پاکستان ایک ایسا واحد اسلامی
ملک ھیں کہ جو ایک نظریئے کی بنیاد پر بنا ھے- اور وہ نظریہ کیا ہے؟ قارئین
محترم وہ نظریہ یہ ھے کہ اس ملک میں کوئی کا م اسلامی قوانین کے خلاف نھیں
ھوگا ،اور نا ہی اسلامی قوانین سے متصادم کوئی قانون یہاں بن سکتا ھے -قارئین
میں جب بھی قرارداد پاکستان ۔۔ جو کہ مارچ ١٩٤٠ کو منظور ھوا تھا۔۔ کے وقت
اپنے اس وقت کے قائدین کے خطبات ۔۔جو کہ انہوں نے قرارداد پاکستان کے
منظوری کے وقت دیئے تھے ۔۔ پڑھتا ھوں تو میرا دل خون کے آنسو روتا ھے -اور
میں سوچنے لگتا ھوں کہ ھم کیسی قوم ھیں اور ھمارے حکمران بھی بھلا کیسے
حکمران ھیں کہ جو ٦٥ سال گزرنے کے باوجود بھی اپنے اکابرین کے خوابوں کو
عملی جامہ نہیں پہنا سکے-
قارئین ! آج ھم جس پاکستان میں رہ رہے ہیں یہ وہ پاکستان ھرگز نہیں کہ جسکا
خواب ھمارے بزرگوں نے دیکھا تھا -ھمارے اکابرین تو ایک وہ ایسا پاکستان
چاھتے تھے کہ جہاں نہ صرف اسلام کا بول بالا ھوتا بلکہ وہ اپنے پیچھے رہ
جانے والے مظلوم ھندوستانی مسلمانوں کی نا صرف خبر گیری کرتے بلکہ انکو
ھندؤں کی غلامی سے نجات دلانے کے لیئے بھی ھر ممکن کوشش کرتے۔۔۔۔۔۔۔۔! لیکن
افسوس کہ آزادی ملنے کے بعد ھم نے اپنے مقاصد سے پہلو تہی کرکے نہ صرف آدھا
پاکستان گنوادیا بلکہ باقی آدھے پاکستان کو بھی اسلامی اصولوں کے بجائے
انگریزوں کے حکم پہ آج تک چلا رھے ہیں -
قارئین اس ملک کے کرتا دھرتا لوگوں نے جن میں حکمران ، میڈیا خصوصا
الیکٹرانک میڈیا ،این جی اوز اور نام نہاد سول سوسائٹی شامل ھیں ھر ھر موقع
پر ثابت کردیا ھے کہ وہ اسلام اور پاکستان سے زیادہ اغیار کے وفادار ہیں ۔اور
اسکی مثالیں ھمارے سامنے موجود ہیں مثلا:ریمنڈ ڈیوس کیس،ڈرون حملوں پر
مجرمانہ خاموشی ،پارلیمنٹ کے قراردادوں کو نظر انداز کردینااور ابھی تازہ
مثال نو مسلمہ فریال کی شکل میں ھمارے سامنے ہیں -
قارئین کرام! عالمی اور پاکستانی قوانین کے مطابق ھر عاقل،بالغ اور با شعور
لڑکی کو یہ حق حاصل ھے کہ وہ اپنی مرضی سے جہاں چاھے شادی کرکے زندگی گزار
سکتی ھے -جہاں تک فریال بی بی کا قبول اسلام کا تعلق ھے تو فریال صاف کہہ
چکی ھے کہ اس نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ھوکر اسلام قبول کیا ھے اور اس کے
اوپر کسی نے اسلام قبول کرنے کہ لیئے دباؤ نہیں ڈالا ۔ فریال کی اپنی مرضی
سے قبول اسلام کے بعد تو میرے خیال میں خود حکومت پاکستان کو چاہیئے تھا کہ
وہ نو مسلمہ کو سرکاری سطح پر مبارک باد دیتے اور انکو ھر قسم کی تحفظ دیتے
کیونکہ کسی غیر مسلم کا قبول اسلام اس ملک کے لیئے کسی سعادت اور اعزاز سے
کم نہیں - لیکن یہاں تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے ،یہاں تو فریال شاہ کو حاصل
حقوق اور اسکی مرضی کے خلاف ان پر یہ دباؤ ڈالا جارھا ھے کہ وہ دوبارہ ھندو
بن جائے -اور اس کام میں میڈیا کے بعض گروپ،حکومت کے اعلی عہدیدار ،بعض
وکلاء ، انسانی حقوق کی نام نھاد تنظیمیں ،ھندوستانی حکومت اور پاکستان میں
موجود ھندو لوگ سب کے سب شریک ھیں -لیکن میرا ان تمام گروپس اور لوگوں
بالخصوص اس سازش میں شریک مسلمانوں سے صرف اور صرف ایک ہی سوال ھے کہ کیا
پاکستانی قانون میں اپنی مرضی سے اسلام قبول کرنا یا اپنی مرضی سے شادی
کرنا کوئی جرم ھے ۔۔۔اگر تو یہ کام جرم ھے تو برائے مہربانی دلیل سے جواب
دے کہ کیسے ؟ لیکن اگر فریال نے کوئی جرم نہیں کیا ھے بلکہ صرف اپنا وہ حق
استعما ل کیا ھے جو کہ اسلام اور پاکستانی قانون نے اسے دیا ھے ،تو پر آپ
سب کی خدمت میں عرض ھے کہ کسی کے دباؤ یا لالچ میں آکر اپنا آخرت برباد مت
کیجیئے۔بلکہ فریال اور اسکے شوھر کی مدد کرکے اپنا دینی اور ملی فریضہ پورا
کیجیئے ۔آخر میں صرف اتنا کہ اللہ پاک فریال سمیت تمام نو مسلموں کو دین
اسلام پر ثابت قدم رکھے اور انکے ھر طرح سے مدد فرمائے ۔ آمین- |