اللہ رب العزت اپنی پاک کتاب
لاریب کتاب قرآن مجیدفرقان حمیدمیں ارشادفرماتاہے
اَعُوذُبِاِللہِ مِنَ الشَّیطٰنِ الرَّجِیمِ٭بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ
الرَّحِیمِ
یٰاَیُّھَاالَّذِینَ اٰمَنُوااِذَانُودِیَ لِِلصَّلوٰةِ مِن یَّومِ
الجُمعَةِ فَاسعَوااِلیٰ ذِکرِاللہِ وَذَرُوابَیعَ،ذَالِکُم خَیر’‘لَّکُم
اِن کُنتُم تَعلَمُونَ پارہ28سورة الجمعة
ترجمہ! اے ایمان والو!جب نمازکی اذان ہوجمعہ کے دن تواللہ کے ذکرکیطرف
دوڑواورخریدوفروخت چھوڑدویہ تمہارے لئے بہترہے اگرتم جانو۔
شرع مطہرنے روزانہ پانچ مرتبہ نمازپڑھنی فرض فرمائی ہے۔اسمیں جماعت کی
تاکیدتوبڑی سختی سے کی ہے مگرجماعت کوفرض قرار نہیں دیا کہ اگرجماعت سے
نمازنہ پڑھوگے تونمازادانہ ہوگی۔مگرہفتہ میں ایک دن ایسی نمازمقررفرمائی
جوبغیرجماعت کے اداہوسکتی ہی نہیں، اسمیں اللہ رب العزّت کی یہ حکمت تھی کہ
مسلمان ہفتہ کے اندرایک دن میں ایک مرکزمیںجمع ہوں تاکہ ایک دوسرے کے حالات
کاپتہ چلتارہے اورایک دوسرے کے دکھ دردمیں شریک ہوں مل جل کرکام کرنے
کاسلیقہ آئے تاکہ غیرمسلموں پردین اسلام کی شان وشوکت اوررعب ودام قائم رہے
۔قرآن مجیدمیں اللہ رب العزت نے جمعہ کاذکرمِن یَّومِ الجُمعَةِ سے کیایہی
اس دن کی فضیلت کے لئے کافی ہے اسے کے علاوہ سرکاردوعالم نورمجسمّﷺ نے
متعددبارمختلف عنوانوں سے اسکی (یومِ جمعہ) کی فضیلت بیان فرمائی
ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ آقاﷺنے جمعہ کے دن ارشادفرمایااس میں ایک ساعت
ایسی ہے کہ اسکو جو مسلمان بندہ پاجائے اورکھڑاہونمازپڑھ رہاہواوراللہ سے
کچھ مانگے تواللہ اسکووہ چیزضروردیگااورآپﷺ نے اپنے ہاتھ سے اس ساعت کی کمی
بیان کرنے کے لئے اشارہ فرمایا
آقاعلیہ الصلوٰة والسّلام ارشادفرماتے ہیں،
"قَالَ رَسُولُ اللہِ لَیلَةُ الجُمعَةِ اَعَزُّوَیَومُ الجُمعَةِ
اَزھَرُ﴾رواہ البہیقی مشکوٰة صفحہ 121 ﴿
آقاعلیہ الصلوٰة والسلام ارشادفرماتے ہیں کہ جمعہ کی رات روشن ہے اورجمعہ
کادن چمکدارہے
2۔عن ابی ھریرہ قال قال رسُول اللہِ خَیرُیَومِِ طَلَعَت عَلَیہِ الشَّمسُ
یَومُ الجُمعَةِ فِیہِ خُلِقَ اٰدَمُ اُدخِلَ الجَنَّةَ وَفِیہِ یُخرِجُ
مِنھَاوَلاَتَقُومُ السَّاعَةُ اِلاَّافِی یَومِ الجُمعَةِ
حضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ سرکارمدینہ راحت قلب سینہ ﷺنے
ارشادفرمایابہتردن جس پرسورج طلوع کرتاہے جمعہ کادن ہے اسی جمعہ کے دن آدم
ؑ پیداہوئے اسی دن جنت میں داخل کیے گئے اوراسی دن جنت سے نکالے گئے
اورقیامت بھی جمعہ کے دن قائم ہوگی ﴾رواہ مسلم مشکوٰة﴿
3۔عن ابی الدرداقال قال رسول اللہﷺاَکثِرُوالصَّلوَةَعَلَیَّ یَومَ الجُمعة
فَاِنَّہ‘مَشھُود’‘یَشھَدُہُ المَلَآئَکَةُ وَاِنَّ اَحَدَََالَم یُصَلِّ
عَلَیَّ اِلَّاعرِضَت عَلَیَّ صَلوٰتُہ حَتّٰی یَفرُغَ مِنھَاقَالَ قُلتُ
