ضلع کورنگی لاوارث؟ – دو دن میں دو ڈکیتیاں، ایک بلڈنگ کو حادثہ –حکومتی نمائندے بے خبر؟

*تحریر: : محمد ارسلان شیخ*

کراچی کا ضلع کورنگی، جو پہلے ہی مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، گزشتہ دو دنوں میں مزید دو بڑی وارداتوں اور ایک خطرناک حادثے کا شکار رہا۔ مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ نہ کوئی حکومتی نمائندہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے پہنچا، نہ کسی نے عوام کی دلجوئی کی کوشش کی۔
پہلا واقعہ کورنگی نمبر 2 کی مارکیٹ میں پیش آیا، جہاں ڈاکوؤں نے ڈکیتی کی واردات کے دوران ایک سنار کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
چند ہی گھنٹوں بعد بھٹائی کالونی میں واقع ایک اور سنار کی دکان پر ڈاکہ پڑا، جہاں سے ڈاکو بھاری مقدارمیں سونا لوٹ کر فرار ہو گئے۔
تیسرا اور نہایت افسوسناک واقعہ کورنگی 2½ نمبر پر پیش آیا، جہاں ایک عمارت گرنے سے ایک بچی جاں بحق ہو گئی۔
سوال یہ ہے کہ: کیا شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ریاست کا فرض نہیں؟ کیا حکومت کی ذمہ داری صرف تقریبات تک محدود ہے؟
اصولی طور پر فوری طور پر مؤثر اقدامات، پیٹرولنگ کے نظام میں بہتری، اور متاثرہ خاندانوں کی مالی و اخلاقی مدد کی جاتی ، بلڈنگ کے ملبے سے نکالے گئے زخمیو کو مفت طبّی امداد دی جاتی اور متاثر فیملی کو فوری طور پرکوئی ٹیمپریری رہائش دی جاتی اور اس کی دوبارہ رہائش کے لئے کسی امداد کا بندوبست کیا جاتا،
مگر چونکہ ان واقعات کو میڈیا نے کوریج نہیں مل دی تو حکومتی نمائندو نے بھی کوئی زحمت نہیں کی جب کی ان علاقو میں بلدیاتی نمائندو کا تعلق بھی صوبائی حکومتی جماعت سے ہے ۔
حکومتِ سندھ، میئر کراچی ، ڈی سی کورنگی، اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں سے پُرزور درخواست ہے کہ:
ضلع کورنگی میں بڑھتے ہوئے جرائم پر فوری قابو پانے کے لیے سخت اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
وارداتوں کے متاثرین کو مالی و قانونی مدد فراہم کی جائے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والی بچی کے اہلِ خانہ سے رابطہ کر کے حکومتی کفالت کا اعلان کیا جائے۔
پرانی اور خستہ حال عمارتوں کا فوری سروے کر کے ایسی عمارتوں کو خالی کروایا جائے تاکہ مزید قیمتی جانوں کا نقصان نہ ہو۔
متبادل رہائش کے منصوبے بنائے تاکہ مکینوں کو اچانک بے گھر نہ ہونا پڑے۔
منتخب نمائندے زمینی حقائق کا جائزہ لینے کے لیے فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں اور عوام کو یہ احساس دلائیں کہ وہ تنہا نہیں۔
حکومت سے گزارش ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے، کیونکہ عوام کی جان، مال اور عزت کا تحفظ آپ کی اولین ذمہ داری ہے۔

 

Muhammad Arslan Shaikh
About the Author: Muhammad Arslan Shaikh Read More Articles by Muhammad Arslan Shaikh: 16 Articles with 4291 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.