سرکار غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کے حالات و واقعات حصہ پنجم

مریدوں سے محبت

حضور سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: “ان یدی علٰی مریدی کالسماء علی الارض۔ یعنی بے شک میرا ہاتھ میرے مرید پر ایسا ہے جیسے زمین پر آسمان ہے۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکر فضل اصحابہ و بشراہم، ص193)
اور فرماتے ہیں: “ان لم یکن مریدی جیدا فانا جیدا۔ یعنی اگر میرا مرید عمدہ نہیں تو کیا ہوا میں (یعنی اس کا آقا عبدالقادر) تو اچھا ہوں۔“ (المرجع السابق)
خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا
ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا
مریدی لاتخف کہہ کر تسلی دی غلاموں کو
قیامت تک رہے بے خوف بندہ غوث اعظم کا

اپنے مریدوں کے ظاہر و باطن سے باخبر

حضور پرنور سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: “تمہارا ظاہر و باطن میرے سامنے آئینہ ہے اگر شریعت کی روک میری زبان پر نہ ہوتی تو میں تم کو بتاتا کیا کھاتے ہو اور کیا پیتے ہو اور کیا جمع کرکے رکھتے ہو۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکر کلمات اخبر بھاعن نفسہ محدثا بنعمۃ ربہ، ص55)
ہمارا ظاہر و باطن ہے ان کے آگے آئینہ
کسی شے سے نہیں عالم میں پردہ غوث اعظم کا

قادریوں کے لئے بشارت

حضرت شیخ ابو عبداللہ محمد بن قایدوانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: “حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی غوث پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنے مریدین کے لئے اس بات کے ضامن ہیں کہ ان میں سے کوئی شخص بغیر توبہ کے نہ مرے گا اور ان کو یہ فضیلت دی گئی ہے کہ ان کے مرید اور سات پشت تک ان کے مریدوں کے مرید جنت میں داخل ہوں گے۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکرفضل و بشراہم، ص 191)
سات پشتوں تک مریدوں پر نظر کرم

سرکار بغداد حضور غوث پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ: “میں اپنے مرید کے مریدوں کا سات پشت تک ہر ایک امر کا ذمہ دار ہوں اور اگر میرے مرید کا ستر مشرق میں کھل جائے اور میں مغرب میں ہوں تو اس کو چھپاتا ہوں۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکرفضل اصحابہ و بشراہم، ص 191)
آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے صدقے میں جنت ملے گی

حضرت شیخ ابوالحسن علی قرشی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت پیران پیر روشن ضمیر، غوث اعظم دستگیر رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “مجھے ایک کاغذ دیا گیا جو اتنا بڑا تھا کہ جہاں تک نگاہ پہنچے اس میں میرے اصحاب اور مریدین کے نام تھے جو قیامت تک ہونے والے تھے اور مجھ سے کہا گیا کہ “سب کو تمہارے صدقے بخش دیا گیا۔“ (المرجع السابق، ص 193)
آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا کوئی مرید دوزخ میں نہیں جائے گا

حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی، قطب ربانی، شہنشاہ بغداد رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “میں نے دوزخ کے داروغہ حضرت مالک علیہ السلام سے دریافت کیا کہ “کیا تمہارے پاس میرا کوئی مرید ہے۔“ انہوں نے کہا: “نہیں۔“ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “مجھے میرے معبود عزوجل کی عزت و جلال کی قسم! میرا ہاتھ میرے مرید پر ایسا ہے جس طرح آسمان زمین کے اوپر ہے اگر میرا مرید عمدہ نہیں تو کیا ہوا میں تو عمدہ ہوں۔“
پھر آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “مجھے اپنے رب عزوجل کی عزت و جلال کی قسم! میرے قدم میرے رب عزوجل کے سامنے برابر رکے رہیں گے یہاں تک کہ مجھ کو اور تم کو جنت کی طرف لے جائیں گے۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکر فضل اصحابہ وبشراہم، ص 193)
قادریوں کو مرنے سے پہلے توبہ کی بشارت

