(٤) افضل الصلوٰة
اَللّٰھُمَّ یَا رَبِّ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ
وَ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ و اجز مُحَمَّدا صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
مَا ھُوَاَھْلِہ o اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ نَبِیِّکَ
النَّبِیِ الْاُمِیِّo
حافظ سخاوی نے مجدالدین فیروز آبادی سے نقل کیا ہے کہ اگر کوئی مومن مسلمان
قسم کھالے کہ وہ نبی پاک صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم پر افضل الصلوٰة بھیجے تو
وہ مذکورہ درود شریف پڑھے۔
(٥) صلوٰة نور القیامة
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ بَحْرِأَنْوَارِکَ وَ
مَعْدَنِ اَسْرَارِکَ وَ لِسَانِ حُجَّتِکَ وَ عُرُوْسِ مُمْلِکَتِکَ وَ
اِمَامِ حَضْرَتِکَ وَ طِرَازِ ملکِکَ وَ خَزَائِنِ رَحْمَتِکَ وَ طَرِیْقِ
شَرِیْعَتِکَ اُلْمَتَلَذِّذِ بِتَوْحِیْدِکَ اِنْسَانِ عَیْن اُلؤجِوُد وَ
اُلسبَّبِ فِی کُلِّ مَوجُوْدٍ عَیْنِ اَعیَانِ خَلْقِکَ اُلمُتَقَدِّمِ
مِنْ نُوْرِ ضِیَائِکَ صَلَاةً تَدُوْمُ بَدوامِکَ وَ تَبْقِیْ ببقائِک لَا
مُنْتَہی لَھَا دُونَ عِلْمِکَ صَلَاةً تُرْضِیکَ وَ تُرْضِیْہِ وَ تَرْضٰی
بِھَا عَنَّا یَا رَبَّ الْعَالَمِیْن o
حضرت احمد صاوی فرماتے ہیں کہ اس درود کا یہ نام اس لئے رکھا گیا ہے کہ اس
کے پڑھنے والے کو قیامت کے دن بکثرت نور حاصل ہوگا ۔ اہلِ علم و عرفان کا
فرمان ہے کہ اس کے پڑھنے والے کو چودہ ہزار مرتبہ درود شریف پڑھنے کے برابر
ثواب ملتا ہے ۔
(٦) صلوٰة الفاتح
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
الْفَاتِح لِمَا أُغْلِقْ وَ الْخَاتِم لِمَا سَبَقَ وَاَلنَّاصِرِ الْحَقَّ
بِالْحَقِّ الْمُسْتَقِیْمِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَ عَلٰی اٰلِہ وَ
اَصْحَابِہ حَقَّ قَدْرِہ o
اسے صلوٰة الفاتح کہتے ہیں اور یہ حضرت محمد البکرمی کی طرف منسوب ہے حضرت
محمد البکرمی فرماتے ہیں کہ جو مومن مسلمان زندگی میں اسے ایک بار پڑھے گا
وہ دوزخ میں داخل نہیں ہوگا ۔ اگر وہ دوزخ میں ڈالا جائے تو وہ مجھے اﷲ کے
ہاں پکڑلے ۔ جو شخص چالیس روز تک اسے باقاعدگی سے پڑھے گا ۔ اﷲ تعالیٰ اس
کے تمام گناہ بخش دے گا اور جو شخص جمعرات یا جمعہ یا ہفتہ کی رات کو ہزار
بار پڑھے گا اسے نبی کریم صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوگی
بشرطیکہ تلاوت چار رکعت کے بعد کی جائے ۔ پہلی رکعت میں سورة القدر ، دوسری
میں الزلزلہ ، تیسری میں الکافرون اور چوتھی میں معوذتین پڑھے اور تلاوت کے
وقت عود جلائے ۔
(٧) صلوٰة تفریجیہ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ صَلوٰةً کَامِلَةً وَسَلِّمْ سَلَامً تَامًّا عَلٰی
سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ النَّبِّی الَّذِی تنحَلُّ بہِ ِالْعُقَدُ وَ
تَنْفَرِجُ بِہِ الْکُرَبُ بِہِ الْحَوَائجُ وَ تُنَالُ بِہِ الرَّغَائِبُ
وَ حُسْنُ الْخَوَاتِیْمِ وَ یُسُتَیْقِیَ الْغَمَامُ بِوَجْھِہِ
الْکَرِیْمِ َو عَلٰی اٰلہ وَ صَحْبِہ فِیْ کُلِّ لَمْحَةٍ وَ نَفْسٍ م