وَبَعڈالمَوتِ قَالَ اِنَّ اللّٰہ حَرَّمَ عَلَی الاَرضِ اَن یَاکُلَ
اَجسَادَالاَنبِیَائِ فَنَبِیُّ اللّٰہِ حَیّ’‘ یُرزَقُ(رواہ ابن ماجہ
(مشکوٰة صفحہ 121)
حضرت ابودرداؓ عنہ سے مروی ہے کہ نبی علیہ الصَّلوٰة والسَّلام نے
ارشادفرمایاجمعہ کے دن مجھ پرکثرت سے درودپاک پڑھاکرو بیشک (جمعہ کادن)
مشہودہے۔اس دن میں فرشتے حاضرہوتے ہیں جوکوئی مجھ پردرودپڑھتاہے
اسکادرودمجھ پرپیش کیاجاتاہے یہاں تک کہ وہ (آدمی) اس سے فارغ ہو۔راوی
فرماتے ہیں میں نے آقاﷺ کی بارگاہ میں عرض کیاموت کے بعدبھی؟ آقاﷺ نے
فرمایابیشک اللہ پاک نے زمین پرانبیاءکے جسم کاکھاناحرام قراردیاہے پس اللہ
کانبی زندہ ہوتاہے رزق دیاجاتاہے۔ درج بالاحدیث میں دیکھوکہ اس میں جمعہ کی
فضیلت بیان کی گئی ہے کہ جمعہ کادن ایک ایسامقدس دن ہے جسمیں آسمانوں کے
فرشتے کثرت سے زمین کادورہ کرتے ہیں اوراس دن زمین پررحمت ہی رحمت ہوتی ہے
اسکے ساتھ یہ مسئلہ بھی ثابت ہواکہ اللہ عزوجل کے تمام پیارے انبیاءعلیہ
الصّلوٰة والسَّلام زندہ ہیں ۔خصوصاََ سیدالانبیاءحضرت احمدمجتبیٰ ﷺ زندہ
ہیں اورجنتی رزق بھی کھاتے ہیں جوآپکو(معاذاللہ) مردہ کہے وہ خودہی مردہ ہے
اورہمارے نبی ﷺزندہ ہیں ۔
4۔مسلم شریف میں ایک حدیث ہے کہ حضورعلیہ الصَّلوٰة والسَّلام نے حضرت
موسیٰ ؑکوانکی قبرمیں نماز پڑھتے دیکھا یہ تونبی کادنیاسے ظاہراََپردہ
فرمانے کاذکرہے اللہ پاک جب چاہتاہے تواپنے کلیم کومقام طورپربلالیتاہے
،کبھی چاہتاہے تواپنے حبیب کواپنے پا س عرش العلیٰ پربلالیتاہے۔ ہم شہیدکے
مقام ومرتبہ کواچھی طرح نہیں جان سکے کیونکہ کہ اللہ پاک نے ہمارے لئے
کہاہے شہیدزندہ ہے مگرتم ان انکی زندگی کاشعورنہیں رکھتے نبی ﷺکامقام
ومرتبہ توخودخالق کائنات ہی جانتاہے ۔لوگ تونبی ﷺ کے مقام مرتبہ کے بارے
میں سوال کرتے ہیں اگرایک نبی کاامتی بھی جمعہ کے دن فوت ہوتواس کواللہ پاک
قبرکے فتنہ سے بچاتاہے۔
5۔حضرت عبداللہ ابن عمرؓسے مروی ہے کہ آقاﷺنے ارشادفرمایاکوئی مسلمان جمعہ
کے روزیاجمعہ کی رات کوفوت ہوجائے تواللہ تعالیٰ اسکوقبرکے فتنہ سے
بچادیتاہے۔ رواہ احمد۔ترمذی(مشکوة)
6۔ ابویعلیٰ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ حضورعلیہ الصَّلوٰة
والسَّلام نے فرمایاکہ جمعہ کے دن اوررات میں چوبیس گھنٹے ہوتے ہیں کوئی
گھنٹہ ایسانہیں گزرتاکہ جسمیں اللہ تعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آدمی آزادنہ
کرتاہوجن پرجہنم واجب ہوگئی تھی ۔ ( نزہة المجالس جلداوّل صفحہ 107)
جمعہ کے روزغسل کرنا،خوشبولگانا اوراچھے کپڑے پہننا بھی ثواب ہے
7۔حضرت ابوسعیدخدری ؓ کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتاہوں کہ رسول اللہ ﷺنے
فرمایاہربالغ پرجمعہ کے دن اگرمیسرہوسکے تونہانامسواک کرناخوشبولگاناضروری
