تحریر مسز پیرآف اوگالی شریف
شریعت اسلامیہ میں مرد حضرات کے لئے چہرہ کے بال اکھاڑنا ناجائز اورممنوع
قراردیا گیا ہے لیکن خواتین کے لئے یہ حکم نہیں ہے ،حسن وزیبائش ،زینت
وآرائش،عورت کے لئے طبعی وفطری امرہے او رفطری طور پر عورت کے چہرہ پربال
نہیں آتے جس طرح مرد کوآتے ہیں اگر کسی عورت کے چہرہ گال ٹھوڑی وغیرہ پربال
اُگ آئیں توا س کے لئے بہتر ومستحب ہے کہ چہرہ کے بالوں کو اکھاڑدے ،جیسا
کہ ردالمحتار ج 5 کتاب الحظرو الاباحۃ فصل فی النظروالمس ص 264 میں ہے
ازالۃ الشعرمن الوجہ حرام الا اذانبت للمر اۃ لحیۃ اوشوارب فلا تحرم ازالتہ
بل تستحب ۔ ترجمہ: چہرہ سے بال اکھاڑنا حرام ہے البتہ عورت کے چہرہ پر
ڈاڑھی یا مونچھ جیسے بال اگ آئیں تو اس کودورکرنا حرام نہیں بلکہ دور
کرلینا مستحب ہے- |