سندھ کے گوٹھوں میں رات کے اندھے پن کا پھیلتا مرض

کیاحکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ نہیں ہے..؟
انجینئر اکرم لودھی ملک سے آنکھوں کی پُراسرار بیماری شب کوری(Night Blindness)کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں...

وفاقی وزارتِ صحت نے رواں سال ایک سروے رپورٹ شائع کی ہے جس میں اِس نے یہ بتایاہے کہ پاکستان کی 16فیصدآبادی شب کوری(Night Blindness)کی بیماری میں مبتلاہے اور اِس نے اپنا اتناکام کرکے یہ سمجھ لیاکہ اِس کا فریضہ اداہوگیاہے اور پھر اِس کے بعد ہر سوچپ سادھ لی گئی اور یہ سروے رپورٹ بھی اور دوسری رپورٹوں کی طرح سُرخ فیتوں کی نظر ہوگئی اور اِس پراَب ہم یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ہماری یہ بیجاری حکومت کرے بھی تو کیاکرے ...؟اِس کے سامنے ملکی اور عالمی جھمیلے کیا کچھ پہلے ہی کم ہیں کہ یہ ملک کے بیروزگاراور مہنگائی کے ہاتھوں مفلوک الحال اور شب کوری(Night Blindness) جیسی پراسرار بیماری میں مبتلاافراد کے لئے بھی کچھ کرے وہ تو اللہ بھلا کرے ویژن فاؤنڈیشن کے سربراہ اکرم لودھی جنرل سیکرٹری ڈاکٹرشمعون بہادر اوربرانڈایوارڈکونسل کے CEOاور نیشنل ہیروفاؤنڈیشن کے روحِ رواں شیخ راشدعالم کا جنہوں نے اِس بیماری سے نبردآزماہونے اور اپنے ملک سمیت ساری دنیاسے آنکھوں کی اِس پراسرار بیماری(Night Blindness)کے خاتمے کا عزم کررکھاہے یہاں ہم آگے بڑھنے سے پہلے ایک ایسی شخصیت کابھی تذکرہ کرنا ضروری سمجھتے ہیں جو ہم تک اِن ساری معلومات پہنچانے کا ذریعہ بنی اور وہ شخصیت سینئر فوٹوگرافرجرنلسٹ محمدوسیم خان کی ہے جن سے گزشتہ دنوں ہماری ملاقات ایک محفل نعتﷺمیں اتفاقیہ طور پر ہو گئی ہمیں یادہے جن دنوں ہماری طبیعت بہتر ہواکرتی تھی تو ہماری کوشش یہی ہوتی تھی کہ جس قدر ممکن ہوسکے اُن تمام مذہبی وسماجی اور ادبی تقاریب میں اپنی شرکت یقینی بنائی جائے جن تنظیموں کے آرگنائزرنے ہمیں دعوت نامے بھیجے ہیں ہمیں اِن تقریبات میں جانالازم ہے اور یوں اِن تقریبات میں اپنی شرکت اپنے لئے اعزاز سمجھ کر ہم چلے جاتے تھے ہمیں یاد ہے کہ اِن تقریبات میں اکثر ایک نوجوان جس کا نام محمدوسیم خان تھااورجوپیشے کے اعتبار سے سینیئر فوٹوگرافر جرنلسٹ تھایہ ہر تقریب میں بڑا متحرک نظر آتا تھا مگر جب سے ہم عارضہ قلب میں مبتلاہوئے ہیں ہماری شہر میں منعقد ہونے والی ہرقسم کی تقریبات میں شرکت کم ہی کیا بلکہ موقوف ہوکر رہ گئی ہے اور اَب تو یہ سلسلہ یکدم ختم ہی ہوکررہ گیاہے اور اَب تو ہم اپنے دل کے ہاتھوں ایسے مجبور ہوگئے ہیں کہ اِن دنوں گھر تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں اور سب سے ہمارا رابطہ بھی منقطع ہوگیاہے اَب ایسے میں کسی کا کبھی بھولے بھٹکے فون آگیاتو بات ہوجاتی ہے ورنہ توآج کسی کے پاس نہ تو اتناوقت ہے اور نہ ہی پیسہ کے کوئی کسی کے لئے اپنی یہ دونوں قیمتی اشیاء ضائع کرے۔

