جس وقت ہم وطن عزیز پاکستان سے بیرون ملک سفر کا ارادہ
کرتے ہیں تو ہمارے پاس پاکستان کا پاسپورٹ موجود ہوتا ہے ۔ پاکستان سے باہر
دنیا بھر میں یہی ہماری پہچان اور پاکستانی ہونے کا ثبوت ہوتا ہے ۔ بسا
اوقات ہم اپنی لاپروہی برتتے ہیں اور دنیابھر میں سبکی ہمارے قومی پاسپورٹ
کو اٹھانا پڑتی ہے ۔ جس وقت امیگریشن کیلئے لائنوں میں کالے،گورے،گندمی ہر
رنگ نسل کے لوگ لگے ہوتے تو ان رنگ برنگ پاسپورٹوں میں سبز پاسپورٹ کی ایک
الگ سے شان دکھائی دیتی ہے ۔ اس لیے اس کی قدر کریں اور دوسری قوموں کی
موجودگی میں بطور پاکستانی اپنا اچھا رویہ پیش کریں۔ ذیل میں چند ایک
تجاویز پیش خدمت ہیں۔
١۔ جب بھی ائیرپورٹ پر پہنچیں تو اپنا پاسپورٹ، ٹکٹ،ویکسینیشن کارڈ اپنے
ہاتھ میں رکھیں یا ہینڈ بیگ میں رکھیں۔
٢۔جب امیگریشن کی باری آئے تو پاسپورٹ، ٹکٹ وغیرہ ہر صورت ہاتھ میں ہو۔ بسا
اوقات کاؤنٹر پر پہنچ کے بیگ سے نکالنا شروع کر دیتے ہیں جس سے لائن میں
کھڑے لوگوں اور عملہ کے افراد کو ذہنی کوفت ہوتی ہے ۔ اپنا اور دوسروں کا
وقت بچائیں۔
٣۔ لائن میں اپنی باری کا انتظار کریں، کسی کو کراس نہ کریں، دھکے نہ دیں،
بالکل ساتھ جڑ کے کھڑے نہ ہوں۔
٤۔ وہ سامان جو کارگو میں بک ہونا ہے اس پر اپنی یاد داشت کیلئے کوئی نشانی
لگا لیں، بسا اوقات لوگ بڑے بڑے نام لکھ کے پورے بیگ کا ستیاناس کر دیتے
ہیں یہ مناسب نہیں۔
٥۔ بڑے بیگ کو پلاسٹک سے ریپر کرلیں۔ کوشش کریں ریپر اپنا خرید کے ہمراہ لے
جائیں۔ ورنہ ائیرپورٹ سے کافی مہنگا لگا کے دیتے ہیں۔
٦۔ کسی بھی شخص سے ائیرپورٹ پر کوئی چیز وصول نہ کریں دوسرے ملک میں لیجانے
کیلئے۔ اسی میں بہتری ہے۔ ہمیشہ سامان گھر پر پیک کریں اپنی نگرانی میں ۔
٧۔ جہاز میں داخلہ کے وقت اور اترتے وقت نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں، جہاز کا
عملہ آپ کی رہنمائی کیلئے ہوتا ہے ان کی بات سنیں اور عمل کریں۔
٨۔ کھڑکی والی سیٹ لینی ہو تو ٹکٹ بنواتے وقت کاؤنٹر والے کو کہیں کہ مجھے
ونڈو سیٹ دو۔ ورنہ جو ملے اس پر بیٹھیں۔ کسی دوسرے کی سیٹ پر ہرگز براجمان
نہ ہوں۔
٩۔ جہاز میں دیے جانے والے تکیے، چادریں، اسٹیل کے چمچ، ٹرے، رسالے، کتب
جہاز کی ملکیت ہوتی ہیں ان کو ابا جی کا مال سمجھ کے ہمراہ مت لے جائیں۔
١٠۔ سیٹ بیلٹ اگر سارا راستہ بھی باندھ کے رکھیں گے تو آپ کو کوئی جرمانہ
نہیں ہونا۔ احتیاط ہی سب سے بہتر ہے ۔
١١۔ جہاز کے لینڈ کرتے ہیں لوگ بیلٹ کھول کے سیٹ سے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور
جہاز بھی ٹیکسی کر رہا ہوتا اور لوگ قطار بنا کے کھڑے ہوجاتے، نہایت معیوب
عمل ہے اگر آپ کی کوئی کنکٹنگ فلائٹ نہیں ہے تو۔ ایسا صرف ان کو کرنے کی
اجازت ہوتی جن کی اگلی فلائٹ کا وقت کم رہ گیا ہو۔ جو عادت سے مجبور ہوکر
