ہوم ورک احساس زمہ داری کی مشق

تحریر ڈاکٹر محمد سلیم آفاقی

ہوم ورک احساس زمہ داری کی مشق

دور جدید میں نت نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے بعد نظام تعلیم میں بھی حیران کن تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اسی لئے اس اہم معاملے پر دو رائے پائی جاتی ہیں کہ سکول کے بچوں کو ہوم ورک دینا چاہیے یا نہیں، یقیناَ دلائل کے ساتھ اس پر مختلف آراء ہیں۔ بچوں کو ہوم ورک کے حق میں دلائل دینے والے ماہرین تعلیم کہتے ہیں کہ ہوم ورک بچوں کو مزید سیکھنے میں مدد دیتا ہے، ان کی سمجھ بوجھ کو بہتر بناتا ہے اور خود مختاری اور ذمہ داری کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ اس سے بچے سبق کو دہرائیں اور مشق کریں، جو یادداشت مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور سب سے بڑھ کر احساس زمہ داری پیدا کرتا ہے۔

لیکن زیادہ ہوم ورک بچوں پر دباؤ بھی ڈال سکتا ہے اور ان کے کھیل کود اور آرام کے وقت کو متاثر بھی کر سکتا ہے، جو ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے ضروری ہے۔ اس لیے ہوم ورک کی مقدار اور معیار دونوں پر توازن ضروری ہے۔ چھوٹے بچوں کے لیے مختصر اور دلچسپ ہوم ورک بہتر ہوتا ہے تاکہ وہ بور نہ ہوں اور تعلیم سے رغبت جاری رہے۔نتیجتاً، ہوم ورک دینا ضروری ہے بشرطیکہ وہ مناسب مقدار میں ہو، بچوں کی صلاحیت کے مطابق ہو

ہوم ورک نہ دینے کے حق میں دلائل یہ ہیں کہ ہوم ورک نہ دینے سے بچے آرام کر پاتے ہیں اور ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے، جو ان کی صحت کے لیے بہتر ہے۔ ہوم ورک کی غیر موجودگی والدین اور بچوں کے درمیان وقت بڑھاتی ہے، جس سے جذباتی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔

بچے کھیل کود اور دوسرے ہم نصابی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں جو ان کی مجموعی نشوونما کے لیے ضروری ہیں۔ زیادہ ہوم ورک بچوں کو بور اور تھکا ہوا بنا سکتا ہے، جس سے ان کی تعلیمی دلچسپی متاثر ہوتی ہے۔جب بچوں پر ہوم ورک کا بوجھ نہ ہو تو وہ اپنی دلچسپیوں اور ہنروں کو بہتر طریقے سے نکھار سکتے ہیں۔

مجموعی طور پر تربیت اور صحت کو نقصان نہ پہنچائے۔ اس کا مقصد بچوں کی تعلیم میں مدد اور ان کی شخصیت کی مثبت نشوونما ہونا چاہیے۔ماہرین تعلیم کے مطابق ہوم ورک بچے کی تعلیم میں مددگار ہوتا ہے اگر مقدار اور معیار مناسب ہو۔ یہ کلاس میں سیکھے گئے مواد کو دہراؤ اور پختہ کرنے میں مدد دیتا ہے، خود انحصاری، وقت کی پابندی اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیتیں بناتا ہے۔

لیکن ضرورت سے زیادہ ہوم ورک ذہنی دباؤ، تھکن اور بچوں کے کھیل کود اور آرام کے وقت کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے ان کی مجموعی نشوونما پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا مشورہ ہے کہ ہوم ورک کا بوجھ متوازن اور معیاری ہونا چاہیے تاکہ تعلیمی فوائد کے ساتھ ذہنی صحت بھی برقرار رہے۔

ماہر تعلیم "رابرٹ جے. مارزانو" کے علاوہ، "ہوور کمیشن" (Hoover Commission) نے بھی کہا ہے کہ معیاری اور تال میل والا ہوم ورک بچوں کی تعلیمی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ اس دستاویز میں مختلف ماہرین کی آراء اور تحقیق شامل ہیں جو ہوم ورک کے فوائد اور مناسب طریقے پر روشنی ڈالتی ہیں۔ 
Dr-Muhammad Saleem Afaqi
About the Author: Dr-Muhammad Saleem Afaqi Read More Articles by Dr-Muhammad Saleem Afaqi: 48 Articles with 57106 views
Dr. Muhammad Saleem Afaqi is a prominent columnist and scholar from Nasar Pur, GT Road, Peshawar. He earned his Ph.D. in Education from Sarhad Unive
.. View More