بِعَدَدِ کُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّکَ ط
اس صلوٰة تفریجیہ کو مغاربہ کے ہاں صلوٰة الناد اور اہلِ اسرار کے نزدیک
مفتاح الکنز المحیط النبیل مراد العبید کہا جاتا ہے ۔ شیخ عارف محمد حقی
آفندی نازل خزینة الاسرار میں امام قرطبی سے نقل فرماتے ہیں کہ جو مومن
روزانہ اکتالیس یا زیادہ بار اس کی مداومت کرے گا اﷲ تعالیٰ اس کے معاملہ
کو آسان فرما کر اس کے سینہ کو منور کرے گا ۔ اس کی دکھ بے چینی دور فرمائے
گا ۔ بھوک اور فقر کی ہلاکتوں سے بچائے گا ۔ یہ صلوٰة اﷲ کے خزانوں میں ہے
۔ اس کا ذکر خزانوں کی کنجی ہے ۔ اﷲ اسی پر انہیں کھولتا ہے جو اس پر
مداومت کرتا ہے ۔ امام دینوری فرماتے ہیں کہ جو مومن مسلمان اس صلوٰة کو ہر
نماز کے بعد روزانہ گیارہ بار پڑھے گا تو اس کا رزق منقطع نہیں ہوگا ۔ وہ
بلند مراتب و بے انداز دولت حاصل کرے گا اور جو مومن روزانہ رسولوں کی
تعداد کے مطابق ٤١٣ مرتبہ پڑھے گا ۔ اس پر اسرارِ الٰہی منکشف ہوں گے۔
(٨) صلوٰة الانعام
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ َسلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ
عَلٰی اٰلِہ عَدَد اِنْعَامِ اﷲِ واِفْضَالِہo
سیدی احمد الصاوی فرماتے ہیں کہ یہ صلوٰة پڑھنے والے کے لئے دنیا و آخرت کی
نعمتوں کے دروازوں میں سے ہے اور اس کے پڑھنے کا بے انتہا ثواب ہے ۔
(٩) صلوٰة عالی قدر :
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
النَّبِیِّ الْاُمِیْ الْحَبِیْبِ الْعَالِی القَدْرِ الْعَظِیْم الْجَاہِ
وَ عَلٰی اٰلِہ وَ صَحْبِہ وَسَلِّمْ o
حضرت امام سیوطی فرماتے ہیں کہ جو مومن ہر جمعہ کی رات کو خواہ ایک بارہی
پڑھنا اپنے اوپر لازم قرار دے گا تو اسے حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ و آلہ
وسلم لحد میں رکھیں گے ۔
(١٠) صلوٰة الرؤف
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ
الرَّؤُوفِ الرَّحِیْمِ ذِی الْخَلْقِ الْعَظِیْمِ وَ عَلٰی آلِہ وَ
اَصْحَابِہ وَ اَزْوَاجِہ فِیْ کُلِّ لَحْظَةٍ عَدَدَ کُلِّ حَادِثٍ وَ
قَدِیْمِ o اسے صلوٰة الرؤف کہا جاتا ہے ۔ سیدی احمد الصاوی فرماتے ہیں کہ
اسے بکثرت پڑھنا چاہیئے کیونکہ یہ بزرگ ترین الفاظ سے ہے ۔
(١١) صلوٰة السعادة
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍعَدَدَ مَا فِی عِلْمِ اﷲِ
صَلَاةً دَائِمَةً بِدَوَامِ مُلْکِ اﷲِ o
اسے صلوٰة السعادة کہتے ہیں ۔ اسے استاذ سید احمد دہلان نے اپنے مجموعہ میں
لکھا ہے اہل علم و عرفان کے نزدیک اس کا ثواب چھ لاکھ درود شریف کے برابر
ہے ۔ جو شخص اسے ہر جمعہ کو ہزار بار پڑھے گا دونوں جہان کے سعادت مند
لوگوں میں سے ہوگا ۔
(١٢) صلوٰة اولوالعزم
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ
آدَمَ وَ نُوْحٍ وَ ِابْراہِیْمَ وَ مُوْسٰی وَ عِیْسٰی وَ مَا بَیْنَھُمْ
مِنَ النَّبِیِّیْنَ وَ الْمُرْسَلِیْنَ صَلَوٰتُ اﷲِ وَ سَلَامُہ
عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْنَ o
جو مومن مسلما ن صلوٰة اولعزم کو تین بار پڑھے گا تو گویا اس نے تمام دلائل
الخیرات ختم کرلی ۔ یہ سیدی ابی عبداﷲ محمد بن سلیمان الخبرولی الشریف
الحسینی کی طرف منسوب ہے ۔ |