قربانی کا اسلامی طریقہ کار: احکام و مسائل

عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کرنا اسلام کے اہم ترین عبادات میں سے ایک ہے۔ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی عظیم سنت ہے، جس میں اللہ کی رضا کے لیے جانور ذبح کیا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ہم قربانی کے شرعی احکام، جانوروں کی اقسام، قربانی کا صحیح طریقہ، اور اس سے متعلقہ ضروری مسائل کو تفصیل سے بیان کریں گے

قربانی کی شرعی حیثیت
قربانی سنتِ ابراہیمی ہے اور ہر صاحبِ استطاعت مسلمان پر واجب ہے۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے:
"فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ" (سورہ الکوثر: 2)
ترجمہ: "پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔"

قربانی کے فضائل
- نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "قربانی کے دن کوئی عمل اللہ کو خون بہانے (ذبح کرنے) سے زیادہ محبوب نہیں۔" (ترمذی)
- قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں، بالوں اور کھروں کے ساتھ حاضر ہوگا۔

قربانی کے جانور اور شرائط

1. اقسامِ جانور
اونٹ: کم از کم 5 سال کا ہو۔
گائے/بھینس: کم از کم 2 سال کی ہو۔
بکری/دنبہ/بھیڑ: کم از کم 1 سال کا ہو (دنبہ اگر موٹا تازہ ہو تو 6 ماہ کا بھی جائز ہے)۔

2. جانور کی صحت کے شرائط
- جانور صحت مند ہو، بیمار یا لنگڑا نہ ہو۔
- کان، سینگ یا دم کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ نہ کٹا ہو۔
بینائی یا چلنے کی شدید معذوری نہ ہو۔
قربانی کا صحیح طریقہ

1. ذبح سے پہلے کی سنتیں
- جانور کو قبلہ رخ لٹایا جائے۔
بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُ أَكْبَرُ" پڑھ کر تیز چھری سے ذبح کیا جائے۔
تینوں رگیں (حلقوم، وَدَجَین، مری) کاٹی جائیں۔

2. ذبح کے بعد کی سنتیں
- جانور کے بالکل ٹھنڈا ہونے تک کھال نہ کھینچی جائے۔
- گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے: ایک حصہ گھر والوں کے لیے، دوسرا رشتہ داروں کے لیے، تیسرا غریبوں کے لیے۔
عام غلطیاں اور احتیاطیں
غلطی: بے ہوش کر کے ذبح کرنا (یہ مکروہ ہے، ہوشیار حالت میں ذبح کرنا ضروری ہے)۔
غلطی: چھری کو جانور کے سامنے تیز کرنا (یہ سنت کے خلاف ہے)۔
احتیاط: ذبح کے بعد فوراً کھال اتارنے سے گریز کریں۔
سوالات و جوابات
سوال: کیا قربانی کا گوشت غیر مسلموں کو دے سکتے ہیں؟
جواب: جی ہاں، دیا جا سکتا ہے، لیکن افضل یہ ہے کہ مسلمانوں کو ترجیح دی جائے۔

سوال: کیا قربانی کی کھال فروخت کر سکتے ہیں؟
جواب: نہیں، کھال یا گوشت کی رقم خود استعمال نہیں کر سکتے، بلکہ اسے صدقہ کرنا ضروری ہے۔
قربانی اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کی جانے والی عظیم عبادت ہے۔ اسے سنت کے مطابق ادا کرنے سے ہی اس کا صحیح ثواب ملتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ نہ صرف خود صحیح طریقے سے قربانی کریں، بلکہ دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری قربانیوں کو قبول فرمائے۔ آمین!
"قربانی کا مقصد صرف اللہ کی خوشنودی ہے، نہ کہ دکھاوا یا رسم۔"

 

Danish Rehman
About the Author: Danish Rehman Read More Articles by Danish Rehman: 13 Articles with 273 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.