لیاری کی گیارہ سالہ نازنین بخاری سب سے کم عمر کرائم/تھرلر
مصنفہ بن گئیں - ہندوستان کی جانکی آر مینن کو پیچھے چھوڑ دیا،
لیاری کے الرحیم اسکول کی گیارہ سالہ طالبہ نازنین بخاری نے ایک نفسیاتی
جرم/تھرلر ناول لکھ کر شائع کرنے والی سب سے کم عمر خاتون مصنف بن کر تاریخ
رقم کی ہے۔ اس کی پہلی کتاب، فریگمنٹس آف دی بلیڈنگ اسکائی، جو اب ایمیزون
کے ڈی پی پر دستیاب ہے، نے بھارت کی جانکی آر مینن کے قائم کردہ پچھلے
ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا، جس نے 12 سال کی عمر میں اپنی سنسنی خیز ناول
شائع کی۔
ایمیزون کی ادارتی ٹیم نے اس کی جذباتی گہرائی اور بیانیہ کی پختگی کے لیے
کتاب کا جائزہ لیا اور اس کی تعریف کی، اس کے کام کو "ادب میں نوجوان
آوازوں کی طاقت کا ثبوت" قرار دیا۔
لیاری سے تعلق رکھنے والے، جو کہ کراچی کے ایک ثقافتی طور پر امیر لیکن کم
نمائندگی کرنے والا حصہ ہے،جہاں سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے ، اس کے باوجود
نازنین کی کامیابی ہر جگہ نوجوان لکھاریوں کے لیے امید کی کرن ہے، خاص طور
پر پسماندہ برادریوں کی لڑکیوں کے لیے،
نازنین نے اپنے ریکارڈ ساز کارنامے سے نہ صرف پاکستان کا سر فخر سے بلند
کیا ہے بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے نوجوانوں کے ادب کے لیے ایک نیا معیار بھی
قائم کیا ہے۔ اس کا سفر ابھی شروع ہوا ہے۔
یہ کتاب اب ایمیزون پر بھی دستیاب ہے، |