بہر کیف..!کافی عرصے بعدایک محفل نعتﷺ میں شریک ہوئے تویہاں یہ دیکھ کرہم بے حد خوش ہوئے کہ اِس محفل نعتﷺ میں بھی محمدوسیم خان اپنے کاندھے پر کیمرہ لٹکائے اِس پروگرام کی کوریج میں مصروف ہیں دوران محفل یہ ہمارے قریب آئے اور ہماری یہاں موجودگی پر اپنی مسرت کا اظہار کیااوراختتامِ محفل اپنے مخصوص انداز سے ہماری توجہ سندھ کے گوٹھوں میں رات کے اندھے پن کے تیزی سے پھیلتے ہوئے مرض کی اِس خبر کی جانب بھی کراگئے جو گزشتہ دنوں اخبارات میں چھپی تھی اُنہوں نے بتایاکہ آنکھوں کے اِس مرض کی وجہ سے اَب تک سندھ کے کئی گوٹھوں کے مکین متاثرہوچکے ہیں اور ساتھ ہی اِس پر ہمیں ایک کالم لکھنے کا بھی کہہ گئے یقیناً یہ ایک فکرانگیز خبر ہے ہر اُس انسان کے لئے جس کے دل میں ذرابرابر بھی اِنسانوں سے ہمدردی کاجذبہ ہے تو وہ اِس خبر سے ضرور تڑپ اٹھا ہوگا وسیم خان نے اگلے روز ہم سے تفصیلی ملاقات کے لئے کہا اور وعدہ کیا کہ اِس دوران یہ اپنے اُس کام سے بھی ہمیں آگاہ کریں گے جو اِنہوں نے اِس بیماری سے متعلق بحیثیت فوٹوگرافرکام کیا ہے اوریوں اپنے وعدے کے مطابق دوسرے روز یہ ہمارے گھر تشریف لے آئے اور اِنہوں نے اپنے ورک سے متعلق وہ تمام تفصیلات سے بھی جہاں ہمیں آگاہ کیا تو وہیں اِنہوں نے اِ س حوالے سے شہر میں جتنی بھی سماجی شخصیات اور تنظیمیں کام کررہی ہیں اِن کے بارے میں بھی ہمیں بتایااِس سارے معاملے میں وسیم خان نے جہاں اور بہت سی شخصیات کا تذکرہ کیاتووہیں اُن میں ایک نام انجینئراکرم لودھی کابھی تھا جن کا وسیم نے باربار ذکر آیا اور وسیم نے اِس بیماری سے متعلق مزید معلومات کے خاطر انجینئر اکرم لودھی کا رابطہ نمبر بھی ہمیں دے دیااورایک دن جب ہم نے ویژن فاؤنڈیشن کے سربراہ انجینئر اکرم لودھی سے رابطہ کیاتو اِس دوران اِن کی گفتگو سُننے اوراِن کی موصول ہونے والی ای میل پڑھنے کے بعدہم اِن کی ہمت اور حوصلہ دیکھ کر اِس نتیجے پر پہنچے کہ اگر اِنسان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے باہمت اور حوصلہ مند ہوتو اِس کے لئے چمکتاہوادن ہی نہیں بلکہ کالی رات بھی حسین ہوجاتی ہے کیا تم دیکھتے نہیں رات کے کالے آنچل پر تارے کتنے پیارے اور اہلِ نظر اور ہمت والے کو کتنے خُوبصورت لگتے ہیں یہ اُن میں سے بھی اپنی کامیابی اور کامرانی کی راہ تلاش کرلیتے ہیں جیسے ویژن فاؤنڈیشن کے صدر انجینئر اکرم لودھی ہیں جوآنکھوں کے ایک ایسے مرض جسے آر۔پی(Retinities Pigmentosa) کہتے ہیں یہ اِس بیمار ی کا شکارہوکراپنی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں جس سے متعلق اِنہوں نے بتایاکہ اِس مرض کی ابتدا رات کے اندھے پن سے شروع ہوتی ہے اور پھر رفتہ رفتہ بڑھ کر اِس سے متاثرہ فرد مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوجاتاہے دوران گفتگو اکرم لودھی نے وفاقی وزارتِ صحت کے رواں سال کے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ اِ س سروے کے مطابق پاکستان میں 16فیصد آبادی شب کوری کی بیماری میں مبتلا ہے جن کی زیادہ تعداد سندھ سے تعلق رکھتی ہے ۔