ہے۔ ﴾البخاری کتاب الجمعة﴿
حضرت سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے کہ آقاعلیہ الصَّلوٰة والسَّلام نے
ارشادفرمایاجوشخص جمعہ کے دن نہائے اورجس قدر ہوسکے پاکی حاصل کرے اورتیل
لگائے یاا اپنے گھرکی خوشبولگائے پھرنمازجمعہ کے لئے (مسجدکی طرف) چل
پڑے۔اورایسے دوآدمیوں(جومسجدکے اندربیٹھے ہوں) کے درمیان تفریق نہ
کرے۔اورجسقدراسکی قسمت میںہو نمازپڑھے جب امام خطبہ پڑہنے لگے توخاموشی سے
بیٹھے تواللہ پاک اسکے لئے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ
فرمادیتاہے(البخاری کتاب الجمعة)
8۔ حضرت اوس بن اوس ؓ سے مروی ہے کہ رسولخداﷺ نے فرمایاجوشخص جمعہ کے
روزنہلائے اورخودنہائے اول وقت (مسجد) میںآئے اورشروع خطبہ میں شریک ہوچل
کرآئے سوارہوکرنہ آئے امام کے قریب رہے خطبہ جمعہ (خاموشی سے )سنے دوران
خطبہ فضول گفتگونہ کرے اس کے لئے ہرقدم کے بدلے سال بھرکے عمل،ایک سال کے
روزوں اوراسکی راتوں کے قیام کاثواب ہے۔ ابن ماجہ مشکوٰة
اوپروالی حدیث پاک میں مَن غَسَّل"َ کہ جونہلائے "اسکے تین مطلب ہوسکتے
ہیں۔ایک تویہ ہے کہ اپنے کپڑے دھوئے دوسرایہ کہ کہ کسی کونہانے کاسامان
مہیاکرے مثلاََپانی اورتیل صابن وغیرہ کاانتظام کردے۔تیسرایہ کہ اپنی عورت
سے صحبت کرے تاکہ اسکوغسل کرناپڑے
9۔ حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ نے فرمایاجب مرداورعورت غسل کرتے ہیں تواللہ
تعالیٰ انکے پانی کے ہرقطرے سے ایک فرشتہ پیداکرتاہے جومرداورعورت کے لئے
قیامت تک استغفارکرتارہتاہے۔ ﴾نزہة المجالس جلداوّل صفحہ ۱۱۱﴿
ان مبارک حدیثوں سے پتہ چلاکہ جمعہ کے روزغسل کرناخوشبو،نئے کپڑے وغیرہ
پہنناباعث ثواب ہے ۔
جمعہ کے روزگردنیں پھلانگنامنع ہے
آجکل تواکثرنمازیوںمیںیہ رواج ہے کہ جمعہ کے دن سب سے آخرمسجدمیں آتے ہیںجب
سب سے آخرمیں آتے ہیں۔پہل آنے والے نمازیوںسے صفیںبھری جاچکی ہوتی ہیں
۔آخرمیں آنے والے نمازی پہلے نمازیوں کی گردنیں پھلانگ کرآگے جانے کی کوشش
کرتے ہیں ایساکرناشرعامیں ناجائزاورحرام ہے اس سے دوسرے مسلمان بھائیوں
کوتکلیف ہوتی ہے لہذا!جہاں جگہ ملے بیٹھ جاناچاہیے لوگوں کی گردنیں
پھلانگنیں سے بچناچاہیے
10۔ سرکارمدینہ راحت قلب وسینہ ﷺکاارشادپاک ہے
مَن تَخَطّٰی رِکَابَ النَّاسِ یَومَ الجُمعَةِ قاِتَّخَذَ جَسراََاِلیٰ
جَھَنَّمَ
جس نے جمعہ کے روزلوگوں کی گردنیں پھلانگیں اس نے جہنم کی طرف پُل بنایا
﴾رواہ الترمذی مشکوةصفحہ۲۲۱﴿
11۔حضرت عبداللہ بن بسرسے مروی ہے کہ ایک شخص جمعہ کے روزلوگوں کی گرنیں
پھلانگتاہواآیااورنبی کریم رؤف رحیم ﷺ خطبہ جمعہ پڑھ رہے تھے آپ ﷺ نے
فرمایابیٹھ جاﺅتم نے (لوگوں)کوتکلیف دی۔
﴾رواہ احمدابوداﺅدنسائی روزاجرجلداول صفحہ ۳۲۱﴿
نمازجمعہ کوچھوڑدینے کی وعید
جمعہ کی نمازفرض عین ہے اسکی فرضیت ظہرسے مؤکدہے
