خیر البشر: رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و تعلیمات (قرآن و حدیث کی روشنی میں)

ہمیں حضور الصلوۃ والسلام کی اطاعت اور فرمانبرداری کرنی چاہیے ہمیں ہر معاملے میں اللہ اور اس کے رسول کی دکھائی ہوئی راہ پر چلنا چاہیے اور آخرت پہ ایمان اور یقین رکھنا چاہیے ۔ کیونکہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت اللّٰہ کی اطاعت ہے۔

خیر البشر: رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و تعلیمات (قرآن و حدیث کی روشنی میں)




قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسم محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے اجالا کر دے
★خیر البشر: رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و تعلیمات (قرآن و حدیث کی روشنی میں)
تعریف و توصیف اس رب کائنات کی جو اس پورے جہاں کا رب العالمین ہے ۔ ہم اسی کی بندگی کرتے ہیں اور اس کے سے مدد طلب کرتے ہیں ۔ پیغمبرِ رسالت مآب حضرت محمد مصطفی احمد مجتبٰی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم آپ نے اُمتِ مسلمہ کی اصلاح کے لئے کیا ہم اس کی تصدیق کرتے ہوئے آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کو نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں ۔
اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ یٰاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(56)

”بےشک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو.“ حوالہ:- (سورۃ الاحزاب 56)
ولادت با سعادت
حضرت عبداللہ ابن عبد المطلب اور آپ کی زوجہ محترم حضرت آمنہ بنت وہب کے ہاں مکہ مکرمہ میں ہجرت سے 53 سال قبل سوموار 12 ربیع الاول (17) جون 569ء ) کو مستقبل کے پیغمبر اسلام خاتم النبیین تاج دارِ رسالت مآب حضرت محمد مصطفی احمد مجتبٰی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا میں تشریف فرما ہوئے ۔
حوالہ: (پیغمبرِ اسلام ص،50)
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ (سورۃ لانبیاء: 107)
ترجمہ: ”میں نے تم کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بناکر بھیجا ہے۔”
محبتِ رسول (ﷺ) کی بہار: جشنِ میلاد النبی
★آمدِ مصطفی ہوئی روشن زمانہ ہو گیا
★جن کے حضور ہو گئے انکا زمانہ ہو گیا
حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی آمد کا جشن منانا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی امد کی خوشی منانا اس اعتبار سے کہ حضور ہمارے لئے نعمت ہیں آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اس دنیا میں تشریف لائے اللہ تبارک و تعالی نے ہمارے لیے پاکیزہ نعمتیں آپ کے وسیلے سے کھول دی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے سے جنت ، باغات ، ہدایت، نجات ، معرفت ، ایمان ، قرآن کی نعمت، ملی وہ ایک ہے وہ واحد ہے وہ لا شریک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی بیٹا ہے . یہ دن ہم اس لیے پورے جوش سے مناتے ہیں کیونکہ آپ کی آمد مبارکہ کا دن اللہ تعالٰی کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے جس کا جشن منانا اللّٰہ تبارک وتعالٰی کا شکر ادا کرنا ہیں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ اللہ کہتے ہیں آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَكْثَرُ الأَنْبِيَاءِ تَبَعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ يَقْرَعُ بَابَ الْجَنَّةِ ". “ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”قیامت کے دن تمام انبیاء علیہم السلام کی نسبت میرے پیروکار زیادہ ہوں گے، اور میں پہلا شخص ہوں گا جو جنت کا دروازہ کھٹکھٹائے گا۔“ حوالہ:- [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 484]
★پیارے رسول کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم لوگوں میں سب سے زیادہ حسین تھے
قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ ، يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مَرْبُوعًا، بَعِيدَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، عَظِيمَ الْجُمَّةِ إِلَى شَحْمَةِ أُذُنَيْهِ، عَلَيْهِ حُلَّةٌ حَمْرَاءُ، مَا رَأَيْتُ شَيْئًا قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
ترجمہ:- “شعبہ نے کہا: میں نے ابواسحاق سے سنا، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانہ قد کے آدمی تھے، دونوں شانوں کے درمیان بہت فاصلہ تھا، بال بڑے تھے جو کانوں کی لوتک آتے تھے، آپ پر سرخ جوڑا تھا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کبھی کوئی خوبصورت نہیں دیکھا۔“
حوالہ: (صحيح مسلم: كتاب الفضائل، باب في صفة النبي صلى الله عليه وسلم وانه كان احسن الناس وجها: حدیث : 6064)
