عمامہ شریف اللہ تعالٰی کی پاک
مخلوق فرشتوں کی سنت ہے۔ چنانچہ حدیث مبارکہ میں آتا ہے۔
عن عبادۃ قال قالا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علیکم بالعمائم فانھا
سیماء الملائکۃ ورخرھا خلف ظہورکم (مشکٰوۃ شریف کتاب الباس (377)
حضرت عبادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا
کہ تم عمامے اختیار کرو کیونکہ یہ فرشتوں کی نشانی ہے اور انہیں اپنی
پیٹھوں کے پیچھے لٹکاؤ۔
اس حدیث مبارکہ میں عبرت ہے ان لوگوں کے لئے جو عمامہ شریف نہیں باندھتے
اور الٹا اس سنت پر عمل کرنے والوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔
جب عمامہ شریف فرشتوں کی سنت ہوا اور فرشتے تو سبز عمامہ تشریف میں دیکھائی
دیئے گئے ہیں تو پھر یہ بدعت کیونکر ہوگا؟
چنانچہ حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ارشاد فرماتے ہیں:
کان سیماء الملائکۃ یوم بدر عمائم بیض ویوم حنین عمائم خضر
(تفسیر خازن شریف سورۃ النفال ص 182، ج 2)
بدرکے دن فرشتوں کی نشانی سفید عمامے اور حنین کے دن سبز عمامے تھی۔
پیرآف اوگالی شریف |