سیل فون پر ناولوں نے جاپان میں ہلچل مچا دی

 تازہ ترین ”سیل فون ناولز“ جنہیں نوجوان خواتین سیل فون کی پیڈ پر کمپوز کررہی ہیں شائقین میں بے حد مقبول ہورہے ہیں۔ یہ ناول سیل فون کی چھوٹی اسکرین پر پڑھے جاسکتے ہیں۔ ان نئے ناولوں نے نئی نسل کو کتب بینی سے دور کردیا جہاں ایک ہزار سال قبل ”اے ٹیل اوف گینجی“ نامی ناول سب سے پہلے دنیا کو دیا تھا۔ گزشتہ ماہ سال کے اختتام پر سب سے زائد فروخت ہونے والی ناول کی فہرست میں سیل فون ناول شامل تھے جنہیں بعد میں کتابی شکل میں شائع کیا گیا تھا۔ یہ ناولین نہ صرف ادب کی صف میں شامل ہوکر ہلچل مچا رہی ہیں بلکہ ان کو بالادستی بھی حاصل ہے۔گزشتہ سال 10 بہترین سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ناولوں میں 5 سیل فون ناولز شامل ہیں۔
یہ سیلولر ناول رومانی کہانیوں، مختصر مکالموں اور پیغاموں کی نسبت سے تخلیق کئے جاتے ہیں۔ ان میں پلاٹ اور کرداروں کو روایتی ناولوں کے انداز میں استعمال کیا جانا ہے۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جاتا ہے کہ دس سب سے زیادہ فروخت ہونے والوں میں سرفہرست 3 سیل فون ناولز ہیں۔ کیا سیل فون مصنفین کو ختم کردیں گے؟ یہ سوال جاپان کے ایک کثیر الاشاعت میگزین نے صفحہ اول پر چھاپا۔ اس کا جواب سیل فون ناولوں کے شائقین نے یہ دیا کہ یہ ناول قابل تعریف اور قابل ستائش ہیں۔ ان کے مطالعہ سے عاری نوجوان نسل کی مطالعاتی دلچسپی دوبارہ پیدا ہوگی جو کامک بکس تک محدود ہوکر رہ گئی تھی اور پھر یہ کہ یہ نوجوان نسل کی تخلیق نوجوان نسل کو بے حد پسند ہے۔ ناقدین ادب کا کہنا ہے کہ ان ناولوں میں جو غیر معیاری ادب پیش کیا جارہا ہے اس سے جاپان کا معیاری ادب تباہ ہوکر رہ جائے گا۔
قطع نظر ان باتوں کے سیل فون ناولز کی مقبولیت اور روز افزوں ہمہ گیریت سے محسوس ہوتا ہے کہ روایتی ناول خواب و خیال ہوکر رہ جائیں گے۔ ایک سیل فون ناول جسے قارئین نے غرارنیک دیا۔ ایک ٹریجڈی داستان ہے جو دو لڑکپن کے دوستوں کی کہانی ہے 1 سے 142 صفحہ کی کتاب میں لکھا گیا۔ اس سیل فون ناول کی 4 لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں اور یہ سب سے زیادہ 10 فروخت ہونے والی ناولوں میں 5 ویں نمبر پر رہی۔ سیل فون ناول کی ابتداء 2000ء سے ہوئی یہ ناولز ڈائری کی شکل میں لکھے جاتے ہیں اور بیشتر لکھنے والوں میں نوجوان خواتین ہوتی ہیں جو انتہائی خلوص سے جذبات کا اظہار کرتی ہیں۔ یہ اس نسل میں بہت مقبول ہیں جو ٹیکنالوجی کے دور میں پیدا ہوئے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: