چین کے تجارتی میلوں سے ابھرنے والے مواقع
(Shahid Afraz Khan, Beijing)
|
چین کے تجارتی میلوں سے ابھرنے والے مواقع تحریر: شاہد افراز خان ، بیجنگ
چین میں مستقل بنیادوں پر منعقد ہونے والے تجارتی میلے، جیسے کینٹن فیئر ، چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز ، چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو وغیرہ ، عالمی معیشت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہونے کے ناطے، چین کی وسیع مارکیٹ کا پیمانہ ان تقریبات کو بے مثال اہمیت عطا کرتا ہے۔ ایک ارب چالیس کروڑ سے زیادہ آبادی پر مشتمل اس منڈی میں صارفین کی خریداری کی صلاحیت مسلسل بڑھ رہی ہے، جبکہ متوسط طبقے کی تیزی سے توسیع صنعت کاروں اور برآمد کنندگان کے لیے ایک پرکشش ہدف بن چکی ہے۔ چین کی معیشت نہ صرف حجم میں بڑی ہے بلکہ اس کی ساخت بھی مسلسل بہتر ہو رہی ہے، جو جدید ٹیکنالوجی، اعلیٰ معیار کی مصنوعات اور اسمارٹ حلوں کی طلب کو مستقل طور پر جنم دے رہی ہے۔
ان تجارتی میلوں کا انعقاد عالمی کمپنیوں کے لیے چینی مارکیٹ میں داخلے کے راستے کھولتا ہے۔ بین الاقوامی برانڈز کو نہ صرف چینی صارفین کی ضروریات سے براہ راست واقفیت حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، بلکہ وہ مقامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے مواقع بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ چین کی "دوہری گردش"پر مبنی پالیسی، جو گھریلو اور بین الاقوامی منڈیوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیتی ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈیجیٹل معیشت اور گرین ٹرانزیشن جیسے شعبوں میں چین کی تیز رفتار ترقی عالمی شراکت داروں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے، جو چین کو نہ صرف ایک اہم منڈی بلکہ عالمی جدت اور تعاون کا مرکز بنا رہی ہے۔
ابھی حال ہی میں 138واں کینٹن فیئر، جسے چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر کے نام سے جانا جاتا ہے، جنوبی چین کے صوبہ گوانگ دونگ کے دارالحکومت گوانگ چو میں اختتام پذیر ہوا، جس میں شرکت کرنے والے غیر ملکی خریداروں کی تعداد نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔
اس سیشن نے 223 ممالک اور خطوں سے 310,000 سے زائد غیر ملکی خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا، جو گزشتہ سیشن کے مقابلے میں 7.5 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ کینٹن فیئر کے منتظمین کے مطابق، میلے میں برآمدی لین دین کا ہدف 25.65 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔منتظمین کے مطابق، یورپی یونین، مشرق وسطیٰ، امریکہ اور برازیل سے آنے والے خریداروں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
1957 میں شروع ہونے والا یہ میلہ، گزرتے عشروں کے ساتھ معیار، اختراعی خیالات اور خدمات میں بہتری کے ساتھ ارتقاء پذیر ہوا ہے۔ یہ نہ صرف عالمی کاروباری شراکت داروں کا اجتماع بن گیا ہے، بلکہ یہ جدت اور تعاون کے لیے چین کے پختہ عزم کو ظاہر کرنے کا ایک پلیٹ فارم بھی ہے، جو عالمی معیشت کے لیے یقین دہانی اور اعتماد فراہم کرتا ہے۔
ایک جانب یہ میلہ اختتام پزیر ہوا تو دوسری جانب شنگھائی میں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا آغاز ہوا ،جو چین کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن اور دنیا کے ساتھ مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے عزم کا مظہر ہے۔اپنے قیام کے آٹھ سال بعد، یہ ایکسپو غیر ملکی کمپنیوں کے لیے چینی کمپنیوں کے ساتھ نئی شراکت کے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم دریچہ بن چکی ہے، جو بین الاقوامی اداروں کو چین کی سپر سائز مارکیٹ سے جوڑتی ہے۔
آٹھویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں تاریخ کا سب سے بڑا نمائشی علاقہ شامل ہے اور 138 ممالک اور خطوں کی 4,108 کمپنیاں ایک ریکارڈ تعداد میں جمع ہوئی ہیں۔ امریکی کمپنیاں لگاتار سات سالوں سے نمائشی علاقے کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہیں۔ ان امور نے چین کی معیشت میں بین الاقوامی برادری کے پائیدار اعتماد کو ظاہر کیا ہے۔
ایسے کاروباروں کے لیے جنہوں نے چین کی ترقی کے مواقع پر نظریں مرکوز کی ہیں، یہ ایکسپو ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس سال کی نمائش میں تقریباً 461 نئی مصنوعات، نئی ٹیکنالوجیز اور نئی خدمات متعارف کرائی جائیں گی، جن میں ہیومانوئڈ روبوٹ، ڈیجیٹل صارفیت، سلور اکانومی اور کم بلندی کی معیشت شامل ہیں۔ یہ جدت کے ثمرات بانٹنے اور چین کی بڑھتی ہوئی صارفی منڈی تک رسائی دینے کے لیے بھرپور مواقع فراہم کرتی ہے۔
ایکسپو میں شرکت کے ذریعے، غیر ملکی کمپنیاں چینی مارکیٹ کی ترقی، صارفین کے رجحانات اور عادات کے بارے میں مزید آگہی حاصل کر سکتی ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنے چینی شراکت داروں اور صارفین سے براہِ راست ملاقات کر سکتے ہیں، جو تبادلے اور تعاون کے مواقع تک رسائی کو آسان بناتا ہے۔ |
|