ولادتِ باسعادت سے شقِ صدر تک: اہم واقعات و مراحل

از قلم: سدرہ بنتِ سعید
طالبہ جامعہ اسلامیہ حنفیہ، شعبہ درسِ نظامی (دورۃ الحدیث)
حضور خاتم النبیین ﷺ کے والد حضرت عبد اللہ اور والدہ حضرت آمنہ ہیں۔آپﷺ کا تعلق عرب کے مشہور خاندان قریش کی شاخ بنو ہاشم سے ہے۔آپ ﷺ کے دادا کا نام "عبد المطلب"، دادی کا نام"فاطمہ"، نانا کا نام "وہب" اور نانی کا نام "برہ" ہے۔

حضور خاتم النبیین ﷺکی اولادا ور داماد:
حضور خاتم النبیین ﷺ کی تمام اولاد حضرت خدیجہ سے ہیں ،سوائے حضرت ابراہیم کے، وہ حضرت ماریہ قبطیہ کے بطنِ پاک سے دنیا میں آئے ۔ حضرت ابراہیم کے علاوہ دو (2) صاحبزادے حضرت عبد اللہ اور حضرت قاسم بھی تھے، مگر تینوں صاحبزادوں کا وصال بچپن میں ہی ہوگیا تھا۔ حضور خاتم النبیین ﷺ کی سب سے بڑی شہزادی حضرت زینب ہیں، جن کا نکاح حضرت ابوالعاص سے ہوا تھا۔ دوسری صاحبزادی حضرت رقیہ ہیں، جن کا نکاح امیر المؤمنین خلیفہ ثالث حضرت عثمانِ غنی سے ہوا تھا۔ تیسری صاحبزادی حضرت ام کلثوم ہیں، حضور خاتم النبیین ﷺ نے حضرت رقیہ کے انتقال کے بعد حضرت عثمانِ غنی سے حضرت ام کلثوم کا نکاح فرما دیا تھا۔ چوتھی اور سب سے محبوب صاحبزادی حضرت فاطمہ ہیں، جن کا نکاح امیر المؤمنین خلیفہ چہارم حضرت علی شیرِ خدا سے ہوا تھا۔
حضور خاتم النبیین ﷺ کے بارہ(12) چچا " حارث، ابوطالب، زبیر، امیرِ حمزہ، عباس، ابو لہب، غیداق، مقوم، ضرار، قثم، عبد الکعبہ، جحل" تھے۔
حضور خاتم النبیین ﷺ کی چھ (6) پھوپھیاں "عاتکہ، امیمہ، امِ حکیم، برہ، صفیہ، اروی" تھیں۔

ولادتِ باسعادت:
حضور خاتم النبیین ﷺکی ولادت باسعادت 12 ربیع الاوّل صبح صادق کے وقت مکہ مکرمہ میں ہوئی۔ تاریخِ عالم میں یہ وہ نرالہ اور عظمت والا دن ہے جس کے متعلق امامِ اہلسنت مفتی احمد رضا خان فاضلِ بریلوی نے فرمایا:
جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند
اس دل افروز ساعت پر لاکھوں سلام
حضور خاتم النبیین ﷺ کے والدِ گرامی تو پہلے ہی وفات پاچکے تھے ۔آپ کے دادا حضرت عبد المطلب جو اس وقت طوافِ کعبہ میں مشغول تھے، انہیں پوتے کی خوشخبری دی گئی۔ آپ خوشی خوشی گھر آئے اور والہانہ محبت کے ساتھ اپنے پوتے کو کلیجے سے لگالیا پھر کعبۃ اللہ میں جاکر خیر و برکت کی دعا مانگی۔ آپﷺ کا نام "محمد"رکھا گیا۔

دائی حلیمہ:
عرب کی ثقافت کے مطابق حضور خاتم النبیین ﷺ کو دائی حلیمہ نامی خاتون اپنے گھر لے گئیں۔ آپ ﷺ کے قدم مبارک اس گھر میں اتنے بابرکت ہوئے کہ دائی حلیمہ کی قسمت ہی بدل گئی، آپ کی زندگی میں ایک رونق آگئی، ہر کمزور چیز توانا ہوگئی، کمتر چیز اعلیٰ ہوگئی۔

حجرہ ہے حلیمہ کا آقا کا رہنا ہے
واہ کیا نصیبا ہے یہ دائی حلیمہ کا

شقِ صدر:
ایک دن حضرت حلیمہ سعدیہ کے فرزند "ضمرہ" کانپتے ہوئے اور دوڑتے ہوئے اپنے والد اور والدہ کے پاس پہنچے اور کہنے لگے کہ محمد ﷺ کو تین سفید لباس پہنے لوگوں نے چت لٹاکر، ان کا سینہ چاک کردیاہے۔یہ سنتے ہی دائی حلیمہ اور آپ کے شوہر بدحواس ہوکر گھبراتے ہوئے جنگل کی جانب دوڑے۔ اس مقام پر پہنچے تو دیکھا کہ حضور خاتم النبیینﷺ بیٹھے ہوئے تھے، حضرت حلیمہ سعدیہ کے شوہر نے انتہائی مشفقانہ لہجے میں پیار سے گلے لگا کر پوچھا کہ بیٹا! کیا بات ہے؟ حضور خاتم النبیینﷺ نے فرمایاکہ تین سفید اور صاف ستھرےلباس میں ملبوس افراد میرے پاس آئے اور مجھے چت لٹاکر شکم کو چاک کیا اور اس میں سے کچھ نکال کر مجھ سے جُدا کردیا اور کچھ میرے شکم میں ڈال کر شگاف کو سی دیا لیکن مجھے ذرا بھی تکلیف نہیں ہوئی۔اس واقعہ کے بعد حضور خاتم النبیینﷺ کو آپ کی والدہ ماجدہ کی آغوش میں پرورش پانے کیلئے مکہ مکرمہ لے جایا گیا۔
مکہ کی مٹی خوشبوئے احمد سے مہکتی
کوچے تھے روشن، فضائیں بھی جھومتی

 

Sidra Saeed
About the Author: Sidra Saeed Read More Articles by Sidra Saeed: 30 Articles with 67975 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.