لنگڑاتے ہوئے بھشت

 پیارے بچو! آپ کو ایک کا واقعہ لنگڑاتے ہوئے بھشت میں پیش کیا جاتا ہے

حضرت عمرو بن جموح انصاری رضی اللہ تعالٰی عنہ لنگڑے تھے۔ یہ گھر سے نکلتے وقت یہ دعاء مانگ کر چلے تھے کہ یااللہ ! مجھ کو میدان جنگ سے اہل و عیال میں آنا نصیب مت کر ان کے چار فرزند بھی جہاد میں مصروف تھے۔ لوگوں نے ان کو لنگڑا ہونے کی بناء پر جنگ کرنے سے روک دیا تو یہ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گڑگڑا کر عرض کرنے لگے کہ یارسول اللہ! مجھ کو جنگ میں لڑنے کی اجازت عطا فرمائیے میری تمنا ہے کہ میں بھی لنگڑاتا ہوا باغ بھشت میں خراماں خراماں چلا جاؤں۔ ان کی بے قراری اور گریہ و زاری سے رحمت عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا قلب مبارک متاثر ہو گیا اور آپ نے ان کو جنگ کی اجازت دے دی۔ یہ خوشی سے اچھل پڑے اور اپنے ایک فرزند کو ساتھ لے کر کافروں کے ہجوم میں گھس گئے۔ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ میں نے حضرت عمرو بن جموح رضی اللہ تعالٰی عنہ کو دیکھا کہ وہ میدان جنگ میں یہ کہتے ہوئے چل رہے تھے کہ خدا کی قسم! میں جنت کا مشتاق ہوں۔“ ان کے ساتھ ساتھ ان کو سہارا دیتے ہوئے ان کا لڑکا بھی انتہائی شجاعت کے ساتھ لڑ رہا تھا۔ یہاں تک کہ یہ دونوں شہادت سے سرفراز ہو کر باغ بہشت میں پہنچ گئے لڑائی ختم ہو جانے کے بعد ان کی بیوی ہند زوجہ عمرو بن جموح میدان جنگ میں پہنچی اور اس نے ایک اونٹ پر ان کی اور اپنے بھائی اور بیٹے کی لاش کو لاد کر دفن کیلئے مدینہ لانا چاہا تو ہزاروں کوششوں کے باوجود کسی طرح بھی وہ اونٹ ایک قدم بھی مدینہ کی طرف نہیں چلا بلکہ وہ میدان جنگ ہی کی طرف بھاگ بھاگ کر جاتا رہا۔ ہند نے جب حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم سے یہ ماجرا عرض کیا۔ تو آپ نے فرمایا کہ یہ بتا کیا عمرو بن جموح نے گھر سے نکلتے وقت کچھ کہا تھا ؟ ہند نے کہا کہ جی ہاں ! وہ یہ دعاء کرکے گھر سے نکلے تھے کہ “یااللہ مجھ کو میدان جنگ سے اہل و عیال میں آنا نصیب مت کر۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ یہی وجہ ہے کہ اونٹ مدینہ کی طرف نہیں چل رہا ہے۔ (مدارج جلد2 ص124)
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381516 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.