ڈیجیٹل ورلڈ میں بھی جھوٹ کیوں؟

یہ کوئی فخر کی بات نہیں کہ ہم سب ہی جھوٹ بولتے ہیں، کوئی کم اور کوئی زیادہ۔کوئی مصلحتاً جھوٹ بولتا ہے تو کوئی عادتاً۔کسی کو نہایت ہی ضرورت کے تحت جھوٹ بولنا پڑتا ہے تو کوئی اپنی جان بچانے کے لئے اس کا استعمال کرتا ہے۔بچے زیادہ تر مار یا ڈانٹ ڈپٹ کے خوف سے جھوٹ بولتے ہیں۔گویا جھوٹ بولنے کو جائز قرار دینے کے لاتعداد بہانے ہیں۔ساتھ میں یہ بھی مشہور ہے کہ "جھوٹ کے پاؤں کہاں" یا " ایک جھوٹ کے لئے سو جھوٹ بولنے پڑتے ہیں"۔کچھ بھی ہو یہ بات طے ہے کہ نہایت ہی کم جھوٹ بولنے والوں کو دوسروں کے جھوٹ بولنے پر غصہ آتا ہے ورنہ جھوٹ بولنے والے عادی مجرم تو آپس میں جھوٹ بولے بنا خوش نہیں رہ پاتے۔ میرے جاننے والے ، نہایت ہی قریبی رشتہ دار اور نام نہاد جگری دوست آج کے اس دور میں جب کہ دنیا ڈیجیٹل ہو چکی ہے ،جھوٹ بول کر اپنے آپ کو میرا وفادار ، غمخوار اور سب سے زیادہ چاہنے والوں میں اپنا شمار کروانے کے لئے جھوٹ بولتے ہیں لیکن اس بات سے لا علم ہیں کہ اینالاگ کے لینڈ لائن زمانے میں تو ان کا جھوٹ تھوڑا بہت چل جاتا تھا لیکن آج کی ڈیجیٹل دنیا میں ایک سیکنڈ لگتا ہے ان کا جھوٹ ثابت کرنے میں۔ وہ جو اپنی عادت کے مطابق سالوں بعد فون کر کے کہتے ہیں " بھائی صاحب، آپ کہاں ہیں، ملتے ہی نہیں ، بیسیوں مرتبہ فون کیا اور آپ فون ہی نہیں اٹھاتے، ہاں بھئی اب ہمارا فون کیوں اٹینڈ کریں گے بڑے آدمی ہو گئے نا، ہمیں بھول گئے کیا ، ساری دنیا میں پھرتے ہیں ، ہمارے غریب خانے پر نہیں آتے" وغیرہ وغیرہ۔حالانکہ لینڈ لائن کے زمانے میں جب کالر آئی ڈی والے فون آگئے تب ہی ان کا جھوٹ پکڑا جاتا تھا لیکن نہ تو جب انھوں نے مان کے دیا اور نہ ہی اس ڈیجیٹل دور میں ماننے کو تیار ہیں، شاید ان کو اس ٹیکنالوجی کا پتہ نہیں کہ ایک ایک لمحہ کا ریکارڈ ان کے پاس بھی ہوتا ہے اور میرے پاس تو ہوگا ہی،لیکن معلوم بھی ہو اور ٹیکنالوجی کو سمجھتے بھی ہوں تب بھی چند لوگ ایسے ہی جو عادت سے مجبور کج بحثی میں پندرہ منٹ ضائع کر دیتے ہیں اور کام کی بات کرنے کا وقت تو کم رہ ہی جائیگا جس میں یا تو وہ خود ہی بھول جاتے ہیں کہ فون کیا کیوں اور یا پھر اپنی برتری کی کوئی نئی خبر سنانا مقصود تھا جو میری طرف سے ڈانٹ پڑنے کے باعث دب کر رہ گئی۔سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کج بحثی میں میرا سچ تو کہیں گم ہی ہو گیا جس کے تمام ثبوت میرے پاس ہی موجود رہ گئے کیونکہ انھوں نے اپنا جھوٹ سچ ثابت کرنے پر اس قدر زور دیا کہ میری ایک نہ سنی۔
اللہ تعالیٰ ہمیں سچ بولنے کی توفیق اور اپنی غلطی تسلیم کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 267 Articles with 213166 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More