شیخ ابو سعود عبداللہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ بیان کرتے ہیں: “ہمارے شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنے مریدوں کے لئے قیامت تک اس بات کے ضامن ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی توبہ کئے بغیر نہیں مرے گا۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکرفضل اصحابہ و بشراھم، ص 191)
مریدی لاتخف

حضور سیدنا شیخ عبدالقادر رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ قصیدہ غوثیہ میں اپنے مریدوں کو دلاسا دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:
مریدی لاتخف اللہ ربی
عطانی رفعۃ نلت المنال
اے میرے مرید! تو مت ڈر، اللہ کریم میرا رب ہے، اس نے مجھے رفعت و بلندی عطا فرمائی ہے اور میں اپنی امیدوں کو پہنچتا ہوں۔
نظرت الی بلاداللہ جمعا
کخردلۃ علی حکم التصال
اللہ عزوجل کے تمام شہر اور ملک میری نگاہ میں رائی کے دانہ کی طرح ہیں اور میرے حکم اتصال میں ہیں۔ (قصیدہ غوثیہ، ص1)
آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی نسبت کا فائدہ

حضرت بزار رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: “حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی، قطب ربانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے عرض کیا گیا کہ “کوئی شخص آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا نام لیتا ہے لیکن نہ تو اس نے آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے بیعت کی ہے اور نہ ہی آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا خرقہ پہنا ہے تو کیا وہ آپ کا مرید کہلا سکتا ہے ؟“ یہ سن کر آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: “جو شخص میری طرف منسوب ہوا اور میرا نام لے اللہ عزوجل کے ہاں وہ مقبول ہو گا اور اللہ عزوجل اس پر مہربان ہوگا اگرچہ وہ برے عمل ہی کیوں نہ کرتا ہو اور وہ میرا مرید ہے، بے شک میرے رب عزوجل نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ میرے مریدوں اور میرے ہم مذہبوں اور میرے دوستوں کو جنت میں داخل کرے گا۔“ (المرجع السابق)
چار مشائخ رحمھم اللہ تعالٰی زندوں کی طرح تصرف کرتے ہیں:
حضرت شیخ علی بن الہیتی نے کہا کہ “میں نے چار مشائخ کو دیکھا ہے جو اپنی قبور میں ایسا تصرف کرتے ہیں جس طرح کہ زندہ کرتا ہے
(1) شیخ سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
(2) حضرت شیخ معروف کرخی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
(3) حضرت شیخ عقیل منجی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
(4) حضرت شیخ حیا بن قیس حرانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ (بہجۃ الاسرار، ذکر فصول من کلامہ، ص 124)
عقیدت مند کے لئے قبر سے باہر تشریف لے آئے

کسی شہر میں حضرت سیدنا عبدالقادر جیلانی قدس اللہ سرہ النوارنی کا ایک عقیدت مند رہتا تھا اس نے سلسلہ عالیہ قادریہ میں داخل ہونے کا ارادہ بھی کر رکھا تھا اسی غرض سے ایک روز وہ دور دراز کا سفر طے کرکے بغداد شریف پہنچا تو اس کو معلوم ہوا کہ حضرت سیدنا غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا انتقال ہو چکا ہے۔
آخر اس نے آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی قبر مبارک کی زیارت کرنے کا ارادہ کیا اور قبر مبارک پر حاضر ہوکر آداب زیارت بجا لایا، تو کیا دیکھتا ہے کہ حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنی قبر شریف سے نکلے اور اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنی توجہ سے نوازا اور اپنے سلسلہ عالیہ قادریہ میں داخل فرما لیا۔ ( تفریح الخاطر، ص 189 )
شیخ ابو سعود عبداللہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ بیان کرتے ہیں: “ہمارے شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنے مریدوں کے لئے قیامت تک اس بات کے ضامن ہیں کہ ان میں سے کوئی بھی توبہ کئے بغیر نہیں مرے گا۔“ (بہجۃ الاسرار، ذکرفضل اصحابہ و بشراہم، ص 191)
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1443543 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.