پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا حالیہ بیان نہ
صرف قومی سلامتی کے حوالے سے واضح پالیسی کی عکاسی کرتا ہے بلکہ یہ اس
حقیقت کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، جو کسی
بھی قسم کی غیر سنجیدہ یا اشتعال انگیز حرکت کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
اس وقت سوشل میڈیا اور بعض غیر مصدقہ ذرائع پر ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں
جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک اعلیٰ ایرانی جنرل نے کہا ہے کہ اگر ایران
پر حملہ ہوتا ہے تو پاکستان اسرائیل پر ایٹمی حملہ کرے گا۔ یہ بیان، جو
سراسر جھوٹ اور من گھڑت ہے، ایک خطرناک فیک نیوز کی مثال ہے، جس کا مقصد
پاکستان کو ایک غیر ذمہ دار ریاست کے طور پر پیش کرنا ہے۔
اسحاق ڈار نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کا
جوہری اور میزائل پروگرام صرف اپنے دفاع اور خطے میں امن و استحکام کے لیے
ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے 1998 میں اعلان کیا تھا کہ ہمارا ایٹمی پروگرام
صرف اور صرف دفاعی نوعیت کا ہے، اور آج بھی ہم اسی مؤقف پر قائم ہیں۔ ہم نے
این پی ٹی پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ اپنی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے
تناظر میں ہی کیا تھا۔"
اس وقت ایران، اسرائیل جنگ کی وجہ سے خطے کے حالات انتہائی نازک موڑ پر ہیں
جس میں کسی بھی قسم کی بیان بازی انتہائی احتیاط سے ہونی چاہیے ۔آج کی دنیا
میں روایتی جنگوں کے ساتھ ساتھ معلوماتی جنگ بھی جاری ہے۔ فیک نیوز اور
گمراہ کن بیانیے ایک ہائبرڈ وار کا حصہ ہیں جن کا مقصد کسی ملک کو سفارتی،
سیاسی یا معاشی سطح پر کمزور کرنا ہوتا ہے۔ پاکستان مخالف عناصر سوشل میڈیا
کا استعمال کرتے ہوئے ملکی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوششیں کر رہے
ہیں۔
ایسے جعلی بیانات اور ویڈیوز جو پاکستان کو جنگی کارروائیوں میں بلا جواز
شامل کرنے کی کوشش کریں، نہ صرف پاکستان کی پالیسیوں کو غلط انداز میں پیش
کرتے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر ایک خطرناک تاثر بھی پیدا کرتے ہیں۔
ایسے میں سوشل میڈیا صارفین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ احتیاط کا دامن
تھامے رکھیں، یہ وقت ہے کہ پاکستانی عوام، بالخصوص سوشل میڈیا صارفین، اپنی
آنکھیں کھلی رکھیں۔ بغیر تصدیق کسی خبر یا ویڈیو کو آگے بڑھانا ایک قومی
جرم کے مترادف ہو سکتا ہے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ کسی ریاست کی سلامتی صرف
بارودی سرنگوں اور میزائلوں سے نہیں بلکہ قوم کے اجتماعی شعور سے بھی جڑی
ہوتی ہے۔اس وقت ہم سب کیلئے آنکھیں کھلی رکھنے ،ہوشیاری اور اتحاد کی ضرورت
ہے، اس وقت جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، پاکستان کو ایک ذمہ دار،
متوازن اور امن پسند ریاست کے طور پر اپنے کردار کو ثابت کرتے رہنا ہے۔ اس
حوالے سے نائب وزیر اعظم کا بیان نہایت بروقت اور ضروری تھا۔
جو لوگ پاکستان کو غیر ذمہ دار ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ درحقیقت
پاکستان کے دشمنوں کا ایجنڈا پورا کر رہے ہیں۔ ہمیں ان سازشوں کے خلاف متحد
ہو کر آواز اٹھانی ہوگی تاکہ پاکستان کی خودمختاری، ساکھ اور سلامتی ہر سطح
پر محفوظ رہ سکے۔
|