انسان کی زندگی میں ماں باپ ایک
عظیم نعمت ہیں ___ جو اُس کے لیے پُراعتماد جائے پناہ ___ دُکھوں کا تسکین
بھرا مداوا ___ شفقت کا بہتا ہوا دریا ___ محبت کا پُرجوش سمندر ___ اور
دوستی و جاں نثاری کے ہر معیار پر پورا اُترنے والے ہیں ___ حمایت ، ہمدردی
اور مال ___ اتنے گراں قدر ہیں کہ اَجر و بدلہ کے مطالبہ کے بغیر ___ ماں
باپ کے علاوہ اور کوئی نچھاور نہیں کرتا ___ حمایت ایسی کہ ماں باپ اپنی
زندگی کا بہترین دور''جوانی'' اولاد کے لیے قربان کر دیتے ہیں ___ ہمدردی
ایسی کہ خود اذیت اُٹھا کر بھی اولاد کے لیے راحت کا سامان پیدا کرتے رہیں
گے ___ اورمال و دولت کا تو ذکر ہی کیا کرنا ___ چنانچہ ماں باپ پر اعتماد
کرنے کے لیے ہم ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرتے ___ بلکہ ماں سے بڑھ کر کسی کو
دوست نہیں سمجھتے ___ باپ سے زیادہ کوئی حمایتی ہماری نظر میں نہیں جچتا
___ ہم بلا جھجک اپنے آپ کو ماں باپ کے سپرد کردینے پر تیار ہو جاتے ہیں
___ اور یہاں سے ماں باپ کا اصل امتحان شروع ہو جاتا ہے ___ جانشین ِ گنج ِ
کرم، بابا جی سیّد میر طیب علی شاہ بخاری مدظلہ' العالی (سجادہ نشین حضرت
کرماں والا شریف) نے ارشاد فرمایا: ___ ''ہم اپنی اولاد کی بہترین پیدائش
کے لیے پلاننگ کرتے ہیں ___ عمدہ تعلیم اور اعلیٰ معیارِ زندگی فراہم کرنے
کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں ___ خوب سے خوب تر انداز میں شادی کی پلاننگ
بھی کرتے ہیں ___ مگر سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنی اولاد کی قبر اچھی کرنے کی
پلاننگ بھی کرتے ہیں یا نہیں؟'' ___ محبت، پیار، حمایت، ہمدردی، ایثار،
قربانی بلکہ یہ تمام قبیلہ ماں باپ پر آ کر ختم ہو جاتا ہے مگر پھر بھی
قرآن نے سورة توبہ میں صاف صاف بتا دیا ___ ''اگر تمہیں تمہارے ماں باپ
رسول اکرم ۖ سے زیادہ پیارے ہیں تو پھر تم فاسقوں میں سے ہو'' ___ کیونکہ
حمایت، ہمدردی اور مال سمیت وہ سب کچھ جو ماں باپ نچھاور کر سکتے ہیں ___
نبی کریم ۖ نے بدرجہ اولیٰ عطا فرمایا ___ بلکہ قبر، حشر اور قیامت میں
جہاں ماں باپ بھول جائیں گے ___ قطعی نظر انداز کر دیں گے ___ حتیٰ کہ
پہچاننے سے بھی انکار کر دیں گے ___ وہاں بھی آقائے کریم ۖ ہمارے لیے حمایت،
ہمدردی اور شفاعت کے دروازے کھول دیں گے ___ لیکن اِس کے لیے صرف رسول کریم
ۖ کی محبت و اتباع کی شرط عائد کی گئی ___ چنانچہ ماں باپ تمام تر محبت،
شفقت، عنایت، حمایت اور ہمدردی کے ساتھ ساتھ ___ اپنی اولاد کے دل میں رسول
ِ کائنات ۖ کی محبت و اتباع کا جذبہ بھی پیدا کریں ___ ورنہ سب کچھ قطعی