فرمانِ باری تعالٰی ہے:
مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰـكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا
”محمد (صلی اللّٰہ علیہ وسلم) تمہارے مردوں میں سے کسی کے والد نہیں ہیں بلکہ اللہ کے پیغمبر اور نبیوں ( کی نبوت ) کی مہر (یعنی اس کو ختم کر دینے والے) ہیں۔ اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔
“حوالہ:- ( سورۃ الاحزاب آیت 40)
پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دین و منصب کے لحاظ سے سب سے افضل سرچشمہ ہدایت کے مالک زینت مجالیس اور ایسے اعلی درجات پر فائز ہیں کہ جنہیں کوئی شخص بھی حاصل نہیں کر سکتا۔ حوالہ: (پیغمبرِ اسلام: ص،32)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ میں نے آپ سے استفسار کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِنَّ عَيْنِي تَنَامُ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي
“میری آنکھیں سوتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا“
حوالہ:- سنن نسائي كتاب: قيام الليل وتطوع النهار باب : كيف الوتر بثلاث حدیث 1698
وُہ خدا نہیں بخدا نہیں وہ مگر خدا سے جُدا نہیں
وہ ہیں کیا مگر وہ ہیں کیا نہیں، یہ محبّ حبیب کی بات ہے۔ (امام احمد رضا خان)
★شانِ مصطفٰیﷺ
نبی اکرم خاتم الانبیاء محمد مصطفی احمد مجتبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت شان اور رفعت اس قدر عظیم ہے کہ وہاں تک رسائی نہیں بلکہ وہ لوگ اللہ تعالی نے جنہیں ظاہری آنکھ کے ساتھ باطن کی آنکھ سے بھی مالا مال کیا ان کی نگاہوں سے بھی شان اور رفعتیں مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بالا اور اعلی ہیں اور غالباً سلطان العاشقین امام عبدالرحمن جامی رحمتہ اللہ تعالی علیہ نے یہ فرمایا تھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی پیغمبر کا سیمرغ فہم وہاں تک نہ پہنچ سکا جہاں آپ نے اپنے عفت اور کرامت کے پروں کے ساتھ پرواز فرمائی ہے اور یا رسول اللہ صلی اللہ علیك والیك وسلم حتی کہ انبیاء میں سے بھی ہر نبی اپنی قدر کی اعلی منزل پہ پہنچا لیکن ایک مقام جہاں کوئی بھی نہ پہنچ سکا یا رسول اللہ نے آپ کو وہ مقام بھی عطا فرمایا۔
قرآن و مجید میں اللہ تبارک وتعالی نے ارشاد فرمایا!
یٰٓـاَهْلَ الْکِتَابِ قَدْ جَآء کُمْ رَسُوْلُنَا یُبَيِّنُ لَکُمْ کَثِيْرًا مِّمَّا کُنْتُمْ تُخْفُوْنَ مِنَ الْکِتَابِ وَیَعْفُوْا عَنْ کَثِيْرٍ قَدْ جَآءَکُمْ مِّنَ اللهِ نُوْرٌ وَّ کِتٰبٌ مُّبِيْنٌo
حوالہ:- (المائدۃ، 5 : 15)
ترجمہ:- ’’اے اہل کتاب! بے شک تمہارے پاس ہمارے (یہ) رسول( ﷺ ) تشریف لائے ہیں جو تمہارے لئے بہت سی ایسی باتیں (واضح طور پر) ظاہر فرماتے ہیں جو تم کتاب میں سے چھپائے رکھتے تھے اور (تمہاری) بہت سی باتوں سے در گزر(بھی) فرماتے ہیں۔ بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور (یعنی حضرت محمد ﷺ ) آگیا ہے اور ایک روشن کتاب (یعنی قرآن مجید)o‘‘
★اطاعت مصطفٰیﷺ:- بطور ایک مسلمان کے بطور حضور علیہ الصلوۃ والسلام کے امتی کے اور حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی رسالت حضور کی نبوت کی گواہی دینے والے کے بطور حضور کی ختم نبوت کی گواہی دینے والے کے بطور یہ اللہ تبارک و تعالی نے قرآن مجید میں لازم کیا ہے کہ تم اس بات کا دھیان رکھو کہ کہیں تمہارے ماں باپ تمہارے بال بچے تمہارا نفع بخش کاروبار تمہارے خوبصورت مکان اللہ کی راہ میں اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت میں تمہارے سامنے حائل نہ ہو جائیں۔
آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”شیطان میری شکل اختیار نہیں کر سکتا لہٰذا جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا۔“
حوالہ: صحيح مسلم كتاب الرؤيا باب: قول النبي صلى الله عليه وسلم: «من رآني في المنام فقد رآني» حدیث: 5920
★ارشادِ نبوی (ﷺ):- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم سے ان گناہوں کا بھی مواخذہ کیا جائے گا، جو ہم نے ( زمانہ ) جاہلیت میں کئے تھے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے عہد اسلام میں نیک کام کئے ( دل سے اسلام لے آیا ) اس سے جاہلیت کے کاموں پر مواخذہ نہیں کیا جائے گا، اور جس نے اسلام لا کر بھی برے کام کئے، ( کفر پر قائم رہا ہے ) تو اس سے اول و آخر دونوں برے اعمال پر مواخذہ کیا جائے گا ۔ حوالہ:- سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 4242
وَمَاۤ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُۚ وَمَا نَهٰىكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْاۚ (الحشر آیت 7)
"اور رسول تمہیں جو حکم دے اسے لے لو اور جس چیز سے وە منع کرے اس سے رک جاوٴ"

