ایک دلچسب گیم

فاروق، ابراہیم اور یعقوب اپنے دوست احمد کے گھر کے گارڈن میں بیٹھے ہوئے کھیل رہے تھے۔ کافی دیر کھیلنے کے بعد وہ تھک کر بیٹھ گئے اور باتیں کرنے لگے۔ باتوں کے دوران احمد نے ان سب سے کہا " آؤ ایک گیم کھیلتے ہیں جو کہ سب سے مختلف ہے"۔
"وہ کیا؟" سب نے پوچھا۔

احمد نے سمجھانا شروع کیا "اس گارڈن میں 4 بتیاں ہیں جو تھوڑے تھوڑے فاصلے سے لگی ہوئی ہیں۔ میں سوئچ بورڈ کی طرف جا کر اُسی طرف منہ کر کے دس تک گنوں گا۔ جب میں گنتی گنوں تو آپ لوگ گارڈن میں موجود بتیوں میں سے کسی بھی ایک بتی کے پاس بھاگ کر چلے جانا۔ دس تک گننے کے بعد میں ان چار میں سے کسی بھی ایک کا بٹن دباؤں گا۔ جو بتی جلے گی اس کے نیچے جو بھی بچہ ہوگا وہ یہ گیم جیت جائے گا۔ اس طرح پانچ بار ہوگا، جو سب سے زیادہ دفعہ جیتے گا اسے آج رات کے کھانے کے لئے میری دعوت ہے۔"

ان تینوں کو یہ گیم اچھی طرح سمجھ میں آگئی۔ اب احمد سوئچ بورڈ کے پاس گیا اور وہیں منہ کر کے زور سے گنتی گننا شروع کی، سب بچے بھاگ کر الگ الگ بتی کے نیچے آگئے۔ دس تک گننے کے بعد احمد نے بٹن دبایا اور مُڑ کے دیکھا تو ابراہیم اُسی بتی کے نیچے تھا جس کا بٹن احمد نے دبایا تھا۔ اس طرح پہلی گیم ابراہیم جیت گیا۔

دوسری دفعہ فتح یعقوب کے حصے میں آئی۔

دو گیمز کے بعد فاروق نے ذرا ہوشیاری سے کام لیا۔
اور پھر تیسری، چوتھی اور پانچویں گیم بھی ہوگئی۔

فاروق نے آخری تینوں گیمز میں بالکل درست بتی کے نیچے جا کر مقابلہ جیت لیا تھا اور اس طرح وہ احمد کی دعوت کا حقدار بن گیا تھا۔

"پہلی دو گیمز تو تم ہار گئے تھے"۔ یعقوب نے پوچھا، "پھر آخری تینوں گیمز کیسے جیت گئے۔"

"بس تھوڑا سا ذہن لگایا تھا۔" فاروق نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔ "میں نے نوٹ کیا کہ احمد جب گنتی گننا شروع کرتا ہے اور جب پانچ پہ پہنچتا ہے تو اس کا ھاتھ کسی ایک بٹن پہ پہنچ جاتا ہے اور پھر وہ اُسی کو دباتا ہے۔ میں بتی کی طرف بھاگنے کے دوران اس کی انگلی کو غور سے دیکھتا تھا کہ وہ کونسا بٹن دبانے جا رہا ہے، پہلا، دوسرا، تیسرا یا چوتھا کیونکہ بٹن بھی اسی ترتیب سے لگے ہوئے ہیں جس ترتیب سے بتیاں ہیں۔ اس کی انگلی جس بتی کے بٹن کے پاس جاتی میں بھاگ کر اسی بتی کے نیچے پہنچ جاتا۔ اس طرح آخری تین گیمز میں جیت گیا۔"

سب بچے فاروق کی یہ بات سن کر بہت خوش ہوئے۔

سبق: بچوں، کسی بھی کام کو ذرا ہوشیاری اور سمجھداری سے کرو گے تو بہت فائدہ ہوگا۔ فاروق تو یہ مقابلہ جیت گیا، آئندہ کوئی بھی کام کرو تو اچھی طرح دماغ لگا کر کرنا۔ فائدے کی بات ہے۔
Mohammad Munir
About the Author: Mohammad Munir Read More Articles by Mohammad Munir: 4 Articles with 4024 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.