زہریلی اور صحت بخش مشروم کی پہچان
(Fazal khaliq khan, Mingora Swat)
مشروم زمانہ قدیم سے انسان کے کھانے میں شامل ہے لیکن اس کے کھانے میں احتیاط ضروری ہے کیونکہ کچھ مشروم زہریلے ہوتے ہیں جن کی پہچان ضروری ہے ۔ |
|
|
فضل خالق خان (مینگورہ سوات) فطرت کی گود میں پلنے والی کئی نعمتیں انسان کے لیے نہ صرف غذا کا ذریعہ بنتی ہیں بلکہ دواؤں کی صورت میں شفا بھی فراہم کرتی ہیں۔ ایسی ہی ایک نعمت "مشروم" ہے جسے اردو میں "کھمبی" بھی کہا جاتا ہے۔ مگر یہی نعمت اگر لاعلمی سے چنی جائے تو زہرِ قاتل بن سکتی ہے۔ دنیا بھر میں مشروم کی ہزاروں اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے صرف چند سو اقسام کھانے کے قابل ہیں، جبکہ باقی اقسام یا تو زہریلی ہوتی ہیں یا دوا سازی کے لیے مخصوص۔ بدقسمتی سے پاکستان میں مشروم کی شناخت سے متعلق عام آدمی میں آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے، جس کا نتیجہ بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ صحت بخش مشروم غذائیت سے بھرپور خزانہ ہوتے ہیں، کھانے کے قابل مشروم نہ صرف پروٹین، فائبر، وٹامن B، وٹامن D، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں بلکہ ان کا استعمال دل، جگر اور دماغ کی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ کھمبی کے مشہور اقسام میں شامل ہیں بٹن مشروم (Button Mushroom) سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مشروم جو سفید رنگ کی ہوتی ہے۔ اوسٹر مشروم (Oyster Mushroom) پنکھ جیسی شکل والی مشروم جو ذائقے دار اور نرم ہوتی ہے۔ شیٹا کے مشروم (Shiitake) مشرقی ایشیا میں کثرت سے استعمال ہونے والی قسم، جو دل کے امراض کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔مورل مشروم (Morel) پہاڑی علاقوں میں پائی جانے والی قیمتی مشروم، جسے مقامی زبان میں "گچی" بھی کہا جاتا ہے۔ زہریلی مشروم، خوبصورت دکھنے والا قاتل ہوتا ہے، زہریلی مشروم کی ایک بڑی پہچان یہی ہے کہ وہ اکثر شکل و صورت میں دلکش اور رنگ دار ہوتی ہیں۔ کچھ مشروم ایسی بھی ہیں جو کھانے والی اقسام سے اس قدر مشابہت رکھتی ہیں کہ پہچان مشکل ہو جاتی ہے۔ خطرناک اقسام میں "Amanita" سب سے زیادہ مشہور اور مہلک ہے، جس کا ایک ٹکڑا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ زہریلی مشروم کھانے سے ایسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں جیسے متلی، قے اور اسہال، پیٹ میں شدید درد، جگر یا گردوں کی خرابی، سانس لینے میں دشواری، بے ہوشی یا موت۔ زہریلی اور صحت بخش مشروم میں فرق کیسے کریں گے ؟ عام افراد کے لیے مشروم کی شناخت مشکل ضرور ہے، مگر کچھ نکات ایسے ہیں جو کسی حد تک مدد فراہم کر سکتے ہیں: 1. رنگت: زہریلی مشروم اکثر چمکدار یا غیر معمولی رنگ کی ہوتی ہیں، جیسے سرخ، نارنجی، نیلا یا بنفشی۔ 2. بو: زہریلی مشروم میں اکثر بدبو یا سڑاند ہوتی ہے، جب کہ صحت مند مشروم میں زمین جیسی خوشبو ہوتی ہے۔ 3. ٹوپی کی ساخت: اگر مشروم کی ٹوپی کے نیچے سفید رنگ کے گِلز یا گھیرا ہو، اور جڑ پر بلب یا چھلہ ہو، تو محتاط رہیں۔ 4. زخم لگنے پر رنگ بدلنا: اگر مشروم کو کھرچنے یا کاٹنے سے رنگ نیلا یا کالا ہو جائے تو ممکن ہے وہ زہریلی ہو۔ 5. جانوروں کا رویہ: کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ جو مشروم جانور کھائیں وہ محفوظ ہوتی ہے، مگر یہ درست نہیں۔ کئی زہریلی مشروم جانوروں پر اثر نہیں کرتیں۔ محفوظ رہنے کیلئے ضروری ہے کہ کبھی بھی جنگل، پہاڑ یا کھیتوں سے مشروم چن کر بغیر تصدیق کے نہ کھائیں۔صرف مستند ذرائع یا ماہرین سے تصدیق شدہ مشروم ہی استعمال کریں۔بازار سے پیک شدہ یا لائسنس یافتہ کمپنیوں کی مشروم خریدیں۔ کسی بھی نئی مشروم کو کھانے سے پہلے اس کا مکمل جائزہ اور تحقیق ضرور کریں۔ مشروم قدرت کا ایک حسین تحفہ ہے، مگر لاعلمی میں استعمال کرنے پر یہی تحفہ زہر بھی بن سکتا ہے۔ اگر آپ کو مشروم کی پہچان کا شوق ہے تو پہلے سیکھیں، ماہرین سے مشورہ لیں، اور پھر بعد میں قدم اٹھائیں۔ یاد رکھیں، صرف ایک غلط مشروم کھانے سے بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں ۔ |
|