دل و دماغ مختلف افکار و خیالات
کی آماجگاہ ہیں کوئی فکر یا خیال ذہن و دل میں آئے تو اسے کہہ دیں لیکن کہنے سے
پہلے یہ بھی سوچ لیں کہ جو کچھ آپ نے کہا ہے وہ خود آپکے لئے قابل عمل ہے یا
نہیں آپ اپنے اقوال پر عمل پیرا ہو سکتے ہیں یا نہیں کیونکہ افکار و اقوال بے
فائدہ ہیں جب تک ان سے عملی طور پر فیض نہ اٹھایا جائے لہٰذا سوچیئے کہہ دیجئے
اور حتی الامکان افکار و اقوال ہر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو جنت بنانے کی
کوشش کرتے رہیں لیکن کسی بھی سوچ پر عمل سے پہلے اس کے نتائج کے متعلق ضرور غور
کر یں کیونکہ بقول علامہ اقبال
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے |