کفارکے جاسوس

بخاری کی روایت میں ہے کہ قریش کو یہ خبر تو مل گئی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم مدینہ سے روانہ ہو گئے ہیں مگر انہیں یہ پتا نہ تھا کہ آپ کا لشکر “مرالظہر ان“ تک آ گیا ہے۔ اس لئے ابو سفیان بن حرب اور حکیم بن خرام و بدیل بن ورقاء اس تلاش و جستجو میں نکلے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا لشکر کہاں ہے ؟ جب یہ تینوں مرالظہر ان کے قریب پہنچے تو دیکھا کہ میلوں تک آگ ہی آگ جل رہی ہے۔ یہ منظر دیکھ کر یہ تینوں حیران رہ گئے اور ابو سفیان بن حرب نے کہا کہ میں نے تو زندگی میں کبھی اتنی دور تک پھیلی ہوئی آگ اس میدان میں جلتے ہوئے نہیں دیکھی۔ آخر یہ کون سا قبیلہ ہے ؟

بدیل بن ورقاء نے کہا کہ بنی خزاعہ معلوم ہوتے ہیں۔ ابو سفیان نے کہا کہ نہیں بنی خزاعہ اتنی کثیر تعداد میں کہاں ہیں جو ان کی آگ سے مرالظہر ان کا پورا میدان بھر جائے گا۔ (بخاری ج2 ص 613)

بہرحال حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ کی ان تینوں سے ملاقات ہو گئی اور ابو سفیان نے پوچھا کہ اے عباس ! تم کہاں سے آ رہے ہو ؟ اور یہ آگ کیسی ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے لشکر کی آگ ہے۔ حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ابو سفیان بن حرب سے کہا کہ تم میرے خچر پر پیچھے سوار ہو جاؤ ورنہ اگر مسلمانوں نے تمہیں دیکھ لیا تو ابھی تم کو قتل کر ڈالیں گے۔ جب یہ لوگ لشکر گاہ میں پہنچے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ اور دوسرے چند مسلمانوں نے جو لشکر گاہ کا پہرہ دے رہے تھے۔ ابو سفیان کو دیکھ لیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ اپنے جذبہ انتقام کو ضبط نہ کر سکے اور ابو سفیان کو دیکھتے ہی ان کی زبان سے نکلا کہ “ارے یہ تو خدا کا دشمن ابو سفیان ہے۔“ دوڑتے ہوئے بارگاہ رسالت میں پہنچے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم) ابو سفیان ہاتھ آ گیا ہے۔ اگر اجازت ہو تو ابھی اس کا سر اڑا دوں۔ اتنے میں حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی ان تینوں مشرکوں کو ساتھ لئے ہوئے دربار رسول میں حاضر ہو گئے۔ اور ان لوگوں کی جان بخشی کی سفارش پیش کردی۔ اور یہ کہا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے ان سبھوں کو امان دے دی ہے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1382714 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.