★حضور علیہ الصلوة والسلام دلوں کا حال جانتے ہیں:- حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت ہے ایک مرتبہ میری ماں نے مجھ سے پوچھا کہ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا کہ میری ماں نے مجھ سے پوچھا کہ حضور کے پاس جاتے ہو میں نے کہا کچھ دنوں سے ناغہ ہو رہا ہے والدہ مجھ سے ناراض ہوئی انہوں نے ڈانٹا آپ نے فرمایا کہ امی جان آپ مجھ سے ناراض نہ ہوں ابھی نماز مغرب کا وقت ہوا چاہتا ہے میں ابھی حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہوں گا ہم دونوں کے لیے مغفرت دعا کروا کے آؤں گا حضرت حذیفہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کی بارگاہ اقدس میں گیا مغرب پڑھی پھر حضور نے عشاء نماز فرمائی عشاء کی نماز پڑھ کے جب حضور علیہ الصلوۃ والسلام مسجد سے باہر نکلے تو حذیفہ بھی ان کے ساتھ نکلے تو میرے قدموں کی آہٹ پہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حذیفہ ہو میں نے عرض فرمایا یا رسول اللہ میں حذیفہ ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیٹا کیا حاجت ہے اللہ تمہاری مغفرت کرے تمہاری ماں کی بھی مغفرت کرے ابھی عرض نہیں کی گئی یا رسول اللہ کیوں آیا ہوں بے شک آپ دلوں کا حال جانتے ہیں ۔
آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم قیامت تک آنے والی تمام انسانیت کے نبی ہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے :
وَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا كَآفَّةً لِّلنَّاسِ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ(28)
”اور (اے محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم) ہم نے تم کو تمام لوگوں کے لئے خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔“ حوالہ:- سورۃ سباء 28
قَالَ:" الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ،
’’مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں‘‘-
حوالہ:- (صحیح بخاری، رقم الحدیث:10)
اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ
"الله کی اطاعت کرو اور رسول الله ﷺ کا کہا مانو۔"
حوالہ:- (النساۂ آیت 59)
حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی تعلیمات ہمیں اس بات کا درس دیتی ہے کہ ہمیں حضور الصلوۃ والسلام کی اطاعت اور فرمانبرداری کرنی چاہیے ہمیں ہر معاملے میں اللہ اور اس کے رسول کی دکھائی ہوئی راہ پر چلنا چاہیے دین میں ہمیں جو احکام اور تعلیمات دی گئی ہے اس پر ہمیں عمل کرنا چاہیے کیونکہ آپ کی پیروی میں ہی دنیا اور آخرت کی کامیابی کا ضامن ہے۔
خدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالم
خدا چاہتا ہے رضائے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم
خدا کا ذکر کرے ذکرِ مصطفٰی نہ کرے
ہمارے منہ میں ہو ایسی زباں خدا نہ کرے




 

Asna waqas
About the Author: Asna waqas Read More Articles by Asna waqas: 3 Articles with 1662 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.