اِس کی تفصیل بتاتے ہوئے انجینئر اکرم لودھی نے پہلے اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ کیوں میں اپنے والدین کا اکلوتابیٹاتھااِس ناطے والدین نے میرے مستقبل سے بے شمار اچھی توقعات وابستہ کی ہوئیں تھیں اور یہ مجھے انجینئر بنانا چاہتے تھے یوں اِن کی خواہشات کو پوراکرنے کے لئے میں نے انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور سے 1990میں مکینکل انجینئرنگ کے شعبے میں ڈگری حاصل کی لیکن اپنے کیریئر کی ابتداء میں ہی آنکھوں کے مرض شب کوری(Night Blindness)میں مبتلا ہوگیااور رفتہ رفتہ میری بینائی جاتی رہی اِن کا کہناہے تاہم میں نے ہمت نہیں ہاری اورپاکستان سمیت دنیابھر سے اِس بیماری کی وجہ سے اندھے پن میں مبتلاہونے والوں میں عزم وہمت پیداکرنے اور اپنے ملک پاکستان سمیت دنیابھر سے اِس بیماری شب کوری (Night Blindness)کے خاتمے کو اپنی زندگی کا عظیم مشن بنالیا جس کے لئے میں نے ”ویژن فاؤنڈیشن“ کی بنیادرکھ دی حالانکہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے اور حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کاتعاون نہیں کیاجارہاہے مگر اِس کے باوجودبھی میں اور میرے مخلص ساتھیوں پر مشتمل ٹیم اِس مشن کو خندہ پیشانی اور یکسوئی کے ساتھ کسی اُمید کی کرن کے حصول کے خاطر جاری رکھے ہوئے ہے۔

اِس موقع پر انجینئر اکرم لودھی نے ایک بار پھر وفاقی وزارتِ صحت کے رواں سال کی گئی اُس سروے رپورٹ کاحوالہ دیا جس کا ذکراوپرآجاچکاہے اِس سے متعلق ہمیں بتایاکہ اِس سروے رپورٹ میں وفاقی وزارتِ صحت یہ واضح کرچکی ہے کے پاکستان کی 16فیصدآبادی یقینی طور پر شب کوری(Night Blindness) کی بیماری میں مبتلاہے جن کی زیادہ ترتعداد سندھ کے ضلع ٹھٹھہ سے تعلق رکھتی ہے اور اِن میں رات کا اندھاپن ہونے کی یہ حیرت انگیز بیماری ایک وباءکی طرح پھیل رہی ہے اُنہوں نے انتہائی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ لمحہ فکریہ یہ ہے کہ اِس وباء کا شکار ہونے والوں میں اچھی خاصی تعداد کم سُن بچوں پر مشتمل ہے جنہوں نے ابھی دنیابھی ٹھیک طرح سے نہیں دیکھی ہے اور وہ اِس جادوئی بیماری میں مبتلاہوکر دنیاکی رنگینوں کو دیکھنے سے محروم ہوگئے ہیں اِن کا کہناہے کہ وفاقی وزارتِ صحت کی جانب سے صرف ایک سروے سے کام نہیں چلے گا بلکہ اِس بیماری کی روک تھام اور اِس کے خاتمے کے لئے حکومتی سطح پر سنجیدگی سے اقدامات کرنے کی اشدضرورت ہے اُنہوں نے حکومتی بے حسی پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ اگراِس وباء پر بروقت قابونہ پایاگیاتو ملک میں مستقبل قریب میں ایک ایسا المیہ جنم لے سکتاہے جس کی وجہ سے ہمارے ملک کے ہزاروں، لاکھوں اور کروڑوں بچے جو ہمارے مستقبل کے معمار ہیں وہ اِس بیماری میں مبتلاہوکر مکمل طورپر اندھے پن کا شکار ہوسکتے ہیں انجینئر اکرم لودھی نے اِس موقع پر ایک سرد آہ بھری اورکہاکہ اندھاپن کیاہوتاہے یہ کوئی مجھ سے بہترنہیںجان سکتاہے۔

انجینئراکرم لودھی نے ہمیں بتایاکہ اِن کا یہی جذبہ تھا جس نے ”ویژن فاؤنڈیشن“کے قیام کے لئے متحرک کیااِن کا کہناہے کہ اِنہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ جلد ہی سندھ کے گوٹھوں کا دورہ کیاجن کی آبادی تقریباََ 25ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور اپنے تئیں ایک سروے رپورٹ تیارکی جس سے اِنہیں معلوم ہواکہ جو اِن گوٹھوں میں رہنے والوں کی چہرے کی جھریاں،بجھتی رنگت اوراِن کی بے رونق آنکھیں اِن کی غربت اور مفلسی کی درد بھری داستانیں سُنارہیں تھیں اِن گوٹھوں میں شب کوری میں مبتلاافراد چاہئے 9سالہ شہزادی ہو یا20سالہ حکیم علی اِن سب لوگوں کی بس ایک یہی کوشش ہوتی ہے کہ یہ شام ہونے سے پہلے ہی اپنے گھروں کو پہنچ جائیں کیونکہ رات ہونے کی صُورت میں وہ کسی فرد کی مددکے بغیراپنے گھروں کو نہیں پہنچ سکتے ہیں۔

انجینئراکرم لودھی نے اپنے ادارے ویژن فاؤنڈیشن کے پروگرام سے متعلق بتاتے ہوئے کہاکہ ہماراادارہ جو خالصتاََ انسانی ہمدردی کے تحت اِن گوٹھوں میں جاکر اِس پراسرار آنکھوں کی بیماری شب کوری(Night Blindness)میں مبتلاافراد کی مددکررہی ہے ہمارے ادارے نے پہلے مرحلے میں اپنے پروگرام کے مطابق اِن گوٹھوں سے ایسے 15بچوں کا انتخاب کیا ہے جو اِس بیماری کا شکار ہیں اِن تمام بچوں کو اِن کے سرپرستوں کے ہمراہ کراچی لایاگیاجہاں اِن کا آنکھوں کے ایک جدید ہسپتال میں مکمل معائنہ کیاگیااور اِن سب کامکمل طبی ریکارڈمرتب کیا گیااور اِن کو دوائیں دی گئیں اور طے کیاگیاکہ 5ماہ کے عرصے کے لئے مذکورہ ہسپتال میں ہر ماہ باقاعدگی سے اِن بچوں کو طبی معائنے کے لئے کراچی لایاجائے گا۔انجینئر اکرم لودھی نے کہاکہ اِن کے ادارے ویژن فاؤنڈیشن کے اِس ذراسی کوششوں سے اِن گوٹھوں کے اِس بیماری میں مبتلاافراد اور بچوں کے والدین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور اِن میں اُمیدبندھ گئی ہے کہ اِن کے بچے اِس وقت شب کوری اور مستقبل میں اندھے پن سے بچ سکیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ ہماراادارہ ویژن فاؤنڈیشن اِس نیک کام کے لئے دن رات لگاہواہے کہ جو کہ ایک بڑاکام ہے مگر اِسے اللہ تعالٰی سے پوری اُمید ہے کہ ہماراادارہ اپنے اللہ کے کرم سے اِس کام میں ضرور کامیاب ہوگا اور ہم پہلے تو اپنے ملک سے پھر دنیا سے آنکھوں یہ پراسرار بیماری شب کوری(Night Blindness) کو ختم کرکے ہی رہیں گے۔انجینئراکرم لودھی نے ہم سے دوران گفتگو اپنی آواز کو صدرِمملکت عزت مآب آصف علی زرداری وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی وفاقی وزارتِ صحت اور چاروں صوبائی حکومتوں کے گورنرصاحبان، وزیراعلیٰ سمیت صوبائی وزارتِ صحت سے بھی اپیل کی ہے وہ اِس جانب فوری توجہ دیں اور بالخصوص سندھ اور بالعموم ملک کے دوسرے صوبوں اور علاقوں میں آنکھوں کی اِس پراسرار بیماری شب کوری(Night Blindness)میں مبتلاافرادکو اندھے پن سے بچانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں اور پوری پاکستانی قوم بالخصوص مخیرحضرات ،اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباوطالبات ہماری اِس پکار پر لبیک کہیں اور ہمارے ادارے ویژن فاؤنڈیشن کی آنکھوں کی اِس پراسرار بیماری شب کوری(Night Blindness)کے خاتمے کے خلاف جاری جنگ میں ہمارا ہر طرح کا ساتھ دیں۔تاکہ ہم اپنے تمام اہل وطن کے تعاون سے بالخصوص سندھ اور پاکستان کے لاکھوں انسانوں جن میں کم سُن بچے بھی شامل ہیں اِنہیں شب کوری(Night Blindness) اور مکمل اندھے پن سے بچانے کے لئے اپنے حصے کا کام انجام دے سکیں۔

ویژن فاؤنڈیشن کے سربراہ انجینئر اکرم لودھی تو اپنے ملک میں پائی جانے والی آنکھوں کی اِس پراسرار بیماری کے خلاف اپنی جنگ لڑرہے ہیں اَب ہم سب کی بھی کوئی ذمہ داری ہے کہ ہم بھی اپنے اُن پاکستانی بھائیوں کی مددکریں جو اِس بیماری میں مبتلاہیں اور جو اِس بیماری کا ملک سے خاتمے کے لئے عزم کئے ہوئے ہیں اِس حوالے سے ہم یہ ضرور کہناچاہیں گے کہ ہمارے ملک کے حکمران جہاں اپنی اور دیگر الجھنوں میں پھنسے ہوئے ہیں اِن سے ذراسی دیر کے لئے نکل کر اِس جانب بھی ضرور توجہ دیں اور ایسے اقدامات کریں کہ ہمارے ملک سے آنکھوں کی اِس بیماری شب کوری(Night Blindness)کا خاتمہ ہوسکے یا ویژن فاؤنڈیشن جیسے ادارے کے ساتھ اپنا مکمل تعاون یقینی بنائے جس نے نہ صرف ملک ہی سے نہیں بلکہ دنیابھر سے آنکھوں کی اِس بیماریشب کوری(Night Blindness) کے مکمل خاتمے کا عزم کررکھاہے اِس سلسلے میں ویژن فاؤنڈیشن کے سربراہ انجینئر اکرم لودھی سے اِن نمبرزپر0321-2436708،0213-6328075اور0321-2801695رابطہ کرسکتے ہیں۔ختم شد
YOU MAY ALSO LIKE:

Health authorities have expressed grave concern over the surge in night blindness across the country in general and in Sindh Province in particular. According to a recent survey, about 16 percent of the total population of the country was suffering from one or the other kind of night blindness and most of the patients belong to Sindh. About 27 Goths of Sindh have been reported worst hit of night blindness where majority of population turns blind after sunset.