احکام شریعت(مسائل اور جوابات) نماز دوم

حدیث مبارکہ

حضرت معاذ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے دس چیزوں کی وصیت فرمائی فرمایا’’ اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانااگرچہ قتل کردئے جاؤ یا جلا دئے جاؤ، اور اپنے والدین کی نافرمانی نہ کرنا اگرچہ وہ تمہیں اپنے گھر اور مال سے نکل جانے کا حکم دیں ،فرضی نماز قصدا ہرگز نہ چھوڑناکیونکہ جو فرضی نماز کو جان بوجھ کر ترک کرتا ہے اللہ تعالی کا ذمہ اس سے بری ہے ،اور شراب ہرگز نہ پینا کہ یہ ہر برائی کا سرہے، اوراپنے آپ کو برائی سے بچاؤکیونکہ گناہ کی وجہ سے اللہ تعالی کی ناراضگی نازل ہوتی ہے ،اور جہاد سے بھاگ جانے سے بچو اگرچہ لوگ ہلاک ہو جائیں، اور جب لوگوں کو وبائی موت پہنچے اور تم ان میں ہو تو ثابت قدم رہو ،اوراپنے بال بچوں پر اپنی کمائی سے خرچ کرو،اور اپنا تادیبی ڈنڈا ان سے نہ ہٹاؤاور انہیں اللہ تعالی سے ڈراتے رہو

نماز کے سات فرائض ہیں
۱۔تکبیر تحریمہ ۲۔قیام ۳۔قرات
۴۔رکوع ۵۔سجود ۶۔قعدہ اخیرہ
۷۔خروج بصنعہ

یعنی نماز سے باہر نکلنے کے لئے قصدا کوئی منافی نماز عمل کرنا جیسا کہ نماز کے آخر میں سلام پھیر کر نماز سے باہر ہوا جاتا ہے یہ خروج بصنعہ کہلاتا ہے

نماز کے فرائض میں سے اگرکوئی فرض یا شرائط میں سے اگر کوئی شرط نہیں پائی جائے گی تو نماز نہیں ہوگی لہذا اگر نماز کے واجبات بھول سے چھوٹ جائیں تو سجدہ سہو سے ان کی تلافی ممکن ہے مگر نماز کا کوئی فرض اگر چھوٹ جائے گا تو نماز نہیں ہوگی ۔

سوال نمبر ۱ : امام صاحب کو رکوع میں پا یا تو جلدی سے صف میں آکر اللہ اکبر کہتے ہوئے رکوع میں چلے گئے تو کیا نما ز ہوجائے گی
جواب : قیام کا ادنی درجہ یہ ہے کہ کمر مکمل سیدھی نہیں ہے لیکن ہاتھ بڑھائے تو گھٹنوں تک نہ پہنچے اور کامل قیام یہ ہے کہ بالکل سیدھا کھڑا ہو ۔

رکوع کا ادنی درجہ یہ ہے کہ ہاتھ بڑھائے تو گھٹنے تک پہنچ جائیں اور کامل رکوع یہ ہے پیٹھ سیدھی بچھا دے ۔

اگر اللہ اکبر رکوع میں پہنچنے کی حالت میں مکمل ہو ا تو نماز سرے سے شروع ہی نہیں ہوئی اگرچہ کہ رکوع کا ادنی درجہ ہو اور اگر قیام کی حالت میں اللہ اکبر کہہ لیا تھا اگرچہ کہ قیام کا ادنی درجہ تھا نماز ہوگئی مگر ایسا کرنا مکروہ ہے ۔

سوال نمبر ۲: جو شخص لفظ اللہ اکبر کو اللہ اکبار پڑھے کیا اس کی نما ز ہوجائے گی
جواب :لفظ اللہ اکبر کو اللہ اکبار پڑھنا نماز کو فاسد کر دیتا ہے یعنی توڑ دیتا ہے اور اگر تکبیر تحریمہ میں اس طرح پڑھا تھا تو نماز شروع ہی نہیں ہوئی

سوال نمبر ۳: امام نے سجدہ سہو کے لئےایک سلام پھیرا پھر سجدے میں چلا گیا تو وہ شخص جوایک یا دو رکعت مکمل ہوجانے کے بعد جماعت میں شامل ہوا تھا کیا وہ بھی امام کے ساتھ سجدہ سہو کرئے گا نیز کیا وہ بھی ایک جانب سلام پھیر کر سجدہ سہو کرئے گا

جواب: جو ایک یا اس سے زائد رکعتیں مکمل ہوجانے کے بعد جماعت میں شامل ہو اسے مسبوق کہتے ہیں ۔ امام پر سجدہ سہو لازم ہوا تو جب امام سجدہ سہو کرئے گا تو مسبوق بھی امام کی پیروی کرتے ہوئے سجدہ سہو کرئے گا لیکن مسبوق امام کے ساتھ ایک جانب سلام نہیں پھیرے گا بلکہ بغیر سلام پھیرے سجدہ سہو کرئے گا اگر جانتے ہو ئے سلام پھیر کر سجدہ سہو کیا تو نماز سد ہوجائے گی یعنی ٹوٹ جائے گی ۔

سوال نمبر۴: نماز میں ایک سے زائد غلطیاں ہوئیں تو کیا ان سب کے لئے الگ سجدہ سہو کرنا ہوگا۔
جواب: ایک نماز میں کتنے ہی واجبات بھول سے چھوٹ جائیں ان سب کے لئے ایک ہی سجدہ سہو کافی ہے

