کیا غصہ حرام ہے ؟

الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول اللہ
عوام میں یہ جو مشہور ہے، “غصہ حرام ہے“ یہ بات غلط ہے، غصہ ایک غیر اختیاری امر ہے، انسان کو آ ہی جاتا ہے اس میں اس کا قصور نہیں ہاں غصہ کا بے جا استعمال برا ہے۔ بعض صورتوں میں غصہ ضروری بھی ہے مثلاً جہاد کے وقت اگر غصہ نہیں آئے گا تو اللہ عزوجل کے دشمنوں سے کس طرح لڑیں گے! بہرحال غصے کا “ازالہ“ ممکن نہیں “امالہ“ ہونا چاہئیے یعنی غصہ کا رخ دوسری طرف پھر جانا چاہئیے۔ مثلاً کوئی دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے بری صحبت میں تھا۔ غصہ کی حالت یہ تھی کہ اگر کسی نے اسے کانا کہہ دیا تو آپے سے باہر ہو گیا اور گالیوں کی بوچھاڑ کردی۔ کسی نے بدتمیزی کردی تو اٹھا کر تھپڑ جڑ دیا۔ مطلب کوئی بھی کام خلاف مزاج ہوا، غصہ آیا تو صبر کرنے کے بجائے نافذ کر دیا۔ جب اسے خوش قسمتی سے دعوت اسلامی کا مدنی ماحول مسیر آگیا اور دعوت اسلامی کے سنتوں کی تربیت کے مدنی قافلوں میں سفر کی برکتیں ظاہر ہونے لگیں اور غصہ کا “امالہ“ ہوگیا یعنی رخ بدل گیا۔ اب اللہ و رسول اور صحابہ و اولیاء عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم و علیہم الرضوان کے دشمنوں سے بغض ہوگیا۔ خود اسے کوئی کتنا ہی برا بھلا کہے غصہ دلائے مگر صبر کرتا ہے دوسروں پر بپھرنے کے بجائے خود اپنے نفس پر غصہ نافذ کرتا ہے کہ تجھے گناہ نہیں کرنے دوں گا غصہ تو ہے مگر اب اس کا “امالہ“ ہو گیا، رخ بدل گیا جو کہ محمود ہے۔

غصے کی عادت نکالنے کیلئے اوراد
1) جس کو غصہ آتا ہو اسے چاہئیے کہ ہر نماز کے بعد اکیس بار بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلے۔ کھانا کھاتے وقت تین تین بار پڑھ کر کھانے اور پانی پر بھی دم کرلے۔
2) چلتے پھرتے کبھی کبھی یااللہ یارحمٰن یارحیم کہہ لیا کریں۔
3) چلتے پھرتے یاارحم الراحمین پڑھتا رہے۔
4) روزانہ سات بار پ4 ال عمران کی 134 ویں آیت کا حصہ پڑھتا رہے۔
والکاظمین الغیظ والعافین عن الناس ط واللہ یحب المحسین ج

غصے کا علاج
جب غصہ آ جائے تو ان میں سے کوئی بھی ایک علاج کرلیں یا ضرورتاً سارے علاج کریں۔
1۔ اعوذباللہ من الشیطٰن الرجیم 2۔ ولاحول ولا قوۃ الاباللہ
3۔ چپ ہو جائیں 4۔ وضو کرلیں۔
5۔ ناک میں پانی چڑھالیں۔ 6۔ کھڑے ہیں تو بیٹھ جائیں۔
7۔ لیٹ جائیں 8۔ زمین سے چپٹ جائیں۔
9۔(اگر باوضو ہیں تو) سجدہ کریں اور منہ خاک پر رکھیں تاکہ احساس ہو کہ میں خاک سے بنا ہوں لٰہذا بندے پر غصہ کرنا مجھے زیب نہیں دیتا۔
10۔ جس پر غصہ آ رہا ہے اس کے سامنے سے ہٹ جائیں۔
11۔ سوچیں کہ اگر میں غصہ کروں گا تو دوسرا بھی غصہ کرے گا اور بدلہ لیگا اور مجھے دشمن کو حقیر نہیں سمجھنا چاہئیے۔
12۔ اگر کسی کو غصے میں جھاڑ وغیرہ دیا تو خصوصیت کے ساتھ سب کے سامنے ہاتھ جوڑ کر اس سے معافی مانگیں، اس طرح نفس دلیل ہوگا اور آئندہ غصہ نافذ کرتے وقت اپنی ذلت یاد آئے گی، یوں ہو سکتا ہے غصے سے خلاصی مل جائے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1383124 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.