اوراسکامنکرکافرہے(درمختار)کیونکہ اسکی فرضیت نص قطعی سے ثابت ہے
اللہ رب العزت ایمان والوں کوخطاب کرکے فرماتاہےیٰاَیُّھَاالَّذِینَ
اٰمَنُوااِذَانُودِیَ لِِلصَّلوٰةِ مِن یَّومِ الجُمعَةِ فَاسعَوااِلیٰ
ذِکرِاللہِ وَذَرُوالبَیع،جب جمعہ کی اذان ہوجائے توذکرخداکی طرف
دوڑواورذکرخداسے مرادباجماع مفسرین خطبہ جمعہ مرادہے اوراذان سے مرادپہلی
اذان ہے کہ جب اذان ہوجائے توخریدوفروخت چھوڑدویعنی ہروہ کام چھوڑدو جوجمعہ
میں رکاوٹ ڈالے خواہ خریدفروخت ہوخواہ کھیتی باڑی کیوںنہ ہوخواہ ویسے چہل
قدمی یافضول باتیں میں مصروف کیوں نہ ہویہ سب کام چھوڑکراللہ کے ذکرکی طرف
چل کرنہ بلکہ دوڑکرآﺅتاکہ تم کامیاب ہوجاﺅہم اگردنیاکے کام میں لگے رہے
تواپنی دنیابھی بربادکردیں گے اورآخرت بھی اسی لئے اللہ رب العزت نے حکم
دیاہے کہ دنیاکہ سب کام چھوڑدو۔جمعہ کے دن مسجدمیں جلدی ہم آئیں گے تو
13۔ حضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ آقاﷺنے ارشادفرمایاجوشخص جمعہ کے دن
مثل غسلِ جنابت کے(خوب اچھی طرح غسل کرے بعدازاں نمازکے لئے جائے توگویااس
نے ایک اونٹ صدقہ کیاجودوسری گھڑی میں چلے گویاکہ اس نے ایک گائے صدقہ کی
جوتیسری گھڑی میں چلے گویااس نے ایک سنگھارا ہوا مینڈھا صدقہ کیاجوچوتھی
گھڑی میں چلے تواس نے گویاایک مرغی صدقہ میں دی اور جو پانچویں گھڑی میں
چلے گویااس نے ایک انڈاصدقہ میں دیا۔کیونکہ جسوقت امام خطبہ پڑھنے نکل
آتاہے توفرشتے خطبہ سننے کے لئے(مسجد)کے اندرآجاتے ہیں البخاری کتاب الجمعة
جب فرشتے مسجدکے اندرآجاتے ہیں تووہ اپنادفترلیپیٹ لیتے ہیں
مسجدمیں پہلے آنے کی وجہ سے اونٹ کی قربانی کاثواب ملتاہے وہ بھی بالکل مفت
مگرافسوس آجکل کے پرفتن دورمیں ہم نے آقاعلیہ الصَّوٰة والسّلام کے
ارشادپاک کی قدرنہ کی اوّل توجمعہ پڑھتے ہی نہیں اگرپڑھتے ہیںتووہ بھی
مسجدمیں تب آتے ہیں جب امام خطبہ جمعہ ختم کرنیوالاہوتاہے اس سے ہمارابہت
بڑانقصان ہوجاتاہے ۔ثواب سے محروم رہ جاتے ہیں جب ہم نمازجمعہ پڑھتے ہیں
توصرف جمعہ کی نمازکاثواب ملتاہے ۔ہم دنیاکی طرف تودوڑے چلے جاتے ہیں ہمیں
دین کی خاطربھی دوڑناچاہیے۔جب ہم دین کی طرف دوڑیں گیںتودنیاہمارے پیچھے
دوڑے گی
ایک مشہور قول ہے اگرسورج سامنے ہوتوسایہ پیچھے ہوتاہے اگرسورج پیچھے
ہوتوسایہ آگے ہوتاہے۔اسی طرح دین اوردنیاکی مثال ہے کہ اگرہم نے دین کوآگے
رکھاتوجسطرح سایہ پیچھے تھادنیاہماری پیچھے ہوگی اگرہم نے دنیاکوآگے
رکھاتودین پیچھے چلاجائے گاجب دین پیچھے چلاجائے تونہ ہماری دنیارہیگی
اورنہ آخرت دنیامیں اللہ تعالیٰ کے عذاب میں گرفتارہوجائیں گے آخرت میں
عذاب الیم کے مزے چکھیں گے
حدیث پاک میں آتاہے۔
14۔ طارق بن شہاب ؓ سے مروی ہے کہ رسول خداﷺ نے ارشادفرمایاہرمسلمان پرجمعہ
جماعت کے ساتھ پڑھناضروری ہے اورواجب ہے سوائے چار(قسم کے آدمیوں کے).
