت عظمیٰ کی ہیٹرک کرلی لیکن آج بھی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے اس کے پاس کوئی مواد نہیں۔

راقم سمجھتا ہے پاکستان کانام بدنام کرنے جبکہ جموں وکشمیر میں اپنے حق آزادی کیلئے سرگرم مجاہدوں سمیت نہتے شہریوں کیخلاف کسی بڑے آپریشن کاراستہ ہموار کرنے کیلئے ریاستی سطح پر پہلگام میں سیاحوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی ۔اگرکشمیری مجاہدین کاماضی دیکھیں تووہ اپنے حق آزادی کیلئے سول اورنہتے شہریوں کوہرگزنشانہ نہیں بناتے کیونکہ ا نہیں سات دہائیوں سے یرغمال بنانے،ناحق زندانوں میں قید جبکہ ان کے پیاروں کوشہید کرنیوالے بھارتی فوجی ہیں اورمقامی مجاہدین ان باوردی اورمسلح اہلکاروں کے سوا کسی دوسرے پروار نہیں کرتے ۔دوسری طرف اس وقت پاک فوج کاسوفیصدفوکس فتنہ خوارج کوفناکرنے پر ہے وہ بھارت کے ساتھ کسی تناؤ یاتصادم کی خواہاں نہیں ہوسکتی ۔نریندرمودی کے داغدار ماضی کی سیاہ کتاب کے اوراق گواہ ہیں وہ اپنے اقتدارکے دوام اوراستحکام کیلئے بیگناہ مسلمانوں کواپنی اسلام دشمنی کی آگ میں جھونک جبکہ مقتل میں اپنے ہم وطنوں کی بلی بھی دے سکتا ہے۔اگربھارت کی اعلیٰ عدالت نے عدل کے سینے میں نقب لگاتے ہوئے سانحہ گجرات کے ماسٹر مائنڈ کوانجام بد سے نہ بچایا ہوتاتویقینا حالیہ برسوں کے دوران ہمسایہ ملک میں کئی اندوہناک واقعات رونما جبکہ وہاں انتہاپسندبے لگام اوربے قابونہ ہوتے ۔ نریندر مودی کے ہوتے ہوئے بھارت کوکسی اوردشمن سے کوئی خطرہ نہیں،بھارت کی نابودی کیلئے ایک مودی کافی ہے۔


 

Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 149 Articles with 117853 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.