کھڑے ہو جاتے وہ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرتے ہیں۔
١٢۔ اپنا دستی سامان اسی سیٹ کے اوپر بنے خانے میں رکھیں جس پر آپ نے
بیٹھنا ہے ۔
١٣۔ ائیرپورٹ چیکنگ کے دوران عملہ سے تعاون کریں، وہ صرف بیگ ہی نہیں چیک
کر رہے ہوتے وہ آپ کے چہرے کے تاثرات کو بھی نوٹ کر رہے ہوتے ہیں۔ جب وہ
کہیں کہ اس کو کھولو تو اس کو کھول دو ورنہ وہ بیگ کاٹ دیتے ہیں بعد میں
پچھتانے کا کوئی فائدہ نہیں۔
١٤۔ دوسرے ملک میں ان کے اپنے قوانین ہوتے ہیں۔ وہاں جاکر یہ مت کہیں کہ
ایسا ہمارے ملک میں تو نہیں ہوتا، ہم نے تو ایسا کبھی نہیں کیا وغیرہ
وغیرہ۔ دوسرے ملک کے قوانین کا احترام کریں۔
١٥۔ اپنا سامان بیلٹ سے وصول کرتے وقت بیلٹ کے قریب کھڑے ہوں اور سامان پر
پوری توجہ رکھیں۔ اگر گروپ میں سفر کر رہے ہوں اور پورے گروپ کے ایک جیسے
بیگ ہوں تو جو جو بیگ نظر آئے اسے بیلٹ سے اتار کے رکھتے جائیں سارا گروپ
بیلٹ کے ارد گرد نہ جمع ہو۔ دوسروں کو بھی موقع دیں۔
١٦۔ ائیرپورٹ کی پہیوں والی ٹرالی بیگ رکھنے کیلئے ہوتی ہے اس پر خود ہوٹے
مائیاں مت کریں، یہ آپ کے جھولے لینے کیلئے نہیں ہے ۔
١٧۔ اگر کنکٹنگ فلائیٹ ہے اور آپ کے پاس وقت ہے سستانے کا تو جب وہاں سے
اٹھیں تو لازمی طور پر سیٹ ، ارد گرد اور فرش پر نظر مار لیں آپ کی کوئی
چیز گری بھی ہو سکتی ہے ۔
١٩۔ ائیرپورٹ پر شاپنگ حسب ضرورت ہی کریں، ورنہ دیکھنے پر اکتفا کریں،
خریداری میں مصروف ہوکے اگلی فلائٹ مس ہوگئی تو لینے کے دینے پڑ سکتے ۔
٢٠۔ سعودیہ میں واپسی پر آپ کو چھ گھنٹے پہلے ائیرپورٹ پر پہنچا دیا جاتا
ہے۔ اس لیے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، اپنی فلائٹ کا انتظا رکریں، بار بار
کاؤنٹر کے چکر لگانا مناسب نہیں۔
٢١۔ ائیرپورٹ پر اترتے ہی کچھ لوگ فٹا فٹ موبائل سم خریدنے کے درپے ہوجاتے
ہیں۔ اگر آپ گروپ لیڈر نہیں تو ائیرپورٹ سے سم مت خریدیں، درود شریف پڑھیں،
ہوٹل پہنچ کے پھر سم خرید لیں اور پیکج لگوا لیں۔ کیونکہ ائیرپورٹ سے خریدی
سم بارے آپ کمپلین کرنے دوبارہ ائیرپورٹ پر نہیں جا سکتے ۔
٢٢۔ ائیرپورٹ پر ویکسین پلانے کیلئے عملہ موجود ہوتا ہے، گولی، قطرے ،
انجیکشن جو بھی ضروری اقدام وہاں اٹھایا جا رہا ہو خاموشی سے اس کا حصہ
بنیں اپنی ڈاکٹری نہ شروع کریں۔
٢٣۔ ائیرپورٹ پر عملہ کی طرف سے مہمان نوازی میں کوئی چیز تقسیم کی جائے تو
صرف اپنے حصہ کی ایک لیں، ایک سے زائد اٹھانے کی کوشش نہ کریں۔
٢٤۔ حتی الامکان کوشش کریں کہ دوسروں کی مدد کریں، دوسروں کیلئے آسانی پیدا
کریں، خواہ مخواہ ایک سیٹ کی جگہ دو تین پر دراز مت ہوں، دوسری سیٹ پر
سامان رکھنے کی بجائے سائڈ ٹیبل پر یا نیچے فرش پر سامان رکھیں،
|