1غلام پر،. 2 عورت پر،. 3بچے اور 4بیمارپر۔ ﴾رواہ ابوداﺅد مشکوٰةصفحہ ۱۲۱﴿
15۔ حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ بیشک رسول خداﷺنے فرمایاہے جواللہ اورقیامت
کے دن پرایمان رکھتاہے اس پرجمعہ کے دن جمعہ (پڑھنا)لازم ہے سوائے مریض
،مسافر،عورت ،بچے اورغلام کے جوآدمی جمعہ کی نمازسے بے پرواہ ہوکھیلنے
یاسوداگری میں تواللہ تعالیٰ اس سے بے پرواہی کرتاہے اللہ بے پرواہ ہے
تعریف کیاگیا۔
معلوم ہواجوآدمی جمعہ کی نمازسے بے پرواہ ہوجائے تواللہ تعالیٰ بھی اس شخص
سے بے پرواہ ہوجاتاہے جس شخص سے اللہ پاک اورحضورعلیہ الصَّلوٰة والسَّلام
بے پرواہ ہوجائیںتو اس آدمی کااورکونسادروازہ مہربانی کارہ جاتاہے۔
16۔ حضرت ابن عمرؓاورابوہریرہ عنہماسے مروی ہے کہ ہم نے آقاعلیہ الصَّلوٰة
والسَّلام کویہ فرماتے ہوئے سناکہ آپ ممبرپر تشریف فرماتھے اورارشاد
فرمایاکہ لوگ جمعہ چھوڑنے سے بازآجائیں ورنہ اللہ تعالیٰ انکے دلوں
پرضرورمہرکردیگا پھروہ ضرور غافلوں میں سے ہوجائیں گے۔ ﴾رواہ مسلم شریف﴿
17۔ حضرت ابو الجعدضمری سے مروی ہے کہ ہم نے نبی علیہ الصَّلوٰة والسَّلام
کویہ فرماتے ہوئے سناکہ جوشخص تین جمعے سستی سے چھوڑدے تواللہ تعالیٰ اسکے
دل پرمہرکردیگا۔ ﴾رواہ ابوداﺅد،الترمذی،نشای ابن ماجہ﴿
18۔ حضرت عبداللہ ابن عباسؓسے روایت ہے کہ حضورﷺنے فرمایاکہ میں نے ارادہ
کرلیاکہ ایک آدمی کوجمعہ پڑھانے کاحکم دوں پھران لوگوں کے اوپرانکے گھروں
کوجلادوں جوجمعہ کی نمازمیں نہیں آئے ﴾رواہ مسلم (مشکوٰة صفحہ ۱۲۱﴿
19۔ حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشادفرمایاکہ جس
شخص نے بغیرعذرکے جمعہ کوچھوڑدیاتو اس (شخص) کوایسی کتاب میں منافق لکھ
دیاجائے گاجونہ مٹائی جاتی ہے اورنہ بدلی جاتی ہے ﴾رواہ الشافعی(مشکوة
صفحہ۱۲۱)﴿
20۔ حضرت ابن ِعباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایاکہ جس نے چارجمعوں
کوبلاکسی عذرکے چھوڑدیاتواس نے اسلام کواپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دیا۔
﴾کنزالعمال جلد۷صفحہ۸۱۵﴿
آخرمیں بارگاہ الٰہی میں دعاکرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ تمام مومنین کوجمعہ
شریعت کے احکام کے مطابق پڑھنے کی توفیق عطافرمائے اورمنافقت کی بُری مرض
سے بچائے آمین یارب العالمین |