طور پر بے کار ہے ___ کسی قاتل و ڈکیت کو سزائے موت دینے سے پہلے آخری
خواہش پوچھی گئی ___ کہنے لگا، میری ماں کو بلاؤ ___ جب اُسکی ماں آئی اور
پیار دینے کے لیے اپنا ہاتھ بڑھایا ___ مجرم نے نفرت سے اپنی ماں کا ہاتھ
پکڑ کر دانتوں سے چبا ڈالا ___ پھر کہنے لگاکہ جس دن میں نے پہلی مرتبہ
ہمسائے کی مرغی چرائی تھی اگر تم مجھے سزا دے دیتی تو آج میں اِس سزا سے بچ
گیا ہوتا ___ کوئی بچہ ماں کے پیٹ سے جھوٹ، دھوکہ، چوری سیکھ کر نہیں آتا
___ وہ سب کچھ ماں باپ سے سیکھتا ہے ___ باپ خود کہتا ہے کہ ملاقات کے لیے
آنے والے سے کہو کہ میں گھر پر نہیں ہوں ___ بچہ جھوٹ بولنا سیکھ جاتا ہے
___ ماں کھانے پینے کی چیزیں چھپا کر بچے کو دھوکہ دیتی ہے تو وہ دھوکہ
دینا سیکھ جاتا ہے ___ پھر مطلوبہ چیز حاصل کرنے کے لیے چوری کی عادت میں
مبتلا ہوتا ہے ___ دراصل تربیت ماں باپ کا حقیقی فریضہ ہے ___ ورنہ خوراک
مرغن ہو یا سادہ ___ پیٹ بھر ہی دیتی ہے ___ لباس و رہائش اعلیٰ ہو یا
معمولی ___ کام چل ہی جاتا ہے ___ اِسی لیے حضرت صاحب کرماں والے نے فرمایا:
''زیادہ تعلیم سے تھوڑی تربیت بہتر ہے'' ___ ڈاکٹر سیّد گوہر جاوید طیّبی (نیوروسرجن
کراچی) کا دعویٰ مجھے بڑا ہی بھلا معلوم ہوا ___ اُنہوں نے کہا: ___ ''میں
اپنے بچے کو باقاعدگی کے ساتھ اپنے بزرگوں کی قبور پر لیجاتا ہوں ___
اولیاء کی خدمت میں یا اُنکے مزارات پر حاضری کے لیے ساتھ لے جاتا ہوں ___
ہر جمعة المبارک کو گھر میں محفل میلاد منعقد کرواتا ہوں جس میں اپنے بچے
کی شمولیت یقینی بناتا ہوں ___ اِس لیے مجھے پورا یقین ہے کہ میرا بیٹا
بدعقیدہ یا گمراہ نہیں ہو گا'' ___ یہ بے حد خوبصورت دعویٰ ہے ___ یہی
حقیقی شفقت و محبت ہے ___ اِسی کا نام پرورش و تربیت ہے ___ اور یہی دنیا و
آخرت کی کامیابی ہے ___ اِسی تربیت کے ماتحت ہمارے بزرگ بیلی جناب اللہ
رکھا حافظ طیّبی (خلیفہ مجاز حضرت کرماں والا شریف) نے ___ '' جِلائے
روح''کتاب کی صورت میں اپنے والدین کی پاکیزہ تربیت کا عمدہ تذکرہ محفوظ
کیا ہے ___ اور اِسی نہج پر میرے والد ِ گرامی (ملک نصراللہ خاں اعوان
مرحوم)نے ہماری تربیت فرمائی ___ یقینا ایسے والدین کے احسان کا بدلہ ہم
نہیں دے سکتے ___ اِسی لیے میں بھی اپنے بیٹے (فارِد حسنین) کو سکول چھوڑنے
کے لیے جب گھر سے نکلتا ہوں ___ راستے میں تین مرتبہ پہلے میں اُسے درودِ
پاک خضری پڑھاتا ہوں اور وہ ساتھ ساتھ دہراتا ہے ___ پھر تین مرتبہ وہ بھی
مجھے درودِ پاک خضری پڑھاتا ہے اور میں ساتھ ساتھ دہراتا ہوں ___ یہ قبر
اچھی کرنے کی بڑی پیاری کوشش ہے ___
والسلام الیٰ یوم القیام
ثناء اللہ طیبی
ایڈیٹر
ماہنامہ ''مجلہ حضرت کرماں والا'' |