قرآن مجید مومن کو زندگی گزارنے
کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔آئیے اس لاریب کتاب میں ہم دکھاروں ،معاشی
،و تنگدستی کے کے ماروں کے لیے کیا پیغام ہے ۔
آج معترض طرح طرح کے اعتراضات کرتا ہے ۔اسلام فلاں کا مذہب ہے ،فلاں کا
مذہب ہے ۔اپنی کم فہمی اور تعصب کی عینک کی بدولت راہِ حقانیت گلستاں کی
مہک کو سونگھنے سے محروم و نامراد رہتاہے ۔میں دنیا بھر کے معاشیات دان سے
مخاطب ہوں ۔آؤ میں بتاتا ہوں ۔میرا رب ،میرا قران ،میرا دین ہر لمحہ میرا
رہبر ہے ۔آؤ ۔۔آؤ اسلام کو قریب سے دیکھو سب فکرین دور ہوجائیں گیں ۔بگڑی
سنور جائیگی ۔
محترم قارئیں ۔آج کل جو سب سے اہم اور تکلیف دے مسئلہ ہے وہ معاشی مسئلہ ہے
۔سوچا کیوں نہ قران کو ہدایت کا منارہ ہے اسی سے اپنے مسائل کا حل پوچھتے
ہیں ۔تو پڑھیے اور فیض ِ قران سے اکتسابِ فیض کیجیے ۔۔۔
پاکیزہ رزق کماؤ!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
کُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنَاکُمْ(البقرۃ ٢:١٧٢)۔
پیغام:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دیکھیں آج کل ہر فرد شاٹ کٹ کے چکر میں شب و روز
محو سفر ہے ۔جس کی وجہ سے بیش بہا مسائل جنم لے رہے ہیں ۔حقدار حق سے محروم
،ضرورت مند ضرورت سے محروم ۔لیکن آفریں ہے دین اسلام کی تعلیمات پر اور
قران کے انداز تربیت پر ۔واضح تردید فرمادی اس قبیح و شنیع کام کی ۔درس دیا
کے حلال کی تگ و دو میں لگو ،اسی میں سماج کی بقاء و ارتقا ء اور تمہاری
بھلائی کا راز پنہاں ہے ۔۔۔۔۔۔
٢۔حرام نہیں کھانا چاہیے
لَا تَاْکُلُوْا اَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ (النساء ٤:٢٩)۔
پیغام :۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ضابطہ قانوں کی خلاف ورزی انسان کی قدر کے موافق نہیں
۔اس کی شان تو یہ ہے کہ جائز و حلال کو منہ لگائے ،حرام و ناجائز سے کوسوں
دور رہے ۔
٣۔دولت کو لوگوں میں گردش کرتے رہنا چاہیے
کَیْ لَا یَکُوْنَ دُوْلَۃً بَیْنَ الْاَغْنِیَآءِ (حشر٥٩:٧)۔
پیغام :کتنا خوبصورت پیغام کے دولت کو ایک ہاتھ سے دوسرے دوسرے سے تیسر ے
مین گھومتے رہنا چاہیے ۔ورنہ جمود کا رنگ غالب آجائے گا۔
٤۔سود حرام ہے
(ا) لَا تَاْکُلُوْا الرِّبوٰۤا(آلِ عمران٣ :١٣٠)۔
(ب) فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ
وََرَسُوْلِہٖ (البقرۃ٢ :٢٧٩)۔
٥۔سود بے برکت ہے اور صدقات میں برکت ہے
یَمْحَقُ اللّٰہُ الرِّبوٰا وَیُرْبِی الصَّدَقٰتِ (البقرۃ٢ :٢٧٦)۔
٦۔جھوٹی اشتہار بازی منع ہے
لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَ ہُمْ(ہود١١ :٨٥)۔
٧۔وزن پورا تولا کرو
وَاَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا
الْمِیْزَانَ(الرحمن٥٥:٩)۔
٨۔مال ضائع کر کے اجارہ داری قائم کرنا منع ہے
وَیُہْلِکَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ(البقرۃ ٢:٢٠٥)۔
٩۔کنجوسی اور فضول خرچی دونوں منع ہیں
لَمْ یُسْرِفُوْا وَ لَمْ یَقْتُرُوْا وَکَانَ بَیْنَ ذٰلِکَ قَوَاماً
(الفرقان٢٥ :٦٧)۔
١٠۔ اشتراکیت باطل ہے
(ا) نَحْنُ قَسَمْنَا بَیْنَہُمْ مَّعِیْشَتَھُمْ (زخرف٤٣ :٣٢)۔
(ب) وَاللّٰہُ فَضَّلَ بَعْضَکُمْ عَلیٰ بَعْضٍ فِی الرِّزْقِ (النحل١٦
:٧١)۔
١١۔سرمایہ دارانہ نظام باطل ہے
کَیْ لَا یَکُوْنَ دُوْلَۃً بَیْنَ الْاَغْنِیَآئِ(حشر٥٩ :٧)۔
محترم قارئین!!!!!!!اب آپ بتائیں ۔اسلام پر عمل کیوں نہیں ؟کیا اسلام صرف
مولوی حضرت کے لیے ہے ۔باقی ہم سے دنیا دار وں کو خلاصی ؟بھائیو!!!!ہر شخص
کو اپنے کیے کا بھگتنا پڑے گا۔کچھ ہمت کریں ہمارا ساتھ دیں اور ملک کر
اسلامی نظام ،اسلامی معاشرہ ،اسلامی تعلیمات کو عام کرنے میں ہمارے معاون و
ممد ثابت ہوں ۔اپنی آراء ضرور دیجیے گا ۔تاکہ بہتر سے بہترین کی جانب بڑھ
سکیں ۔اللہ حافظ |