نگاہ کی حفاظت

اللہ تعالیٰ سورة المومن میں ارشاد فرماتے ہیں۔ ترجمہ: اللہ تعالیٰ آنکھوں کی خیانت کو جانتے ہیں اور جس شے کو سینے میں چھپاتے ہو‘ اس کو بھی جانتے ہیں۔“ یہ ایک ایسی آیت ہے جس کے الفاظ تھوڑے ہیں اور معانی بہت ہیں۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے ایک امرقبیح پر مطلع فرمایا ہے۔ جس مرض کا اس میں بیان ہے آج کل اس میں بہت لوگ مبتلا ہیں۔ مرض سے یہاں مراد معصیت ہے جس طرح مرض کی حقیقت یہ ہے کہ جسم میں اعتدال نہ رہے‘ اس طرح معصیت میں بھی قلب کے مزاج میں اعتدال نہیں رہتا ور اس کا انجام جسمانی مرض سے زیادہ مضر ہے۔

کسی نے بقراط سے پوچھا تھا کہ امراض میں کون سا مرض زیادہ پوشیدہ ہے اس نے کہا کہ جس مرض کو خفف سمجھا جائے‘ وہ بہت شدید ہے۔ اس لیے کہ وہ لاعلاج ہے۔ اس طرح جس گناہ کو ہلکا سمجھا جائے وہ بھی بہت شدید اور لاعلاج ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں دو گناہوں کا ذکر فرمایا ہے‘ آنکھوں کے گناہ اور دل کے گناہ کا۔

یوں تو آنکھوں کے بہت سے گناہ ہیں لیکن یہاں ایک خاص گناہ کا ذکر کیا ہے‘ وہ ہے بدنگاہی‘ اس طرح دل کے بہت سے گناہ ہیںلیکن بقرینہ سباق خاص گناہ کا ذکر ہے یعنی نیت بری ہونا۔ ان دونوں گناہوں کو لوگ گناہ سمجھتے ہیں لیکن اس میں شک نہیں ہے کہ جس درجہ ان کی مضرت ہے‘ اس قدر نہیں سمجھتے اگرچہ گناہ کا ادنیٰ اثر یہ ہوناچاہیے کہ دل میلا ہوجائے مگر اس گناہ کے بعد دل بھی میلا نہیں ہوتا۔ اس لیے لوگ اسے بہت خفیف سمجھتے ہیں۔ کسی عورت کو دیکھ لیا‘ کسی لڑکے کو گھور لیا‘ اس کو ایسا سمجھتے ہیں جیسے کسی اچھے مکان کو دیکھ لیا یا کسی پھول کو دیکھ لیا۔ پھر یہ گناہ ایسا ہے کہ اس سے بوڑھے بھی بچے ہوئے نہیں ہیں۔کھلی بدکاری سے تو اکثر لوگ محفوظ ہیں کیونکہ اس کیلئے بڑے اہتمام کرنے پڑتے ہیں اول تو جس سے ایسا فعل کرے وہ راضی ہونیز شرم و حیا بھی مانع نہ ہو۔ اس لیے شائستہ آدمی خصوصاً جو دین دار سمجھے جاتے ہیں اس میں بہت کم مبتلا ہوتے ہیں۔ بخلاف آنکھوں کے گناہ کے اس میں اس طرح کے مواقع نہیں ہیں‘ نہ رقم کی ضرورت ہے‘ نہ بدنامی کا خدشہ کیونکہ اس کی خبر تو اللہ ہی کو ہے کہ کس نیت سے کس کو دیکھا ہے۔

(مزید ایسے اصلاحی اور روحانی واقعات حاصل کرنے کیلئے ”معرفت کے متلاشی“ کتاب کا مطالعہ کریں“)
Jaleel Ahmed
About the Author: Jaleel Ahmed Read More Articles by Jaleel Ahmed: 383 Articles with 1217971 views Mien aik baat clear karna chahta hoon k mery zeyata tar article Ubqari.org se hoty hain mera Ubqari se koi barayrast koi taluk nahi. Ubqari se baray r.. View More