لاہور پریس کلب کی کابینہ،فعال قیادت، مثالی اقدامات
(Ghulam Murtaza Bajwa, Lahore, Pakistan)
|
غلام مرتضیٰ باجوہ |
|
لاہور پریس کلب ہمیشہ سے پاکستانی صحافت کا معتبر مرکز رہا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں جس انداز سے اس ادارے نے صحافی برادری، قومی مفادات، بین الاقوامی روابط اور سماجی شعور کے میدانوں میں اپنی موجودگی کو مؤثر اور فعال انداز میں منوایا ہے، وہ یقیناً قابل ستائش ہے۔ خصوصاً موجودہ کابینہ، جس کی قیادت صدر ارشد انصاری کر رہے ہیں، اپنے وژن، نظم و ضبط اور عملی اقدامات کے باعث صحافتی اداروں کے لیے ایک رول ماڈل بن چکی ہے۔ صحافت ایک ایسا مقدس پیشہ ہے جو نہ صرف عوام کے مسائل اجاگر کرتا ہے بلکہ ریاستی اداروں اور حکومتوں کو بھی آئینہ دکھانے کا فریضہ سرانجام دیتا ہے۔ مگر المیہ یہ رہا ہے کہ خود صحافی برادری اپنے بنیادی مسائل، خاص طور پر رہائش جیسے بنیادی حق سے عرصہ دراز سے محروم رہی۔ لیکن اب پنجاب حکومت، خصوصاً وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف اور وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی خصوصی توجہ اور عملی اقدامات سے صحافیوں کا دیرینہ خواب حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ لاہور پریس کلب کی موجودہ گورننگ باڈی نے جس حکمت عملی، استقامت اور سنجیدگی سے اس منصوبے کو آگے بڑھایا، وہ یقینی طور پر تعریف کے قابل ہے۔ خاص طور پر ارشد انصاری کی قیادت میں افضال طالب، صائمہ نواز، زاہد عابد، عمران شیخ، سالک نواز، سرمد فرخ خواجہ، رانا شہزاد احمد، بدر سعید، شاہدہ بٹ، اور الفت حسین مغل جیسے پُرعزم عہدیداروں نے ایک ٹیم ورک کا عملی مظاہرہ کیا۔ مئی 2025کی کارکردگی کے حوالے بات کی جائے تو پریس کلب کی گورننگ باڈی نے بہت شاندار کرداراداکیا ہے۔لاہور پریس کلب کی موجودہ کابینہ نے اپنے تمام اقدامات سے یہ ثابت کیا ہے کہ جب نیت صاف ہو، ارادہ مضبوط ہو، اور ٹیم متحد ہو، تو کوئی بھی ادارہ زوال کا شکار نہیں ہوتا بلکہ دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرتا ہے۔ صدر ارشد انصاری کی قیادت میں جو ٹیم کام کر رہی ہے، اس نے لاہور پریس کلب کو صرف ایک صحافتی مرکز نہیں بلکہ ایک سماجی، ثقافتی، اور علمی تحریک میں تبدیل کر دیا ہے۔ پنجاب کابینہ کی جانب سے لاہور پریس کلب کے فیز ٹو منصوبے کی باضابطہ منظوری اور زمین کی خریداری کے لیے 40 کروڑ روپے کی گرانٹ کا فوری اجرا ایک ایسا اقدام ہے جس پر نہ صرف لاہور پریس کلب بلکہ پورے پاکستان کی صحافتی برادری بجا طور پر فخر محسوس کر سکتی ہے۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے اس فیصلے سے نہ صرف صحافیوں کو رہائشی سہولیات حاصل ہوں گی بلکہ حکومتِ پنجاب کی صحافی دوست پالیسیوں کا عملی مظاہرہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ لاہور پریس کلب کی قیادت نے اس سنگ میل پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا دلی شکریہ ادا کیا ہے۔ اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینئر نائب صدر افضال طالب، نائب صدر صائمہ نواز، سیکرٹری زاہد عابد، جوائنٹ سیکرٹری عمران شیخ، فنانس سیکرٹری سالک نواز، اور اراکینِ گورننگ باڈی سرمد فرخ خواجہ، رانا شہزاد احمد، الفت حسین مغل، شاہدہ بٹ، بدر سعید سمیت دیگر ممبران نے مشترکہ طور پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔صدر ارشد انصاری نے کہا کہ یہ لمحہ ہمارے لیے فخر کا ہے کہ ہم نے 2004 کے بعد ایک بار پھر اپنے ساتھیوں کے لیے ’اپنی چھت‘ کا خواب پورا کرنے کی طرف عملی قدم بڑھایا ہے۔ 3200 سے زائد صحافی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے نہ صرف گرانٹ کے اجرا کے احکامات دیے بلکہ اس عمل کو یقینی بنانے کے لیے کابینہ سے باضابطہ منظوری بھی لی۔ یہ ان کے اس ویژن کی عکاسی کرتا ہے کہ پنجاب کے ہر شہری کو باعزت زندگی اور بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بھی اس منصوبے میں ذاتی دلچسپی لے کر دن رات محنت کی اور صحافیوں کے ساتھ عملی اشتراک سے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے فیز ٹو کی منظوری کو انتخابی وعدوں کی تکمیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ''ہم نے اپنے ممبران سے جو وعدے کیے تھے، آج ان کی تکمیل کا دن ہے۔ میں گورننگ باڈی کے تمام ساتھیوں اور پریس کلب کے معزز ممبران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ عید کے بعد اس خوشی اور تشکر کے اظہار کے لیے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس میں تمام ممبران اور حکومتی نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا۔ اس گرانٹ کے اجرا کے بعد روڈا (RAUDA) سے زمین جرنلسٹس فاؤنڈیشن کو منتقل ہو جائے گی، جس کے بعد تعمیراتی اور ترقیاتی کاموں کا باقاعدہ آغاز ہو گا۔ یہ ایک طویل المدتی منصوبہ ہے جس سے صحافیوں کے لیے پائیدار اور باعزت رہائش کے مواقع پیدا ہوں گے۔فیز ٹو کی منظوری صرف ایک رہائشی منصوبے کی منظوری نہیں بلکہ صحافت، جمہوریت اور عوامی خدمت کے شعبے سے وابستہ افراد کے حقوق کو تسلیم کرنے کا قدم ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جب حکومت سنجیدگی سے کام کرے اور ادارے مخلص ہوں، تو کوئی خواب ادھورا نہیں رہتا۔لاہور پریس کلب کی یہ کامیابی محض ایک کلب کی نہیں بلکہ پورے شعبہ صحافت کے لیے ایک مثبت پیغام ہے، کہ وقت آ چکا ہے کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کو ریاستی سطح پر وہ اہمیت دی جائے جس کے وہ حقیقی معنوں میں مستحق ہیں۔ لاہور پریس کلب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ)، پنجاب اسمبلی پریس گیلری اور دیگر اداروں کے تعاون سے منعقدہ تقریب ”دفاع وطن اور میڈیا کے کردار“ کے موضوع پر ایک شاندار اظہارِ یکجہتی اور حب الوطنی کا مظاہرہ تھا۔ اس تقریب میں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی شرکت نے اسے سیاسی سطح پر مزید مؤثر بنایا۔ صدر ارشد انصاری اور دیگر رہنماؤں کی تقاریر نے اس امر کی نشاندہی کی کہ پاکستانی صحافت نہ صرف جمہوریت کا ستون ہے بلکہ قومی دفاع میں بھی صف اول کا کردار ادا کرتی ہے۔لاہور پریس کلب نے بین الاقوامی سطح پر جس سفارتی ذکاوت اور مہمان نوازی کا مظاہرہ کیا، وہ کسی سفارتی مشن سے کم نہیں۔ بنگلہ دیش کے اسپورٹس جرنلسٹس اور ہائی کمشنر کے دورے کو نہایت وقار سے منایا گیا۔ ان مواقع پر کلب کے صدر، جوائنٹ سیکرٹری عمران شیخ، نائب صدر صائمہ نواز، اور دیگر عہدیداران کی موجودگی نے پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کیا۔ کلب نے سرکاری و نجی اداروں سے روابط کو مستحکم کر کے اپنے اراکین کے لیے نہ صرف معلوماتی نشستیں منعقد کیں بلکہ عوامی فلاح سے جڑے اہم نکات پر بھی گفتگو کو فروغ دیا۔ ''میٹ دی پریس'' پروگرامز میں لیسکو چیف رمضان بٹ، ایئرپورٹ اتھارٹی کے سیف اللہ اور ڈاکٹر فرحان عیسیٰ کی شرکت نے واضح کیا کہ لاہور پریس کلب نہ صرف صحافت کا مرکز ہے بلکہ عوامی خدمات کی رہنمائی بھی کر رہا ہے۔ کسی بھی ادارے کی ترقی کا دارومدار اس کی ممبر کمیونٹی کی فلاح پر ہوتا ہے۔ لاہور پریس کلب نے نہ صرف کمپیوٹر روم میں جدید کمپیوٹرز نصب کر کے اپنے ممبران کو ڈیجیٹل سہولیات فراہم کیں بلکہ کوٹھم کالج کے تعاون سے ہاسپٹیلٹی، ٹورازم اور بیکنگ کورسز کی سہولت بھی میسر کی۔ خواتین کے لیے منعقد کی گئی بیکنگ ورکشاپ نے اس بات کا ثبوت دیا کہ کلب، صنفی مساوات اور پیشہ ورانہ تربیت کے فروغ میں سرگرم ہے۔ ایک اور نمایاں پہلو مزدور تنظیموں کے ساتھ کلب کا اشتراک رہا۔ کلب کے صدر ارشد انصاری نے واضح موقف اپنایا کہ صحافی برادری مزدور حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔ یہ بیان اس حقیقت کی غمازی کرتا ہے کہ لاہور پریس کلب صرف صحافت تک محدود نہیں بلکہ معاشرتی انصاف کے فروغ میں بھی اپنا کردار نبھا رہا ہے۔ پی ایس ایل اور بنگلہ دیشی سیریز کے براڈکاسٹنگ وفود کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران یہ عزم ظاہر کیا گیا کہ کلب ممبران کو جدید براڈکاسٹنگ کی تربیت دی جائے گی۔ پروڈکشن ڈائریکٹر ایڈی سین اور ان کی ٹیم کی موجودگی نے یہ پیغام دیا کہ لاہور پریس کلب جدید صحافتی مہارتوں کے حصول کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہا ہے۔کلب نے اپنے ممبران کو مالی خود کفالت کی راہ دکھاتے ہوئے وائس مارکیٹ جیسے ادارے سے معاہدہ کیا ہے تاکہ صحافی برادری آن لائن مارکیٹ میں اپنی موجودگی یقینی بنائے اور آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کر سکے۔ ایمازون اور دراز کی طرز پر کام کرنے والی اس پلیٹ فارم کے ساتھ شراکت ایک انقلابی قدم ہے۔ہم امید کرتے ہیں کہ اسی جذبے اور عزم کے ساتھ لاہور پریس کلب کی کابینہ آئندہ بھی اپنے ممبران، صحافتی برادری اور پاکستان کے عوام کے لیے مو ثر کردار ادا کرتی رہے گی۔
|