طاغوت2.شیطان: طاغوتوں کا سرغنہ

شیطان: طاغوتوں کا سرغنہ
تمام طواغیت کا سرغنہ شیطان ہے کیونکہ وہی اپنے ان دوستوں (طاغوتوں)کی طرف گمراہ کن با تیں وحی کرتا ہے تاکہ وہ لوگوں سے بحثیں کریں اورانہیں گمراہ کریں جیسا کہ سورۃ الانعام کی اوپر درج آیت ۱۱۹ کے ایک آیت بعد اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے کہ
وَاِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰٓی اَوْلِیٰٓئِھِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْھُم اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُونَ﴿﴾
حقیقت یہ ہے کہ شیاطین اپنے ساتھیوں (حد سے بڑھنے والوں ؍طواغیت)کی طرف وحی کرتے ہیں تا کہ وہ تم سے بحثیں کریں لیکن اگر تم نے ان کی اطاعت قبول کر لی تو یقیناً تم مشرک ہو۔ (سورۃ الانعام۔۱۲۱)

طاغو ت سے کفرواجتناب کا نتیجہ :
غیر اللہ کی بندگی (شرک)سمیت ہرگمراہی سے نجات !
اوپر درج آیت سے واضح ہوتا ہے کہ طواغیت کی اطاعت کرنے والا مشرک ہوجاتاہے اورذیل میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ
قُلْ اِنِّىْ نُهِيْتُ اَنْ اَعْبُدَ الَّذِيْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ ۭ قُلْ لَّآ اَتَّبِعُ اَهْوَاۗءَكُمْ ۙ قَدْ ضَلَلْتُ اِذًا وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُهْتَدِيْنَ 56؀
کہہ دو ! بے شک مجھے منع کیا گیا ہے اس سے کہ میں عبادت کروں ان کی جنہیں تم پکارتے ہو اللہ کے سوا۔ کہہ دو ! نہیں اتباع کروں گا میں تمہاری اھواء کی ، اگر ایسا کیا تو یقینا میں گمراہ ہو جاؤں گا اور نہ رہوں گا شامل ہدایت پانے والوں میں ۔
(۶: الانعام ۔ ۵۶)

آیت سے واضح ہوتا ہے کہ انسان کسی غیراللہ کی بندگی(شرک) میں مبتلا ہوتا ہے مثلاًاللہ کے علاوہ کسی کو پُکارتا ہے، کسی کو سجدہ کرتا ہے وغیرہ تو وہ ایساکسی طاغوت کی اھواء کی اتباع(طاغوت کی عبادت) کی بنا پرکرتا ہے یوں طاغوت لوگوں سے اپنی اتباع (عبادت) کاشرک کروانے کے علاوہ دیگر غیراللہ کی عبادت کرانے کا بھی ذمہ دار بنتا ہے مگرجب انسان شیطان اوردیگر ہر طاغوت سے کفرواجتناب اختیار کرلیتا ہے تو اس کا یہ کفرواجتناب انسان کے لئے شرک سمیت ہر گمراہی سے بچنے کاباعث بنتا ہے -
Khalid Mahmood
About the Author: Khalid Mahmood Read More Articles by Khalid Mahmood: 24 Articles with 49991 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.