سجدہ سہو کا طریقہ
قعدہ اخیرہ یعنی جس قعدے میں سلام پھیرا جاتا ہے جیسے کہ دو رکعت والی نماز میں دوسری رکعت میں التحیات وغیرہ کے لئے بیٹھنا اور تین رکعت والی نماز میں تیسری رکعت میں التحیات و سلام کے لئے بیٹھنا اور چار رکعت والی نماز میں چوتھی رکعت میں التحیات و سلام کے لئے بیٹھنا قعدہ اخیرہ کہلاتا ہے تو قعدہ اخیرہ میں التحیات یا درود ابراہیمی کے بعد سیدھی جانب سلام پھیر کر دو سجدے کریں اور پھر دوبارہ التحیات اور دورد ابراہیمی اور دعا پڑھ کر سلام پھیر لیں ۔

سوال نمبر۵ : نماز میں موبائیل فون بج جائے تو کیا کیا جائے
جواب : نمازی کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ نماز میں خشوع و خضوع کو برقرار رکھے اور ہر اس کام کو ترک کرئے کہ جس سے خشوع وخضوع متاثر ہوں لہذا پہلے سے ہی جب مسجد میں جائیں اسی وقت موبائل فون بند کرلیں کہ یہ نوبت ہی نہ آئے کہ نماز میں خشوع قائم رکھنا ضروری ہے او ر ہر وہ کام جس سے خشوع وخضو ع متاثر ہوں ان کا ازالہ ضروری ہے تو جب نماز کی حالت میں موبائل فون بجتا ہے تو اس سے نمازی کا دھیان بٹتا ہے اور خاص کر اس وقت کہ مسجد میں نماز پڑھ رہے ہوں اور کسی کے موبائل کی ٹون بج جائے تو نہ صرف اس نمازی بلکہ اس کے قریب جتنے نمازی ہیں اور جہاں تک آواز جارہی ہو سب کا دھیان بٹتا ہے اور خشوع و خضوع متاثر ہوتا ہے لہذا اس صورت میں عمل قلیل کے ذریعے سے موبائل کی ٹون کو بند کردیں تو یہ درست ہے۔یعنی اس طرح کہ جیب میں ہاتھ ڈال کر لائن کاٹ دیں۔ اور اگر موبائل نکالے بغیر چارہ نہ ہو تو ایک ہاتھ کے استعمال سے موبائل بقدر ضرورت نکال کر اسی ہاتھ سے فورا لائن کاٹ کر موبائل جیب میں رکھ دیں ۔

اور اگر تنہا گھر وغیرہ میں نماز پڑھ رہے ہوں اور موبائل فون بج جائے اور نمازی کا اس سے دھیان نہ بٹے تو فون کاٹنے کی حاجت نہیں ہے ۔

عمل قلیل و عمل کثیر کی تعریف
ہر وہ دیکھنے والا کہ جس کو نمازی کے نماز میں ہونے کا علم نہ ہو (اور نہ کوئی ایسا قرینہ ہو جو اس کے نماز میں ہونے پر دلالت کرئے یعنی مسجد میں ہونا یا مصلے پر ہونا) وہ اس شخص کو ایسا عمل کرتے دیکھے جس سے اسے یہ یقین ہو جائے کہ یہ نماز میں نہیں ہے ایساعمل کثیر ہے اور اگر یکھنے والا شک میں پڑ جائے کہ پتہ نہیں نماز میں ہے یا نہیں تو عمل قلیل ہے۔

سوال نمبر ۶: امام صاحب کی قرائت درست نہیں ہے وہ الحمد کو الھمد پڑھتے ہیں یعنی ح کے بجائے ھ کی آواز نکالتے ہیں ان کے قواعد بالکل درست نہیں تو کیا ایسے کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے اور کیا نماز ہوجائے گی
جواب: نما زکے لئے صحیح قواعد کے ساتھ قرآن پاک پڑھنا ضروری ہے ورنہ معنی فاسد ہونے کی صورت میں نما زنہیں ہوگی لہذاایسےشخص کو امام بنانا ہرگز جائز نہیں اوراس کے پیچھے نماز نہیں ہوگی کہ اگر وہ شخص ح صحیح طور پر اد ا کرنے کی قدرت رکھتا ہے لیکن اس کے باوجود اپنی بے خیالی یا بے پروائی سے ھ پڑھتا ہے۔تو خود اس کی نماز فاسد وباطل ،اوروں کی اسکے پیچھے کیا ہوسکے گی ،اور اگر ح ادا کرنے پر حقیقۃ قدرت نہیں اور سیکھنے پر جان لڑاکر کوشش نہ کی تو بھی خود اس کی نماز محض باطل ، اور اس کے پیچھے ہر شخص کی نماز بھی باطل، اور اگر ایک ناکافی زمانہ تک کوشش کر چکا پھر چھوڑ دی جب بھی خود اس کی نماز پڑھی بے پڑھی سب ایک سی ، اور اُس کے صدقے میں سب کی گئی
اور اگر برابر حد درجہ کی کوشش کئے جاتا ہے مگر کسی طرح ح نہیں نکلتا تو کسی صحیح پڑھنے والے کے پیچھے نماز مل سکے اور اقتداء نہ کرے بلکہ تنہا پڑھے تو بھی اسکی نماز باطل ، پھر امام ہونا تو

دوسرا درجہ ہے
خلاصہ کلام یہ کہ نماز کی درستگی کے لئے حروف کی صحیح ادائیگی لازمی ہے اور جو شخص صحیح طور پر حروف ادا نہیں کرسکتا ہے تو حروف کی صحیح ادائیگی کے لئے کوشش کرنی اس کو لازم ہے اور جب تک حروف درست طور پر ادا نہ اس وقت تک اگر کوئی صحیح پڑھنے والا موجود ہو تو اس کے پیچھے نماز پڑھے
mufti muhammed bilal raza qadri
About the Author: mufti muhammed bilal raza qadri Read More Articles by mufti muhammed bilal raza qadri: 23 Articles with 71726 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.