چین میں اس وقت روبوٹس کی ایک جدید دنیا دیکھی جا سکتی ہے
۔ آج، ملک میں روبوٹس خودکار مینوفیکچرنگ، طبی دیکھ بھال، ذاتی خدمات کے
ساتھ ساتھ ہیومنائڈز ترقی میں انسانوں کی مدد کر رہے ہیں۔ روبوٹکس کی ترقی
نے دنیا کو دکھایا کہ چین سائنس اور ہائی ٹیک شعبوں میں ایک سرکردہ عالمی
سپر پاور کے طور پر ابھر رہا ہے۔ بہت سے نئے "میڈ اِن چائنا" روبوٹس اور ان
کے متعلقہ اپ گریڈ معاشرے کو تبدیل کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں زیادہ بہتر
خودکار مینوفیکچرنگ، اسمارٹ سٹیز اور ذاتی نوعیت کے روبوٹس کے حق میں
ڈرامائی تبدیلی آئی ہے۔
اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے چین کے دارالحکومت بیجنگ کی میونسپل حکومت
نے اعلان کیا ہے کہ 2025 ورلڈ ہیومنائیڈ روبوٹ گیمز پر مشتمل دنیا کا پہلا
جامع کھیلوں کا مقابلہ 15 سے 17 اگست تک بیجنگ میں منعقد ہوگا۔یہ کھیل شہر
کے دو مشہور مقامات نیشنل اسٹیڈیم ، جسے "برڈ نیسٹ" کے نام سے بھی جانا
جاتا ہے اور نیشنل اسپیڈ اسکیٹنگ اوول ، جو 2022 بیجنگ سرمائی اولمپکس کا
سپیڈ اسکیٹنگ مقام ہے ، وہاں منعقد ہوں گے۔
عالمی روبوٹ گیمز کے اہم ایونٹس کو تین بڑے زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے جن
میں مقابلے، پرفارمنس، اور منظر نامے پر مبنی چیلنجز جو 19 ایونٹس کا احاطہ
کرتے ہیں۔روبوٹس روایتی ایتھلیٹک مقابلوں میں حصہ لیں گے جن میں ٹریک اینڈ
فیلڈ ریس ،جمناسٹک اور فٹ بال کے مختلف فارمیٹ شامل ہیں۔روبوٹس سولو اور
گروپ ڈانس سمیت پرفارمنس میں بھی حصہ لیں گے، جس کا مقصد فنکارانہ
کوریوگرافی اور میوزیکل ہم آہنگی کے ذریعے ریئل ٹائم مربوط کنٹرول اور
باہمی تعاون کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا ہے۔منظر نامے پر مبنی گیمز صنعتی،
اسپتال اور ہوٹل کی ترتیبات میں حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز پر توجہ مرکوز
کریں گے جہاں روبوٹس کو فیکٹری کے مواد کو سنبھالنے، ادویات کی ترتیب دینے،
ہوٹل کے استقبال اور صفائی کی خدمات انجام دینے کا کام سونپا گیا ہے۔
حکام کے مطابق انسان نما روبوٹ گیمز کا مقصد مختلف مسابقتی مقابلوں کے
ذریعے روبوٹکس میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لینا اور میکانی
ساخت، مصنوعی ذہانت، بڑے ماڈلز، آپٹکس، سینسنگ ٹیکنالوجی اور مٹیریل سائنس
سمیت متعدد شعبوں میں تکنیکی پیش رفت کو آگے بڑھانا ہے۔دنیا بھر سے ڈویلپرز
کو اس غیر معمولی اجتماع میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ عالمی روبوٹ گیمز ہائی ٹیک کمپنیوں کے لیے نئی
قسم کے روبوٹس کو متعارف کرانے اور عوام اور ممکنہ صارفین کے سامنے اپنی
ایپلی کیشنز کا مظاہرہ کرنے کا ایک حیرت انگیز موقع ہو گا۔ چین میں مختلف
شعبہ جات میں روبوٹس کے بڑھتے ہوئے کردار کی بات کی جائے تو نئے ابھرتے
ہوئے روبوٹس نہ صرف طبی میدان میں زندگیاں بچانے میں معاونت کر رہے ہیں
بلکہ کارخانوں، اسمبلی لائنوں، لاجسٹک خدمات کے ساتھ ساتھ کان کنی اور
تعمیراتی صنعتوں میں بھی ان کا نمایاں کردار بڑھتا چلا جا رہا ہے۔
مزید برآں، چین میں اس وقت صنعتی روبوٹس کے عروج کا بھی بہترین دور ہے ۔
ایک دہائی کی تیز رفتار ترقی کے بعد ، چین عالمی روبوٹ صنعت کی ترقی کا ایک
مضبوط پروموٹر بن چکا ہے۔چین کی روبوٹ انڈسٹری نے جدت طرازی اور ترقی میں
بڑی پیش رفت کی ہے ، اور بایونک ادراک ، منصوبہ بندی اور کنٹرول
ٹیکنالوجیوں کی تحقیق اور ترقی میں نئی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ چینی
روبوٹ ساز ادارے پر امید ہیں کہ وہ دنیا میں روبوٹکس کے میدان میں بہت جلد
اپنا سکہ منوائیں گے ، ملک کی اختراعی ثقافت کو مزید آگے بڑھائیں گے اور
چینی خصوصیات کی حامل جدت کاری سے عوام کو مزید مستفید کریں گے۔
|